جی این این سوشل

پاکستان

پاک بحریہ نےپہلا ملجم جہاز پی این ایس بابر کو بحری بیڑہ میں شامل کر لیا

پی این ملجم کلاس جہاز پاکستان نیوی کے لیے سب سے زیادہ تکنیکی طور پر جدید اور جدید ترین سطحی پلیٹ فارم ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاک بحریہ نےپہلا ملجم جہاز پی این ایس بابر کو بحری بیڑہ میں شامل کر لیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاک بحریہ نے ترکیہ کے استنبول نیول شپ یارڈ میں منعقدہ کمیشننگ تقریب میں پہلا ملجم جہاز پی این ایس بابر کو بحری بیڑہ میں شامل کر لیا ہے۔ پاک بحریہ کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اس تقریب میں وزیر قومی دفاع ترکیہ یاسر گلیراور پاکستان کے نگراں وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے وزیر دفاع نے پاکستان اور ترکی کے برادرانہ تعلقات کو مثالی قرار دیا اور دفاعی پیداوار کے شعبے میں مزید تعاون کے امکانات کا اعتراف کیا۔انہوں نے استنبول نیول شپ یارڈ اور ASFAT (ترک فرم) کی کوششوں اور قابل ذکر کاموں کو سراہا۔ انہوں نے ترکیہ میں حالیہ تباہ کن زلزلوں کے دوران غیر معمولی تعاون پر حکومت پاکستان اور پاک بحریہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات دونوں برادر ممالک کے درمیان گہرے تاریخی رشتوں کی وجہ سے منفرد ہیں، اس لیے مستقبل میں بھی تعاون جاری رہے گا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے اس بات پر زور دیا کہ جدید ترین ہتھیاروں اور سینسرز سے لیس PN MILGEM جہاز خطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔

پی این ملجم کلاس جہاز پاکستان نیوی کے لیے تعمیر کیے جانے والے سب سے زیادہ تکنیکی طور پر جدید اور جدید ترین سطحی پلیٹ فارم ہیں۔ بحری جہاز جدید ترین کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز بشمول جدید ہتھیاروں اور سینسرز سے لیس ہوں گے۔پاکستان کے لیے ملجم کلاس کے چار جہازوں کی تعمیر کے معاہدے پر وزارت دفاعی پیداوار، پاکستان اور ASFAT کے درمیان 2018 میں دستخط کیے گئے تھے۔ منصوبے کے تحت، دو جہاز استنبول نیول شپ یارڈ میں جبکہ دیگر دو کراچی شپ یارڈ میں تعمیر کیے جا رہے ہیں۔تقریب میں ترکیہ اور پاکستان کے اعلیٰ سول اور عسکری شخصیات اور استنبول نیول شپ یارڈ کے حکام نے بھی شرکت کی ہے۔

 

پاکستان

سابق چیف جسٹس جواد خواجہ نے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوجی ٹرائل اپیل بینچ میں شمولیت کو چیلنج کر دیا

 درخواستوں میں 23 اکتوبر کے مختصر حکم نامے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ انٹرا کورٹ اپیلیں زیر التوا ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق چیف جسٹس  جواد خواجہ نے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوجی ٹرائل اپیل بینچ میں شمولیت کو چیلنج کر دیا

اسلام آباد: سابق چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جسٹس ریٹائرڈ جواد خواجہ نے سپریم کورٹ کے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوج سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی سماعت کرنے والے بینچ میں شمولیت کو چیلنج کرنے والی آئینی درخواست جمع کرادی۔ 

سماعت 13 دسمبر سے شروع ہونے والی ہے۔جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں چھ رکنی بینچ وفاقی حکومت، وزارت دفاع اور پنجاب، خیبرپختونخوا (کے پی) اور بلوچستان کی حکومتوں کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کرے گا۔


 درخواستوں میں 23 اکتوبر کے مختصر حکم نامے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ انٹرا کورٹ اپیلیں زیر التوا ہیں۔

جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے قانونی نمائندے کے توسط سے آئینی پٹیشن دائر کی، جس میں جسٹس مسعود کی عام شہریوں پر فوجی ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی نگرانی کرنے والے چھ رکنی بینچ میں شمولیت پر سوال اٹھایا گیا۔

 جسٹس خواجہ نے اس سے قبل شہریوں کے فوجی ٹرائل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور عدالت سے اسے غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی تھی۔


درخواست میں نو رکنی بینچ کی تشکیل نو اور جسٹس مسعود کے فیصلہ سازی کے عمل سے متعلق حالات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ جسٹس مسعود نے اس سے قبل ایک دستاویز جاری کی تھی جس میں اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف نو رکنی بینچ کی تشکیل کے حوالے سے شکایات کا اظہار کیا گیا تھا۔

درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ جسٹس مسعود کے نتائج جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ موضوع کی درخواستیں غیر معمولی  ہیں،  جسٹس خواجہ نے استدعا کی کہ جسٹس مسعود کے اظہار خیال اور نتائج کو دیکھتے ہوئے انہیں انصاف کے مفاد میں اپیل کی سماعت سے خود کو الگ کر لینا چاہیے۔


سابق چیف جسٹس نے جسٹس سردار طارق مسعود کی زیرقیادت بنچ کو متعلقہ درخواستوں میں کوئی حکم جاری کرنے سے روکنے کا مطالبہ کیا۔  

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

ندا یاسر نےخود پر ہونے والی تنقید کا جواب دے دیا

میں اپنی عمر سے لطف اندوز ہو رہی ہوں اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اپنی زندگی میں بہت محنت کی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ندا یاسر نےخود پر ہونے والی  تنقید کا جواب دے دیا

کراچی: پاکستان کے مشہور مارننگ ٹی وی شو کی میزبان ندا یاسر نے پیر کے روز کہا کہ انہوں نے اپنی کم  عمری  سے خود سے محنت کرنا شروع کیا اور اپنے مختلف اور مثبت انداز کے ذریعے اپنی زندگی کو مزید رنگین بنانا شروع کیا۔

شائستہ لودھی نے اپنے پوڈ کاسٹ میں ندا یاسر سے سوال پوچھتے ہوئے کہا، ’’یہاں ایسی ذہنیت ہے کہ لوگ پہلی نظر میں ہی آنٹی کہہ دیتے ہیں۔ شائستہ لودھی  کا کہنا تھا کہ منفی سوچ بھی غالب آگئی ہے کہ وہ اب بوڑھی ہو گئی ہے لیکن سرخ رنگ کو ترجیح دیتی ہے اور لال لپ اسٹک استعمال کرتی ہے اور یہ کہ وہ نوعمروں کی طرح لباس پہنتی ہے.

سوال کے جواب میں ندا کا کہنا تھا کہ میں اپنی عمر سے لطف اندوز ہو رہی ہوں اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اپنی زندگی میں بہت محنت کی ہے۔ 

ندا نے کہا میں نے 19 سال کی عمر میں کام کرنا شروع کیا تھا اور گھر اور گاڑی خریدنے کے لیے پیسے بچاتی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے اپنی ابتدائی عمر میں ہی جدوجہد کر رہے تھے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

پاکستان ڈرامہ کی معروف اداکارہ یمنیٰ زیدی کی ڈیبیو فلم نایاب کا ٹریلر جاری

فلم اگلے سال 26 جنوری کو پاکستان کے تمام سنیما گھروں میں ریلیز ہوگی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان ڈرامہ کی معروف اداکارہ یمنیٰ زیدی کی ڈیبیو فلم نایاب کا ٹریلر جاری

پاکستان ڈرامہ کی معروف اداکارہ یمنیٰ زیدی کی ڈیبیو فلم ’نایاب‘ کا ٹریلر جاری کر دی گیا۔

فلم نایاب کے ٹریلر کی تعارفی تقریب کراچی کے نجی کلب میں ہوئی۔  فلم کے مرکزی کرداروں میں موجودہ پاکستانی مشہور اداکارہ یمنا زیدی، اوسامہ خان اور اداکار جاوید شیخ شامل ہے.

 تعارفی تقریب میں اداکارہ یمنا زیدی نے فیملی کے ہمراہ شرکت کی جبکہ اداکار جاوید شیخ اور اوسامہ خان اور مشہور ڈائریکٹر اہتشام الدین نے شرکت کی اداکارہ یمنا زیدی نے ڈومیسٹک اسٹاف کے ہمراہ تصاویر بھی بنوائیں۔ 

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Yumna Zaidi (@yumnazaidiofficial)

اداکارہ یمنا زیدی ے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہوں نے کبھی کرکٹ نہیں کھیلی، انہوں نے گیند کیچ کی، نہ بلا تھاما لیکن فلم ’نایاب‘ کے لیے انہوں نے کرکٹ کھیلنا سیکھی۔ ’نایاب‘ میں یمنیٰ زیدی نایاب نامی مرکزی کردار میں دکھائی دیں گی جو کہ بچپن سے ہی کرکٹر بننا چاہتی ہیں لیکن خاندان اور سماجی مسائل کی وجہ سے اسے مشکلات درپیش آتی ہیں۔ 

اداکارہ یمنا زیدی کا امید ظاہر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ  شہری فلم کو ضرور دیکھیں گے فلم کی کہانی پیار و محبت، مثبت پیغام کے گرد گھومتی ہے  فلم کی زیادہ تر شوٹنگ صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کی گئی ہے، تاہم اس کے متعدد مناظر لاہور سمیت دیگر شہروں میں بھی فلمائے گئے ہیں۔ یمنیٰ زیدی کی ڈیبیو فلم اگلے سال 26 جنوری کو پاکستان کے تمام سنیما گھروں میں ریلیز ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll