جی این این سوشل

پاکستان

جمہوریہ بیلاروس کے وزیر خارجہ سرگئی ایلینک 2 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے

دورے کی دعوت وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے دی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جمہوریہ بیلاروس کے وزیر خارجہ سرگئی ایلینک 2 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان

آرمی چیف کی روس کے نائب وزیراعظم سے ملاقات

آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ نائب روسی وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کے کردار کو سراہا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرمی چیف کی روس کے نائب وزیراعظم سے  ملاقات

راولپنڈی: چیف آف آرمی آسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اوور چک نے خیر سگالی ملاقات کی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی آسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اوور چک نے خیر سگالی ملاقات کی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف اور روسی نائب وزیراعظم کی ملاقات جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہوئی جس میں آرمی چیف اور روسی نائب وزیراعظم نے باہمی دلچسپی کے امور بشمول علاقائی سلامتی اور مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ چیف آف آرمی اسٹاف نے روس کے ساتھ روایتی دفاعی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا جب کہ پاک روس قیادت کا مختلف شعبوں میں سلامتی اور دفاعی تعاون کو تقویت دینے پر اتفاق کیا گیا۔

آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ نائب روسی وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کے کردار کو سراہا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترمیم تین امپائرز کو توسیع دینے کے لیے ہورہی ہے، عمران خان

قاضی فائز عیسیٰ راستے سے ہٹ گیا تو نو مئی اور فراڈ الیکشن کی تحقیقات کھل جائیں گی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترمیم تین امپائرز کو توسیع دینے کے لیے ہورہی ہے، عمران خان

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم تین امپائرز کو توسیع دینے کے لیے ہورہی ہے، قاضی فائز عیسیٰ راستے سے ہٹ گیا تو نو مئی اور فراڈ الیکشن کی تحقیقات کھل جائیں گی۔

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم اس لئے ہورہی ہے آئینی ترمیم تین امپائروں کو توسیع دینے کے لیے کرنی پڑ رہی ہے، ان امپائرز میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور چیف الیکشن کمشنر شامل ہیں اور توسیع اس لیے دی جارہی ہے تاکہ فراڈ الیکشن کو تحفظ دے سکیں۔عدالتی آئینی ترمیم والا معاملہ تو اب ریورس نہیں ہو گا، حکومت نمبرز پورے کررہی ہے ان کو ترمیم لانی ہی لانی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ انہیں ڈر لگا ہوا ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ راستے سے ہٹ گیا تو نو مئی اور فراڈ الیکشن کی تحقیقات کھل جائیں گی، نو مئی کو ہماری پارٹی ختم کرنے کی کوشش کی گئی، آئین کے خلاف الیکشن کو تاخیر کا شکار کیا گیا تاکہ پی ٹی آئی کو کرش کیا جاسکے۔ مجھ پر 140 کیس نو مئی سے پہلے ہو چکے تھے، مجھ پر دو قاتلانہ حملے بھی ہو چکے تھے پارٹی ختم نہیں ہو رہی تھی اسی لیے نو مئی کیا گیا۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ ایک سال سے نومئی کی جوڈیشل انکوائری نہیں ہونے دے رہا، انہیں ڈر ہے کہ نیا چیف جسٹس آیا تو نو مئی کی تحقیقات کرائے گا، نو مئی جس نے کروایا وہی اس کا اصل ذمہ دار ہے۔ لاہور سے نکلتے ہوئے کہا تھا کہ وارنٹ دکھائیں اور گرفتار کرلیں مگر مجھے گرفتار کرکے گھسیٹ کر لے جانے کا مقصد لوگوں کو اشتعال دلانا تھا جس کے بعد ہر جگہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کردی گئیں، اسلام آباد ہائی کورٹ سے اغوا کی فوٹیج بھی چوری ہوگئی، نئے چیف جسٹس کے سامنے جب نو مئی کی پٹیشن لگے گی تو اصلیت سامنے آجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کرش کرنے کے بعد آٹھ فروری کا الیکشن کروایا گیا، 8 فروری کو جو انقلاب آیا وہ ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا، آٹھ فروری کو پی ٹی آئی بغیر لڑے جیت گئی، نواز شریف نے تو فتح کی تقریر تیار کر رکھی تھی، یاسمین راشد جیل میں ہوتے ہوئے بھی جیت چکی تھی، نواز شریف کو 74 ہزار ووٹ ڈلوائے گئے، آٹھ ماہ گزر چکے ہیں الیکشن ٹریبیونل کیوں کام نہیں کر رہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہوسکتی آج صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کا موازنہ میانمار سے ہو رہا ہے، چار ہزار پاکستانی کمپنیوں نے دبئی چیمبر میں رجسٹریشن کروائی ہے پیسہ ملک سے باہر جا رہا ہے چائنہ کی ترقی میں بیرون ملک مقیم چینیوں نے سرمایہ کاری کی تھی، بیرون ملک مقیم پاکستانی اثاثہ ہیں قرضوں کی دلدل سے نکالنے کے لیے ان کی سرمایہ کاری اہم ہے بیرون ملک مقیم پاکستانی قانون کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں کر رہے، دوسرا نواز شریف زرداری اور محسن نقوی سمیت تمام بڑوں کے پیسے بیرون ملک پڑے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فراڈ حکومت کی وجہ سے بھی بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاری نہیں کر رہے، ملک کو اصلاحات کی ضرورت ہے پاکستان اس کے بغیر دلدل سے نہیں نکل سکتا، اصلاحات کے ذریعے خرچ کو کم اور آمدنی کو بڑھانا ہوتا ہے، آٹھ ماہ ہونے کو ہیں حکومت نے کتنی ریفارمز کی اور کتنے اخراجات کم کیے؟ یہ حکومت این ار او کی پیداوار ہے حکومت سے نہ خرچ کم ہونے ہیں نا سرمایہ کاری بڑھنی ہے، یہ لوگ بڑے لوگوں پر بوجھ ڈال نہیں سکتے کیونکہ وہاں مافیا بیٹھے ہیں، صرف سپریم کورٹ سے لوگوں کو امیدیں ہیں لیکن اب اسے بھی تباہ کیا جا رہا ہے ماتحت عدلیہ اور پولیس پر کسی کو اعتماد نہیں رہا۔

لاہور جلسے سے متعلق انہوں نے کہا کہ لاہور میں پی ٹی آئی کا جلسہ روکنے کے لیے پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ہے، جو بھی ہو جائے لاہور کا جلسہ کریں گے، قوم کو پیغام دیتا ہوں کہ لاہور کے جلسے میں کشتیاں جلا کر نکلیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

امریکی مرکزی بینک کا 4 سال بعد شرح سود میں کمی کا اعلان

امریکی مرکزی بینک کا یہ فیصلہ عالمی معیشت کے لیے مثبت پیش رفت ہے،ماہرین

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکی مرکزی بینک کا 4 سال بعد شرح سود میں کمی کا اعلان

واشنگٹن : امریکا کی مرکزی بینک نے 4 سال میں پہلی بار شرح سود میں کمی کر دی ہے۔ 

امریکی مرکزی بینک نے اچانک شرح سود میں 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کا اعلان کر کے عالمی مالیاتی منڈیوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ یہ فیصلہ تجزیہ کاروں کی پیش گوئیوں سے کہیں زیادہ بڑا ہے اور اس سے قبل جولائی 2023 سے فیڈ فنڈ ریٹ 5.25 سے 5.50 فیصد پر برقرار تھا۔

فیڈرل ریزرو بینک کی جانب سے اپنے بینچ مارک فیڈرل فنڈز کی شرح کو 4.75 فیصد سے 5 فیصد تک کم کرنے کا فیصلہ افراط زر کے خلاف اس کی جنگ میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔

فیڈرل ریزرو بینک کے سربراہ جیروم پاول نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا شرح سود میں کمی کا یہ فیصلہ ہمارے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

امریکی مرکزی بینک کے اس فیصلے کی وجہ مہنگائی میں کمی اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کو بتایا جا رہا ہے۔ ماضی میں سخت مانیٹری پالیسی کے نتیجے میں مہنگائی کم ہوئی تھی لیکن اس کے ساتھ ساتھ نئی ملازمتوں کے مواقع بھی کم ہوئے۔ امریکی حکام نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر تشویش کا اظہار کیا تھا جس کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی مرکزی بینک کا یہ فیصلہ عالمی معیشت کے لیے مثبت پیش رفت ہے۔ شرح سود میں کمی سے امریکہ میں قرض داروں کو ریلیف ملے گا اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ اس سے دیگر ممالک میں بھی شرح سود کم ہونے کا امکان ہے۔اس کے علاوہ امریکی ڈالر کمزور پڑ سکتا ہے جو کہ درآمدی ممالک کے لیے فائدہ مند ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll