جی این این سوشل

پاکستان

جہانگیر ترین سے کوئی رابطہ نہیں ہے،اسد قیصر

سنجیدہ مذاکرات کیلئے بات کریں گے،سابق اسپیکر قومی اسمبلی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جہانگیر ترین سے کوئی رابطہ نہیں ہے،اسد قیصر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین سے کوئی رابطہ نہیں ہے، چیئرمین پی ٹی آئی سے رابطے میں ہوں۔

ضلع کچہری اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے اپنی پارٹی چھوڑنے سے متعلق خبروں پر تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں پی ٹی آئی میں ہی ہوں۔ سنجیدہ مذاکرات کیلئے بات کریں گے، ہم سنجیدہ مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔

صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مذاکرات کیلئے وزیراعظم شہباز شریف سے بات کی جائے۔ جس پر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ جو ملک میں حالات ہیں، اس میں ابھی کیا مذاکرات ہو سکتے ہیں ، رہنما تحریک انصاف نے مزید کہا کہ پہلے ماحول ٹھیک کریں پھر مذاکرات ہو سکتے ہیں

تفریح

معروف بھارتی ڈرامہ سی آئی ڈی کی 6 سال بعد واپسی

ذرائع کے مطابق سی آئی ڈٰی ڈرامے کا دھماکے دار پرومو 26 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

معروف بھارتی ڈرامہ سی آئی ڈی کی 6 سال بعد واپسی


20  20سال تک نشر ہونے والا ڈرامہ بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی کافی مقبول رہا ہے۔
20سال تک نشر ہونے والا ڈرامہ بہت زیادہ مقبول ہونے کے باوجود 2018 میں آف ائیر ہوگیا تھا۔ مگر اب نجی بھارتی چینل کے مطابق معروف انڈین ڈرامہ سی آئی ڈٰی 6 سال بعد ایک دفعہ پھر آن ائیر کیا جا رہا ہے۔
ڈرامے کی پرانی کاسٹ کے زیادہ افراد جیسا کہ  اے سی پی پردیومن کے ساتھ ساتھ ابھیجیت اور اور دیا بھی واپس لوٹ رہے ہیں۔جبکہ دیگر کراداروں  کے بارے میں معلوم نہیں کہ کون اس ڈرامے کا دوبارہ حصہ بنے گا۔
نجی چینل کے مطابق سی آئی ڈٰی ڈرامے کا دھماکے دار پرومو 26 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ بھارتی ڈرامہ سی آئی ڈی جنوری 1998 سے اکتوبر 2018 تک نشر ہوتا رہا تھا۔ جو بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں یکساں مقبول ہوا، ڈرامے میں اے سی پی پردیوں من کے کردار کو بہت پسند کیا جاتا رہا۔
ڈرامے میں اے سی پی پردیوں من کا ڈائیلاگ "کچھ تو گڑ بڑ ہے دیا" کا بھی بہت چرچہ رہا۔
20 سال میں اس ڈرامے کی 1500 کے قریب اقساط نشر کی گئیں

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سنگجانی مقدمہ : زرتاج گل کی ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع

عدالت نے پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کی سنگجانی مقدمے میں درخواست ضمانت میں 19 نومبر تک توسیع کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

زرتاج گل کی سنگجانی مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے مقدمے کی سماعت کی، دوران سماعت زرتاج گل اپنے وکلا سردار مصروف، انصر کیانی اور آمنہ علی کے ہمراہ عدالت پیش ہوئیں۔

اس دوران وکیل صفائی سردار مصروف خان نے  دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ تھانہ سنگجانی کے درج مقدمے میں شریک ملزمان کی درخواست ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں۔

اس موقع پر پراسیکیوٹر کی جانب سے دیگر ملزمان کی درخواست ضمانتوں سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا گیا اور استدعا کی کہ دیگر ملزمان کی درخواست ضمانتوں کے ساتھ ہی اس ضمانت کو بھی سنا جائے۔

عدالت نے پراسیکیوٹر کی استدعا منظور کرتے ہوئے زرتاج گل کی درخواست ضمانت میں 19 نومبر تک توسیع کر دی۔

واضح رہے  کہ 8 ستمبر کو اسلام آباد  میں سنگجانی کے مقام پرپاکستان تحریک انصاف کےرہنماؤں نے جلسے میں اشتعال انگیز تقاریر کی تھی  جس پرحکومت کی جانب سے دہشت گردی کے مقدمات درج کیے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

27 ویں ترمیم آئی تو بھرپور مذاحمت کریں گے، مولانا فضل الرحمان

ابھی اپوزیشن میں ہوں، حکومت میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، سربراہ جے یو آئی (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

27 ویں ترمیم آئی تو  بھرپور مذاحمت کریں گے، مولانا فضل الرحمان

جمیعت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم نہیں آئے گی، اگر ایسا ہوا تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔ایک صوبے کو دوسرے صوبے کے مقابلے میں لانا غیر سیاسی سوچ کا مظہر ہے، یہ لوگ سیاسی نہیں اس لیے ایسی باتیں کرجاتے ہیں۔

جمیعت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چنیوٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ  اصل ڈرافٹ اور فائنل ہونے والے ڈرافٹ میں فرق تھا، آئینی ترمیم کی 56 کالاز تھیں جس کو 22 پر لے آئے، ہمیں کیا کامیابیاں ملیں اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں، ابھی اپوزیشن میں ہوں، حکومت میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، کوئی تجویز ہے تو اس بارے میں علم نہیں، 27ویں آئینی ترمیم نہیں آئے گی بھرپور مزاحمت کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کوئی آسان کام نہیں ہے، شیخ رشید صاحب کی باتوں پرتبصرہ نہیں کرتا، اُصولی طور پر انتقامی سیاست کے قائل نہیں، ہم کسی سیاستدان کے خلاف مقدمات کے قائل نہیں، ہم سیاسی احتجاج پر پابندی کے قائل نہیں۔

سربراہ جے یو آئی ف کاکہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اچھا وقت گزارا ہے، نئے چیف جسٹس آئے ہیں،پارلیمان کا ایک کردار سامنے آگیا ہے، پارلیمان کے کردار کے بعد عدلیہ پر اٹھنے والے سوالات کا راستہ رک جائے گا، نئے چیف جسٹس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اللہ قوم کو انصاف دلانے میں نئے چیف جسٹس کی مدد فرمائے۔

ان کاکہنا تھا کہ عوام کے مسائل کے حل کیلئےوسائل پیدا کرنے کی ضرورت ہے، وسائل بڑھیں گے تومسائل کم ہوں گے، سیاسی استحکام ضروری ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہورہا تھا تو دونوں مخالف فریق سے درخواست کی تھی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومتیں احتجاج اور مظاہرے نہیں کیا کرتیں اور نہ مداخلت کرتی ہیں، ہم نے 15ملین مارچ کیے تھے، ہمارے مارچ میں 15لاکھ لوگ شریک ہوئے، ہمارے مارچ میں ایک پتہ ،گملہ تک نہیں ٹوٹا،ٹریفک نہیں رکی، الیکشن غلط ہوئے ہیں،دوبارہ الیکشن ہونے چاہئیں، اپنے نظریے پر قائم ہیں،دیکھیئے کب بات چلتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll