جی این این سوشل

پاکستان

کاروباری افراد روزگار پیدا کرنے کیلئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں:وزیراعظم

سیاسی استحکام کی بدولت ہی معیشت فروغ پا سکتی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کاروباری افراد روزگار پیدا کرنے کیلئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں:وزیراعظم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کراچی: وزیراعظم شہبازشریف نے کاروباری افرادپرزوردیاہے کہ وہ ملک کو درپیش چیلنجوں پر قابو پانے، روزگار پیدا کرنے اور برآمدات بڑھانے کے لئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔

کراچی میں تاجروں اورسرمایہ کاروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کومتعدد چیلنجوں کا سامنا ہے اور سیاسی استحکام کی بدولت ہی معیشت فروغ پا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ توڑا اورپھر ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے بحران کے باعث صدی کے سب سے بڑے تباہ کن سیلاب کاسامناکرناپڑا۔شہبازشریف نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے قرضوں کی فراہمی کے اپنے پروگرام کے تحت کڑی شرائط عائد کیں اور موجودہ حکومت نے ان تمام شرائط کو پورا کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کاپروگرام حاصل کرنے کے لئے مخلصانہ کوشش کی اور چین کے وزیراعظم نے بھی پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔
 

پاکستان

جماعت اسلامی سے بات چیت کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم

انہوں نے کہاکہ حکومت نے جماعت اسلامی کی قیادت سے بات چیت کیلئے امیرمقام ، طارق فضل چوہدری اور خود ان پرمشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی سے بات چیت کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم

وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اﷲ تارڑ نے جماعت اسلامی کو پیش کش کی ہے کہ وہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے حکومت سے مذاکرات کرے۔

انہوں نے آج(جمعہ) کی شام اسلام آباد میں وفاقی وزیر امیرمقام کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی کو لیاقت باغ راولپنڈی میں ریلی یا دھرنے کی اجازت دی گئی تھی لیکن اسلام آباد کی جانب بڑھنے پرمُصر ہونا سمجھ سے بالاتر ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان اوران کی ٹیم کے تحفظات سننے کیلئے ان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہے ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے جماعت اسلامی کی قیادت سے بات چیت کیلئے امیرمقام ، طارق فضل چوہدری اور خود ان پرمشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کی ہے ۔

 خیبرپختونخوا میں عزم استحکام مہم سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر اور اپیکس کمیٹی نے بالکل واضح الفاظ میں کہا کہ یہ کوئی فوجی کارروائی نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ قومی لائحہ عمل میں قوم کی جانب سے شروع کی گئی انسداد دہشت گردی مہم کا تسلسل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کی قیادت کرے گی اور ایف سی پولیس سے تعاون کرے گی تاہم ضرورت پڑنے پر فوج سرحدی علاقوں میں کارروائی کر ے گی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں نوجوانوں کی تربیت کیلئے جعلی ادارے سے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس ادارے کے پاس طلبہ کو مستند اور قابل قبول سر ٹیفکیٹ دینے کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عنبرین جان وفاقی سیکریٹری اطلاعات ونشریات تعینات

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اُن کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عنبرین جان وفاقی سیکریٹری اطلاعات ونشریات تعینات

عنبرین جان کو وفاقی سیکریٹری اطلاعات ونشریات تعینات کردیا گیا ہے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اُن کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

انفارمیشن گروپ کی گریڈ اکیس کی آفیسرعنبرین جان اس سے قبل وزارت اطلاعات ونشریات کے ایکسٹرنل پبلسٹی ونگ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، محفوظ فیصلہ جاری

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسلام آباد ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، محفوظ فیصلہ جاری

پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ ملنےکےخلاف درخواست پر محفوظ فیصلہ جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسٹیٹ کونسل احتجاج کی اجازت نہ دینے کی وجوہات سے متعلق مطمئن نہیں کر سکے۔

درخواست گزار نے کہا کہ 29 جولائی ایف نائن پارک میں احتجاج کی اجازت دے دی جائے، درخواست گزار نے انڈر ٹیکنگ دی کہ احتجاج پرامن ہو گا کوئی لا اینڈ آرڈر کی صورت حال نہیں بنے گی۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا 18 جولائی سے دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ 29 جولائی احتجاج کی اجازت تب ہی ہو سکتی ہے اگر باقی سیاسی جماعتوں کی لا اینڈ آرڈر صورتحال پیدا نہ ہو۔

فیصلے میں کہا گیا کہ مناسب پابندیوں کے ساتھ آئین میں پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے، کسی اور سیاسی جماعت کے تھریٹ کی بنا پر پٹیشنر پارٹی کے آئینی حقوق سلب نہیں ہوسکتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll