جی این این سوشل

پاکستان

عمران خان کو نا اہل کرکے پی ڈی ایم نے کس کے ساتھ الیکشن لڑنا ہے،شیخ رشید

گرفتار ہونے تک ٹوئٹر کے ذریعے قوم سے رابطہ رکھوں گا،سربراہ عوامی مسلم لیگ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عمران خان کو نا اہل کرکے پی ڈی ایم نے کس کے ساتھ الیکشن لڑنا ہے،شیخ رشید
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ گرفتار ہونے تک ٹوئٹر کے ذریعے قوم سے رابطہ رکھوں گا، صرف سپریم کورٹ سیاسی بحران سے نکال سکتی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ میری اور میرے بھتیجے شیخ راشد شفیق کی گرفتاری کے لیے پولیس جگہ جگہ چھاپے مار رہی ہے، میرے اسٹاف کو اٹھا کر لے گئے ہیں، جب تک پولیس گرفتار نہیں کرلیتی ٹوئٹر کے ذریعے قوم سے رابطہ رکھوں گا۔

انہوں نے کہا کہ صرف سپریم کورٹ سیاسی بحران سے نکال سکتی ہے، آئی ایم ایف ناکام بجٹ بحران معشیت تباہ دوست ملکوں سے کٹی یہ ہے حکومت کی کارکردگی اور عمران خان کو نااہل یا مائنس کرنا ہے تو پھر پی ڈی ایم نے کس کے ساتھ الیکشن لڑنا ہے ظلم کا نظام نہیں چل سکتا۔

سابق وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ چادر اور چار دیواری کو روندنے والی ن لیگ دفن اور پی ڈی ایم کا کفن ہوگا، خدا کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں، کرپٹ حکومت کو سپورٹ نہ دی جائے، پہلے ہی غریب مر رہا ہے، ڈالر بڑھ رہا ہے، اب دوائیوں کی قیمت میں مزید 20 فیصد اضافہ کردیا ہے۔

شیخ شید نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ 9 مئی پر لوگ پشیمان ہیں سازش سےغلط تاثر دیا جارہا ہے کہ عوام اور اداروں میں دوری ہوچکی، گلی محلے سے بے گناہ بچے اٹھائیں گے تو ماؤں کی بدعا ئیں لگیں گی نفرت اور بے چینی میں اضافہ ہورہا ہے جسے ختم ہونا چاہیئے، غریب مٹی ملا آٹا کھا رہا ہے، نوازشریف گھرسےباہر قدم نہیں رکھ سکتا اس لیے پاکستانی اوورسیز کو ڈرایا جارہا ہے۔

پاکستان

پی ٹی آئی کا لاہور میں جلسے کی اجازت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع

مولانا فضل الرحمن نے مینار پاکستان پر جلسہ کیا، پی ٹی آئی کو اجازت نہیں دی جارہی جو غیر آئینی ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا  لاہور میں  جلسے کی اجازت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے لاہور میں 21 ستمبر کو جلسے کی اجازت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق درخواست عالیہ حمزہ اور امتیاز محمود شیخ نے دائر کی، درخواست میں ڈپٹی کمشنر لاہور، پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ مولانا فضل الرحمن نے مینار پاکستان پر جلسہ کیا، پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہیں دی جارہی جو غیر آئینی ہے۔ جلسے کی اجازت نا ملنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی میں آتا ہے، ہائی کورٹ نے 9 اگست کو ڈی سی لاہور کو جلسہ کرنے کی اجازت دینے کا حکم دیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر نے عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا، استدعا کی کہ عدالت 21 ستمبر کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازے دینے کا حکم دے۔

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے 21 ستمبر کو لاہور میں جلسے کی اجازت کیلئے ضلعی انتظامیہ کو بھی درخواست دیدی۔ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر لاہور کو درخواست جمع کروائی۔

درخواست کے متن میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف لاہور میں متعدد بار جلسے کی اجازت مانگ چکی ہے، اس دوران کئی جماعتوں اور تنظیموں نے لاہور میں جلسے کیے، جمعیت علماء اسلام نے بھی مینار پاکستان میں جلسہ کیا، پاکستان تحریک انصاف کو این او سی جاری نہیں کیا گیا۔

متن میں مزید کہا گیا کہ آپ کے افسران کی جانب سے پی ٹی آئی کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گیا ہے، پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، پی ٹی آئی کو مینار پاکستان کے مقام پر جلسے کی اجازت دی جائے، 21 ستمبر کے جلسے کیلئے این او سی جاری کیا جائے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مولانا فضل الرحمان کو دباؤ میں نہ آنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، شاہ محمود قریشی

بلاول اپنے نانا کے بنائے آئین کو دفن کررہے ہیں، وائس چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مولانا فضل الرحمان کو دباؤ میں نہ آنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، شاہ محمود قریشی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو دباؤ میں نہ آنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، بلاول اپنے نانا کے بنائے آئین کو دفن کررہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے آئینی ترمیم سے متعلق میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے بہت سمجھ بوجھ سے کام لیا ہے، وہ جانتے ہیں کہ ترمیم عجلت میں نہیں کی جاتی، وہ کسی کے دباؤ میں نہیں آئے، میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ تمام سیاسی جماعتوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ یہ مسودہ تسلی سے پڑھیں اور اس پر بحث مباحثہ ہو۔ آئینی ترمیم حساس اور سنجیدہ مسئلہ ہے، عجلت میں ترمیم کرنا نامناسب ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئینی مسودے کو سیاسی جماعتوں سے چھپا کر رکھا گیا ہے، اس نے اسمبلی میں آنا ہے، پتا چل جائے گا۔ بہتر ہے اس کو سب کے سامنے پیش کیا جائے اور بحث کروائی جائے۔ 50 سے زائد ترامیم ہیں، عجلت کیوں دکھا رہے ہیں؟ وکلا کمیونٹی نے بھی اس کی محالفت کر دی ہے، یہ ترمیم آئین کا جنازہ نکالنے کا مترادف ہے۔ بلاول کو پیغام دیتا ہوں کہ آپ کے نانا نے 1973 کا آئین اتفاق رائے سے بنایا تھا، آپ اپنے نانا کے آئین کو دفن کررہے ہیں۔

سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے۔ پاکستان کے وکلا نے آئین کے لیے لمبی تحریک چلائی۔ یہ ایسی ترمیم ہے جو آئین کی ساکھ کو تبدیل کردے گی۔ آئین کی ساکھ کو تبدیل کرنے والی ترمیم غیر آئینی ہے۔ فلور کراسنگ کی اجازت دی گئی تو پارلیمنٹ بکرا منڈی بن جائے گی۔ پارلیمنٹ نامکمل ہے، پی ٹی آئی کو ابھی مخصوص نشستیں نہیں ملیں، نامکمل پارلیمنٹ یہ ترمیم نہیں کر سکتی۔حکومت کو عدلیہ کی تعیناتی اور تبادلوں کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، یہ 73ء کے آئین کی شکل بگاڑ رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومتی کوششیں بے سود، قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ تک ملتوی

آئینی ترامیم پر تمام جماعتوں کی رضا مندی نہ ہونے کے باعث پہلے سینیٹ اور پھر قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومتی کوششیں بے سود، قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ تک ملتوی

آئینی ترامیم کی منظوری کے لیے اتوار کو رات تک جاری رہنے والا قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ تک ملتوی کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کی مدت ملازمت میں اضافے اور نئی آئینی عدالت کے قیام سمیت دیگر ترامیم کی منظوری کے لیے گزشتہ روز قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس طلب کیے گئے تھے تاہم مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن کے اعتراضات اور تجاویز کے باعث آئینی ترامیم منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش نہ کی جا سکیں۔

دوسری جانب سینیٹ کے اجلاس کے لیے بھی گزشتہ روز تین مرتبہ وقت تبدیل کیا گیا لیکن قومی اسمبلی کا اجلاس ختم ہوا تو اس کے بعد سینیٹ کے حکام آئے اور انہوں نے بتایا کہ اجلاس کل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے آئینی کمیٹی کے بھی گزشتہ روز 4 اجلاس ہوئے جس میں تمام تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا تاہم کسی متفقہ نتیجے پر نہ پہنچنے کے باعث رات گئے اسپیکر نے اجلاس آج بروز پیر تک کے لیے ملتوی کر دیا تھا۔

آج بھی آئینی ترامیم پر تمام جماعتوں کی رضا مندی نہ ہونے کے باعث پہلے سینیٹ اور پھر قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا آئینی ترامیم کا پارلیمنٹ سے منظور نہ ہونا حکومت کی ناکامی ہے، آئینی ترامیم کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان کی جیت ہوئی ہے، آئینی ترامیم کا معاملہ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll