پاکستان

75 سالوں میں حکومتوں کے شاہی اخراجات غریب طبقے نے برداشت کئے۔شہباز شریف

وزراء گیس ،پانی ،بجلی اور ٹیلوفون کے بلز اپنے جیب سے ادا کریں گے۔وزیر اعظم

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 years ago پر Feb 22nd 2023, 6:53 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
75 سالوں میں حکومتوں کے شاہی اخراجات غریب طبقے نے برداشت کئے۔شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں ابھی مزید مہنگائی ہوگی جبکہ وفاقی وزرا، وزیر مملکت، معاونین و مشیروں نے تنخواہیں، مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزرا اور معاونین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 75 سالوں میں اہل ثروت نے قربانی نہیں دی مگر اب ملک کی خاطر نہیں قربانی دینا پڑے گی، انشاء اللہ ہم اجتماعی کوشش سے پاکستان کو مشکلات سے نکال دیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات آخری مراحل میں ہیں، معاہدے کے مطابق ہم پروگرام جاری رکھنے کے لیے تمام شرائط کو پورا کریں گے۔ ضمنی فنانس بل میں بڑی کمپنیوں پر ٹیکسز لگائے، بیشتر ٹیکس پرتعیش اشیا پر لگائے گئے ہیں جبکہ آئی ایم ایف کی شرط پر بعض سبسڈیز ختم کی جارہی ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ غریب طبقے کیلیے سبسڈیز برقرار رکھی جائیں گی، سنہ 1965 کی جنگ ہو، زلزلہ یا سیلاب ہمیشہ غریب اور متوسط طبقے نے ہی قربانی دی، اب تک 75 سالوں میں حکومتوں کے شاہی اخراجات غریب طبقے نے برداشت کیے، غریب خاندان کا ایک شخص متاثر ہوتو سارا خاندان متاثر ہوتا ہے جبکہ اشرافیہ کے بچوں کا بیرون ملک مہنگا علاج ہوتا

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات کر کے غریبوں کیلیے سبسڈی جاری رکھی ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 25 فیصد اضافہ کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کاش ایسا دن بھی آئے پاکستان آئی ایم ایف کے بغیر ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وفاقی وزرا، وزرائے مملکت، معاونین خصوصی اور مشیروں نے تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا، کابینہ اراکین بے چارے جس طرح پہلے گزارا کرتے تھے ویسے ہی گزارا کریں گے جبکہ گیس ، بجلی اور ٹیلی فون کے بل اپنی جیب سے خود ادا کریں گے۔

شہباز شریف کا کہنا ہےکہ وزراء کو سکیورٹی کی صرف ایک گاڑی دی جائے گی جبکہ وزراء بیرون اور انرون ملک فضائی سفر اکنامی کلاس میں کریں گے۔معاون عملے کو بیرون ملک دوروں پر ساتھ جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ تمام وزارتوں، ڈویژنز، متعلقہ اداروں کے اخراجات میں پندرہ فیصد کٹوتی کی جائے گی، متعلقہ محکمے کا سیکریٹری بجٹ میں ضروری ردوبدل کیا جائے گا، جون 2024 تک تمام پرتعیش اشیا اور نئی گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی ہوگی۔