جی این این سوشل

پاکستان

یہ وہی جج صاحبان ہیں جنہوں نے ہمارے خلاف بھی فیصلے دیے: عمران خان

الیکشن التوا کیس سے متعلق انہوں نے کہا کہ آئین میں یہ بات واضح ہے کہ انتخابات 90 روز میں ہی ہونے چاہییں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

یہ وہی جج صاحبان ہیں جنہوں نے ہمارے خلاف بھی فیصلے دیے: عمران خان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آئین کی حفاظت کرنے والا ادارہ ہے۔ ہم نے اپنی حکومتیں قربان کیں تاکہ بحرانوں سے نکلا جائے اور انتخابات کا اعلان کیا لیکن سپریم کورٹ نے اس پر سو موٹو لیا۔ یہ وہی جج صاحبان ہیں جنہوں نے ہمارے خلاف بھی فیصلے دیے۔

قوم سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے خطرہ ہے کہ یہ لوگ اکتوبر میں الیکشن نہیں کرائیں گے، یہ چاہتے ہیں کسی طرح میں جیل جاوں یا نااہل ہوجاوں تو پھر الیکشن کرائیں۔

الیکشن التوا کیس سے متعلق انہوں نے کہا کہ آئین میں یہ بات واضح ہے کہ انتخابات 90 روز میں ہی ہونے چاہییں۔

انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ الیکشن سے خوفزدہ ہوکر عدلیہ کے خلاف جارہے ہیں۔ اگر کوئی فیصلہ ان کے حق میں آئے تو درست ورنہ سب غلط ہے۔ انہیں نظر آرہا ہے کہ الیکشن ہوگا تو انکی سیاسی موت ہوجائے گی۔ الیکشن کے انعقاد تک ملک میں استحکام نہیں آسکتا اور جب تک ملک میں استحکام نہیں آئے، ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ جس ملک میں انصاف ہوتا ہے، وہ خوشحال ہوتا ہے اور جہاں جنگل کا قانون ہوتا ہے وہاں قومیں پیچھے رہ جاتی ہیں۔ یہاں آٹے کی لائنوں میں لوگ مر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ قانون کی حکمرانی میں پاکستان 141 نمبر پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک معاشی اور آئینی بحران میں دھنستا جارہا ہے، پاکستان کے حالات ایسے کبھی نہیں تھے۔ جو ملک خوشحال ہوتا ہے وہاں لوگ نوکریاں تلاش کرنے باہر نہیں جاتے۔

دنیا

امریکہ ،نیٹو اور یورپی یونین کی اردوان کو جیت پر مبارکباد،مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار

طیب اردوان کی قیادت میں ترکی کی امریکا، یورپی یونین اور نیٹو کے ساتھ ڈرامائی طور پر کشیدگی پیدا ہوئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکہ ،نیٹو اور یورپی یونین کی اردوان کو جیت پر مبارکباد،مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار

امریکی صدر جو بائیڈن، نیٹو کے سیکرٹری جنرل، اور یورپی یونین کمیشن کے صدر نے رجب طیب اردوان کو دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور مل کر کام کرنے کی امید کا اظہار کیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹویٹر پر کہا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کو دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد۔ میں دوطرفہ مسائل اور مشترکہ عالمی چیلنجوں پر بطور نیٹو اتحادی ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کا منتظر ہوں۔

نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ اپنے ٹویٹ میں کہا کہ صدر اردوان آپ کے دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد۔ میں مل کر کام جاری رکھنے اور جولائی میں نیٹو سربراہی اجلاس کی تیاری کا منتظر ہوں۔

یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین کا کہنا تھا کہ ہم اردوان کو انتخابات جیتنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں اور یورپی یونین اور ترکی کے تعلقات کی تعمیر جاری رکھنے کی منتظر ہیں۔ یہ یورپی یونین اور ترکی دونوں کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے کہ وہ اپنے عوام کے فائدے کے لیے اس تعلق کو آگے بڑھانے پر کام کریں۔

رجب طیب اردوان نے اتوار کے روز تیسری مرتبہ صدارتی انتخاب جیت کر ایک بے مثال کارنامہ انجام دیا جس کے بعد ترکی کے صدر کے طور پر ان کا دور حکومت تیسری دہائی تک بڑھ گیا ہے۔ ان کی قیادت میں ملک کی امریکا، یورپی یونین اور نیٹو کے ساتھ ڈرامائی طور پر کشیدگی پیدا ہوئی۔

انہوں نے گذشتہ برسوں میں تیزی سے ایک زیادہ جارحانہ خارجہ پالیسیوں کا استعمال کیا جس کا مقصد اپنے خطے اور اس سے باہر ترکیہ کا اثر و رسوخ بڑھانا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ پابندیوں کا نشانہ بھی بنتے رہے۔

پچھلے ادوار میں یورپی یونین اور نیٹو کی جانب سے ان کی ملکی پالیسیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا جاتا رہا اور انہیں جمہوری روایات نظر انداز کرنے، میڈیا سنسرشپ، اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں جیسے الزامات کا سامنا بھی رہا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ کے فیصلے، ریویو ایکٹ2023 قانون بن گیا

سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹس 2023 قانون بن گیا۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کے فیصلے، ریویو ایکٹ2023 قانون بن گیا

تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے قانون سازی پر دستخط کردیے گئے۔

اٹارنی جنرل نے صدر سے دستخط شدہ نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کر دیا۔

قانونی ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور جہانگیر ترین بھی اپیل دائر کرسکیں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ کے فیصلوں پر اپیل کا بل منظور کیا گیا تھا۔ بل کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلے کے 2 ماہ کے اندر نظر ثانی کی درخواست دائر کی جاسکے گی۔

اسی کے ساتھ ساتھ پرانے فیصلوں پر نظر ثانی کی درخواستیں 30 دن کے اندر اندر دائر کی جاسکیں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مجھے پارٹی چھوڑنے کیلئے کسی کا کوئی دباؤ نہیں تھا نہ ہی مجھے ڈرایا یا دھمکایا گیا: ابرارالحق

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) سے علیحدگی اختیار کرنے والے گلوکار ابرار الحق نے لندن میں علیم ڈار کی ہاؤسنگ سوسائٹی  کے زیر اہتمام  ہونے والے پروگرام میں پرفارمنس دی  ہے ۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مجھے پارٹی چھوڑنے کیلئے کسی کا کوئی دباؤ نہیں تھا نہ ہی مجھے ڈرایا یا دھمکایا گیا: ابرارالحق

 پروگرام میں شریک مہمانوں نے ابرار الحق کی خوبصورت آواز  میں گانوں سے پھرپور لطف اٹھایا جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں پی ٹی آئی سے علیحدگی کے اعلان پر آبدیدہ ہونے سے متعلق گلوکار ابرار الحق کا کہنا تھا میں نے پی پی ٹی آئی میں لیڈر شپ اور کارکنان دونوں کے ساتھ بہت اچھا وقت گزارا ہے۔

13 سے 14 سال  تک پی ٹی آئی کے ساتھ کام کیا مجھے سب سے محبت تھی لیکن 9 مئی والا واقعہ ہوگیا اور میں چونکہ سیاست میں ملکی خدمت کیلئے آیا تھا جس کا موقع مجھے اب فی الحال دور دور تک کہیں نظر نہیں آرہا۔

گلوکار ابرار الحق  نےکہا کہ  میرا  آئینی حق ہےکہ میں سیاست دوبارہ جوائن بھی کرسکتا ہوں لیکن فی الحال ابھی میں نےکنارہ کشی کرلی ہے۔

ابرار الحق  نے یہ بھی کہا کہ  مجھے پارٹی چھوڑنے کیلئے کسی کا کوئی دباؤ نہیں تھا نہ ہی مجھے ڈرایا یا دھمکایا گیا، گلوکار نے پارٹی سے علیحدگی کے بعد فی الحال کسی جماعت کو جوائن کرنے یا انتخابات لڑنے سے بھی انکار کردیا۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں  چند افراد کو ابرار الحق  سے بدسلوکی کے ساتھ پیش آتے ہوئے دیکھا گیا تاہم سکیورٹی گارڈز گلوکار کو وہاں سے بحفاظت نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll