Advertisement
پاکستان

دہشتگرد پولیس وردی میں کے پی او میں داخل ہوئے، پولیس افسر

پولیس ہیڈ آفس کی تیسری منزل کو کلیئر کردیا گیا ہے، کے پی او میں مزید دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں، کمانڈوز کا دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ آئی جی سندھ پولیس

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 سال قبل پر فروری 18 2023، 2:53 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
دہشتگرد پولیس وردی میں کے پی او میں داخل ہوئے، پولیس افسر

 آئی جی سندھ پولیس نے کہا ہے کہ پولیس ہیڈ آفس کی تیسری منزل کو کلیئر قرار کردیا گیا ہے، کے پی او میں مزید دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں، کمانڈوز کا دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ پولیس افسر نے بتایا کہ دہشتگرد پولیس وردی میں کے پی او میں داخل ہوئے۔  شاہراہ فیصل پر کراچی پولیس کے ہیڈآفس کے باہر فائرنگ ہوئی ہے، جس پولیس آفس کے باہر فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری، دھماکے بھی سنے گئے۔ 

رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری بھی وہاں پہنچ گئی ہے۔ فائرنگ سے زخمی ریسکیو اہلکار کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ، زخمی شخص کو دو گولیاں لگی ہیں، ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس آفس کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے، صدر پولیس آفس میں حملہ آوروں کے داخل ہونے کی اطلاعات ہیں، 8 سے 10 حملہ آوروں کی کے پی او میں موجودگی کی اطلاعات ہیں، جس کے باعث کراچی پولیس آفس عمارت کی تمام لائینیں بند کردی گئی ہیں۔ 

پولیس آفس کے دروازے بھی بند کردیئے گئے ہیں۔ شارع فیصل ٹریفک کیلئے بند کردی گئی، جبکہ بواقعے کے باعث جناح ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ مزید برآں رینجرز نے پولیس کے ہمراہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن شروع کردیا ہے، کے پی او کے پارکنگ میں بھی مسلح دہشتگرد موجود ہیں،ابتدائی طور پر 8سے 10مسلح دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔ 

ایڈیشنل آئی جی پولیس جاوید عالم اوڈھوکا کہنا ہے کہ کراچی پولیس آفس پر حملہ ہوا ہے، دہشتگردوں سے پولیس کا مقابلہ جاری ہے۔اسی طرح وزیراعلیٰ سندھ نے کے پی او میں دہشتگردوں کے حملے کا نوٹس لے لیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے مختلف ڈی آئی جیز کو ہدایات کی ہیں کہ فورس کی بھاری نفری بھیجی جائے۔

وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کو حکومت کی رٹ چیلنج کرنے پر سبق سکھایا جائے گا، دہشتگردوں نے چھپ کرحملہ کیا ہے، دہشتگردوں کو عبرتناک شکست دی جائے گی، یہ حملہ دہشتگردوں کو بڑا مہنگا ثابت ہوگا۔ 

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آئی جی سندھ اور چیف سیکرٹری سے بات ہوئی ہے، وفاقی حکومت رابطے میں ہے، سندھ حکومت کو ہر مدد فراہم کی جائے گی،پولیس نے بتایا کہ دہشتگردوں نے گاڑی پارک کرنے کے بعد دستی بم پھینکا، پولیس نے بتایا کہ 6سے 7دہشتگرد عمارت میں داخل ہوئے ہیں، آئی جی سندھ نے بتایا کہ پولیس اہلکار تیسری منزل تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔ 

آئی جی سندھ پولیس نے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن سے متعلق بتایا کہ فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں 2دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا ہے، مزید دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں، ترجمان اسپیشل سکیورٹی یونٹ کے مطابق رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے کمانڈوز کا دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

مزید برآں آئی جی سندھ پولیس نے کہا کہ پولیس ہیڈ آفس کی تیسری منزل کو کلیئر قرار کردیا گیا ہے، کے پی او میں مزید دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں، کمانڈوز کا دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ پولیس افسر نے بتایا کہ دہشتگرد پولیس وردی میں کے پی او میں داخل ہوئے۔ 

Advertisement