جی این این سوشل

دنیا

بھارتی پنجاب میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی، سکھ فار جسٹس نے امریکا میں کیس دائر کردیا

بھارتی پنجاب میں پر تشدد کریک ڈاؤن اور انٹرنیٹ کی مکمل بندش کیخلاف سکھ فار جسٹس نے پنجاب میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف امریکا میں کیس دائر کردیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بھارتی پنجاب میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی، سکھ فار جسٹس نے امریکا میں کیس دائر کردیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بھارتی پنجاب میں پر تشدد کریک ڈاؤن اور انٹرنیٹ کی مکمل بندش کیخلاف سکھ فار جسٹس نے پنجاب میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف امریکا میں کیس دائر کردیا۔

امریکی فیڈرل کورٹ نیو یارک نے چیف منسٹر پنجاب سمیت دو دیگر حکام سے جواب طلب کرلیا، خالصتان کے قیام کیلئے کوشاں سکھ فار جسٹس نے امریکی فیڈرل کورٹ نیویارک سے 27 مارچ کو رجوع کیا۔

عدالت نے بھارتی وزیراعلیٰ پنجاب بھگونت سنگھ مان، گورنر بنواری لال پروہت اور گورو یادیو کو جواب دینے کیلئے زیادہ سے زیادہ دو ماہ کا وقت دیا ہے۔

اس موقع پر قونصل جنرل سکھ گار جسٹس گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ مقدمہ ٹارچر وکٹمز پروٹیکشن ایکٹ کے تحت دائر کیا ہے، متعلقہ ایکٹ امریکی عدالت کو بیرون ملک انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مقدمہ چلانے کی اجازت دیتا ہے؟ پنجاب میں جنگی جرائم میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ مظالم چھپانے کیلئے انٹرنیٹ سروس بند کرکے پنجاب کو دنیا سے کاٹ دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ دنیا بھر میں سکھ پنجاب میں مظالم اور امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، بھارتی ہائی کمیشن پر گزشتہ ہفتہ ہزاروں سکھوں نے احتجاج میں حصہ لیا تھا، آسٹریلیا میں ریفرنڈم کے دو مراحل میں ہزاروں سکھوں کی شرکت سے بھارت کی پریشانی عیاں ہے۔

پاکستان

صدر مملکت کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی منظوری

ایوان صدر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 182 کے تحت منظوری دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صدر مملکت کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی منظوری

صدر آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی منظوری دے دی۔

ایوان صدر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 182 کے تحت منظوری دی۔

ججز میں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل شامل ہیں۔ وہ ایک سال کی مدت کے لیے سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج کے طور پر تعینات ہوں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پکڑ دھکڑ کے بعد جماعت اسلامی نے 3 مقامات پر  دھرنے دینے کا اعلان

اس کے علاوہ پولیس کی جانب مختلف مقامات سے جماعت اسلامی کے کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم اب جماعت اسلامی نے حکمت عملی تبدیل کردی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پکڑ دھکڑ کے بعد جماعت اسلامی نے 3 مقامات پر  دھرنے دینے کا اعلان

حکومت کی جانب سے راستوں کی بندش اور پکڑ دھکڑ کے بعد جماعت اسلامی نے 3 مقامات پر  دھرنے دینے کا اعلان کردیا  ۔

تفصیلا ت کے مطابق  جماعت اسلامی کے دھرنے کی کال پر ریڈ زون اور راولپنڈی سے دارالحکومت آنے والے راستوں کنٹینر لگاکر بند کردیا گیا، پنڈی میں میٹرو بس سروس بھی بند کردی گئی ہے جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ 

اس کے علاوہ پولیس کی جانب مختلف مقامات سے جماعت اسلامی کے کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم اب جماعت اسلامی نے حکمت عملی تبدیل کردی۔ 

ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف نے بتایاکہ جماعت اسلامی نے 3مقامات پردھرنوں کا فیصلہ کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ مری روڈ راولپنڈی، زیروپوئنٹ اسلام آباد اور چونگی نمبر 26 پردھرنا ہوگا جبکہ زیرو پوائنٹ اسلام آباد پر دھرنے کی قیادت حافظ نعیم الرحمن کریں گے۔

ان کا کہناتھاکہ امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم کی ہدایت ہے جہاں رکاوٹ ہوگی وہیں دھرناہوگا، ترجمان کا کہنا تھاکہ حکومت فسطائیت پر اتر آئی، تشدد اور گرفتاریوں کی مذمت کرتےہیں اور اب تک 1150 کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ بجلی کےبلوں میں کمی اورتنخواہ دارپرٹیکس ختم کرنے تک دھرنا رہے گا۔  

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، محفوظ فیصلہ جاری

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسلام آباد ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، محفوظ فیصلہ جاری

پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ ملنےکےخلاف درخواست پر محفوظ فیصلہ جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسٹیٹ کونسل احتجاج کی اجازت نہ دینے کی وجوہات سے متعلق مطمئن نہیں کر سکے۔

درخواست گزار نے کہا کہ 29 جولائی ایف نائن پارک میں احتجاج کی اجازت دے دی جائے، درخواست گزار نے انڈر ٹیکنگ دی کہ احتجاج پرامن ہو گا کوئی لا اینڈ آرڈر کی صورت حال نہیں بنے گی۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا 18 جولائی سے دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ 29 جولائی احتجاج کی اجازت تب ہی ہو سکتی ہے اگر باقی سیاسی جماعتوں کی لا اینڈ آرڈر صورتحال پیدا نہ ہو۔

فیصلے میں کہا گیا کہ مناسب پابندیوں کے ساتھ آئین میں پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے، کسی اور سیاسی جماعت کے تھریٹ کی بنا پر پٹیشنر پارٹی کے آئینی حقوق سلب نہیں ہوسکتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll