جی این این سوشل

پاکستان

امریکہ پاکستان کو تیل فراہمی کے معاہدے میں  رکاوٹیں پیدا کریگا: سرگئی لاوروف

روس کے وزیر خارجہ کی بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پریس کانفرنس

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکہ پاکستان کو تیل فراہمی کے معاہدے میں  رکاوٹیں پیدا کریگا: سرگئی لاوروف
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ماسکو: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ یقین ہے امریکا پاکستان کو تیل فراہم کرنے کے معاہدے میں رکاوٹ ڈالے گا۔

روسی وزیر خارجہ کا  اس صورتحال میں بھی پاکستان سمیت ایسے ملکوں کی اکثریت موجود ہے جنہیں اپنے جائز قومی مفاد میں دلچسپی ہے۔

مغربی ممالک روس پر نہ صرف پابندیاں لگا سکتے ہیں بلکہ دہشتگردی بھی کروا سکتے ہیں جیسے سمندر میں بچھائی گئی روسی گیس پائپ لائن کے ساتھ کیا گیا۔

سرگئی لاوروف نے مزید کہا کہ  امریکہ سب سے کہہ رہا ہے کہ روس کے ساتھ معاملات نہ کیے جائیں۔

امریکہ متکبر ہوچکا ہے  اور بے شرمی کا ثبوت دے رہاہے، چین ،بھارت اور ترکی پربھی دباؤ ڈالا گیا، کوئی ایسا ملک نہیں جسے امریکہ نے نہ روکا ہو۔

تفریح

صحافیوں اور فنکاروں کیلئے ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجراء

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صحافیوں و فنکاروں کیلئے ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجراء کیا جا رہا ہے۔

پر شائع ہوا

Farhan Malik

کی طرف سے

صحافیوں اور فنکاروں کیلئے  ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجراء

    
اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صحافیوں و فنکاروں کیلئے ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجراء کیا جا رہا ہے۔

اس کے علاوہ اقلیتوں، اسپورٹس پرسنز اور طالب علموں کی فلاح کے لیے فنڈز  اس کے علاوہ ہیں۔ پنشن کے مستقبل کے اخراجات کی ذمہ داری پوری کرنے کے لیے پنشن فنڈ کا قیام کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

زراعت میں کسانوں کو کتنا ریلیف دیا گیا ہے؟

زرعی قرضوں کی حد کو رواں مالی سال میں 1800ارب سے بڑھا کر 2250 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔

پر شائع ہوا

Farhan Malik

کی طرف سے

زراعت میں کسانوں کو کتنا ریلیف دیا گیا ہے؟

اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ زرعی قرضوں کی حد کو رواں مالی سال میں 1800ارب سے بڑھا کر 2250 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔

بجلی اور ڈیزل کے بل کسان کے سب سے بڑے اخراجات میں شامل ہیں لہٰذا اگلے مالی سال میں 50,000 زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 30 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ معیاری بیج ہی اچھی فصل کی بنیاد ہے ملک میں معیاری بیجوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے ان کی درآمد پر تمام ٹیکسز اور ڈیوٹیز ختم کی جا رہی ہیں۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ چاول کی پیداوار بڑھانے کے لیے Rice Planters , Seeder اور Dryers کو بھی ڈیوٹی و ٹیکسز سے استثنیٰ کی تجویز ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

بجٹ میں فری لانسرز کیلئے بھی ٹیکس سہولتوں کا اعلان 

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آئی ٹی اور آئی ٹی خدمات معیشت کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے شعبے ہیں

پر شائع ہوا

Farhan Malik

کی طرف سے

بجٹ میں فری لانسرز کیلئے بھی ٹیکس سہولتوں کا اعلان 

    
اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آئی ٹی اور آئی ٹی خدمات معیشت کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے شعبے ہیں اور ان کا برآمدات میں نمایاں حصہ ہے، عالمی معیشت میں مسائل کی وجہ سے یہ شعبہ بھی مشکلات کا شکار ہوا پھر بھی ہمیں یقین ہے کہ یہ شعبہ آنے والے سالوں میں Engine of Growth ثابت ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اپنا کاروبار کرنے والے فری لانسرز کے اعتبار سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، ان کو در پیش مسائل کا حل اور عمومی طور پر اس شعبے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ آئی ٹی برآمدات کو بڑھانے کے لیے انکم ٹیکس 0.25 فیصد کی رعایتی شرح لاگو ہے اور یہ سہولت 30 جون 2026 تک جاری رکھی جائے گی، فری لانسرز کو ماہانہ سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا لہٰذا کاروباری ماحول میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے 24 ہزار ڈالر تک سالانہ کی برآمدات پر فری لانسرز کو سیلز ٹیکس رجسٹریشن اور گوشواروں سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ اس کے علاوہ ان کے لیے ایک سادہ انکم ٹیکس ریٹرن کا اجرا کیا جارہا ہے، آئی ٹی خدمات فراہم کرنے والوں کو اجازت ہو گی کہ وہ اپنی برآمدات کے ایک فیصد کے برابر مالیت کے سافٹ وئیر اور ہارڈ وئیر بغیر کسی ٹیکس کے درآمد کر سکیں گے، ان درآمدات کی حد 50 ہزار ڈالرز سالانہ مقرر کی گئی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ٹی خدمات اور ایکسپورٹرز کے لیے آٹومیٹڈ ایگزیمشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے کو یقینی بنایا جائے گا اور IT شعبہ کو ایس ایم ایز کا درجہ دیا جارہا ہے جس سے اس شعبے کو انکم ٹیکس ریٹس کا فائدہ ملے گا۔

ان کا کہنا تھاکہ اسلام آباد کی حدود میں آئی ٹی سروسز پر سیلز ٹیکس کی موجودہ شرح کو 15 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کی جارہی ہے، اس کے علاوہ IT کے شعبے میں قرضہ جات کی فراہمی کو ترغیب کے لیے بینکوں کو اس شعبے میں 20 فیصد کے رعایتی ٹیکس کا استفادہ حاصل ہوگا، اگلے مالی سال میں 50 ہزار آئی ٹی گریجویٹس کو فنی تربیت دی جائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll