جی این این سوشل

پاکستان

چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کا مرحوم سینیٹر رانا مقبول احمد کی اہلیہ کے انتقال پر اظہار تعزیت

چیئرمین سینیٹ نے اللہ تعالیٰ سے مرحومہ کے درجات بلندی اور سوگواران کے لیے صبر جمیل کی دعا کی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کا مرحوم سینیٹر رانا مقبول احمد کی اہلیہ کے انتقال پر اظہار تعزیت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے مرحوم سینیٹر رانا مقبول احمد کی اہلیہ کے انتقال پرگہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ہفتہ کو سینیٹ سیکرٹریٹ میڈیا ڈائریکٹوریٹ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے اللہ تعالیٰ سے مرحومہ کے درجات بلندی اور سوگواران کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی،قائد ایوان سینیٹ سینیٹر اسحاق ڈار، قائد حزب اختلاف سینیٹ سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم اور سینیٹر سعدیہ عباسی چیئرپرسن سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے کیبنیٹ سیکرٹریٹ نے بھی مرحوم سینیٹر رانا مقبول احمد کی اہلیہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے الگ الگ تعزیتی پیغامات میں سوگوارخاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحومہ کو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا کرے۔

 

تجارت

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا امکان

 ذرائع کا کہنا ہے کہ گوشوارے جمع کرانے میں سسٹم پر بہت بوجھ ہے، وزیر اعظم کو گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توثیق کی سفارش کی جائے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا امکان

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع پرغور کیا جارہا ہے، جبکہ وزیراعظم شہبازشریف کی وطن واپسی پر غور ہوسکتا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر مقرر کی گئی ہے۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ گوشوارے جمع کرانے میں سسٹم پر بہت بوجھ ہے، وزیر اعظم کو گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توثیق کی سفارش کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 28 ستمبر تک تقریبا 29 لاکھ گوشوارے جمع ہوچکے ہیں، گزشتہ سال 28 ستمبر تک 14 لاکھ گوشوارے جمع ہوئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

نیپال میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک

کچھ افراد مٹی سے بنے اپنے گھروں کو لوٹنے میں کامیاب رہے جبکہ دیگر کا رابطہ اب بھی منقطع ہے کیونکہ قصبوں اور دیہاتوں کے درمیان اہم سڑکیں اب بھی بند ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نیپال میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک

نیپال میں بڑے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
دارالحکومت کھٹمنڈو کے آس پاس کی وادی میں دو روز سے جاری شدید بارش کے بعد اتوار کے روز درجنوں افراد لاپتہ ہیں۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ بڑھتے ہوئے پانی سے بچنے کے لیے ایک چھت سے دوسری چھت پر کود گئے، جس سے ہزاروں گھروں میں پانی بھر گیا ہے۔ دریں اثنا، عملہ اب بھی ہیلی کاپٹروں اور انفلیٹیبل کشتیوں پر امدادی کام کر رہا ہے۔

کچھ افراد مٹی سے بنے اپنے گھروں کو لوٹنے میں کامیاب رہے جبکہ دیگر کا رابطہ اب بھی منقطع ہے کیونکہ قصبوں اور دیہاتوں کے درمیان اہم سڑکیں اب بھی بند ہیں۔

منگل تک بارش جاری رہنے کی پیش گوئی کے باوجود اتوار کو بارش میں کمی آئی ، حکومتی ترجمان کے مطابق اب تک تین ہزار سے زائد افراد کو بچایا جا چکا ہے۔

لیکن سیلاب کے ساتھ ساتھ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بہت سی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اتوار کے روز حکام نے بتایا کہ 60 سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر نئے الیکشن کا مطالبہ کردیا

مولانا فضل الرحمان کا ایک بار پھر نئے الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جمعیت علما اسلام کو ہلکا مت لیا کرو

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر نئے الیکشن کا مطالبہ کردیا

سربراہ جے یوآئی(ف) مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر نئے الیکشن کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات  کے مطابق  پشاور میں سربراہ جےیوآئی(ف)مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی آگ پوری دنیا کواپنی لپیٹ میں لےسکتی ہے،اسرائیل عرب دنیا اور خلیجی ممالک تک جنگ کو وسعت دینا چاہتا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا ایک بار پھر نئے الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جمعیت علما اسلام کو ہلکا مت لیا کرو، آئینی ترامیم کے حوالے سے ہم نے اپنا موقف واضح کردیا ہے، حکمران سیاسی مقاصد کیلئے آئینی ترامیم کی طرف جارہےہیں۔

انہوں نے اسلامی ممالک میں جاری اسرائیلی جارحیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، سعودی عرب ، مصر، انڈونیشیا اور دیگر اسلامی ریاستوں کو اکٹھا کرے، یہ آگ عرب دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے، اب صرف بات فلسطین نہیں رہ گئی۔

سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ پارلیمان کے پاس اتنی بڑی ترامیم کا حق نہیں ، ہم اس پارلیمنٹ کو عوام کی نمائندہ پارلیمنٹ نہیں سمجھتے، جعلی پارلیمنٹ سے آئینی ترامیم کرنا زیادتی ہے ، حکومت مسودے تیار کرکے ایک دوسرے سے شیئر کرے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی،  پی ٹی آئی اور جے یو آئی اپنے اپنے مسودے بنا رہی ہیں، ہمیں شخصیات کے درمیان نہیں پھنسنا چاہیے،  آئینی ترامیم کے ذریعے مارشل لا لگا رہے تھے ہم نے سپورٹ نہیں کیا ، یہ جتنی بھی دھاندلی کرلیں مینڈیٹ چرا لیں ہم میدان نہیں چھوڑیں گے۔

آئینی عدالت کے قیام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی عدالت کے حق میں ہیں، یہ حکمران جماعتوں کے درمیان میثاق جمہوریت میں طے ہوا تھا۔

سربراہ جے یو آئی (ف) کا قبائلی علاقوں میں نامساعد حالات کے بارے میں کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں اس وقت آگ لگی ہوئی ہے، قبائلی علاقے کے عوام انضمام کے بعد زیادہ پریشان ہیں، میں نے جنرل باجوہ اور نوید مختار سے کہا تھا کہ یہ انصمام کیلئے مناسب وقت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں جنگ لگی ہوئی ہے ، لوگ ایک دوسرے کو قتل کررہے ہیں، فیصلے لینے سے قبل ہمیں سوچنا چاہیے، موجودہ حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہیں، ہم خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے حق میں نہیں ہیں ۔

پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت نہ دینا اور جلسے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا غیر جمہوری عمل ہے، جلسہ کرنا ہر سیاسی جماعت کا آئینی حق ہوتا ہے ۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی گفتگو بچگانہ ہیں، صوبوں کے اندر انقلاب لانے کی باتیں نہیں کرنی چاہئیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کےبیان پر ردعمل دینا بھی ہماری توہین ہے، ہمارا ایسی مخلوق سے واسطہ پڑا ہے، ہم صوبوں کوآپس میں لڑانے والی بات کی حمایت نہیں کرسکتے۔  

سربراہ جے یوآئی (ف) کا کہنا تھا کہ ہم نے ماضی میں زیادہ جلسے کیے ، ہمارالاہور میں مینار پاکستان میں تاریخی اجتماع ہوا ، اسی طرح پشاور میں بھی بڑے بڑے مظاہرے کیے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll