جی این این سوشل

دنیا

شفا ہسپتال سے بچوں کو مصر پہنچانے کی کوشش میں ہیں ، عالمی ادارہ صحت

فلسطینی ہلال احمر کی زیادہ تر ایمبولینسیں اس وقت کام نہیں کر رہی ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

شفا ہسپتال سے بچوں کو مصر پہنچانے کی کوشش میں ہیں ، عالمی ادارہ صحت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے ڈاکٹر رچرڈ برینن نے کہاکہ ادارہ مصری حکام کے ساتھ مل کر شفا ہسپتال میں مقیم بچوں کو نکالنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کام کر رہا ہےاور اسرائیل کی دفاعی افواج کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

امریکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈاکٹر رچرڈ برینن نے کہا کہ ایندھن کی کمی اور سکیورٹی کی صورتحال نے انخلا کو مشکل بنا دیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کئی دنوں سے غزہ کے شمال میں ہسپتالوں کے ساتھ مکمل طور پر مایوس کن صورتحال کے پیش نظر بات نہیں کر پارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی ہلال احمر کی زیادہ تر ایمبولینسیں اس وقت کام نہیں کر رہی ہیں۔

اس لیے ہم مصر سے ایک ایمبولینس کو شفا ہسپتال لے جانے کا سوچ رہے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کی طرف سے حاصل کردہ تازہ ترین معلومات کے مطابق، شفا ہسپتال میں تقریباً 600 مریض، 280 عملہ اور 2500 بے گھر افراد جن میں 36 نومولود اور 27 انتہائی نگہداشت کے مریض ہیں۔

 

پاکستان

سیاسی جماعتوں کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان

بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے باعث حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، سربراہ جے یو آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سیاسی جماعتوں  کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ  سیاسی جماعتوں اور سیاسی قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے باعث حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، ضرورت پڑی تو ملک کے چپے چپے کی حفاظت کریں گے،

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاستدانوں کو با اختیار بناؤ، سیاسی لوگوں کی اہمیت ختم کی جارہی ہے، جہاں معروف اور تجربہ کار ہے ان کو سائیڈ لائن کیا جا رہا ہے۔ ظاہر ہے قائدین کی جگہ نئے نوجوان لیں گے مگر وہ تجربہ نہیں رکھتے اور جذباتی ہوتے ہیں اس سے معاملات اتنے الجھ جاتے ہیں کہ اس گتھی کو سلجھانا مشکل ہوجاتا ہے، سب چیزیں اپنے اندر سمیٹنا اور سارے معاملات کے لیے فیصل آباد کا گھنٹا گھر بن جانا یہ شاید ایک خواہش ہوسکتی ہے مگر یہ مسئلے کا حل نہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے بتایا کہ سی پیک یہ سب معاملات ہیں جن کے سامنے رکاوٹیں کھڑی ہوگئی ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت کا علاقہ مسلح قوتوں کے قبضہ میں ہے، وہاں کوئی کام نہیں ہوسکتا، حالات کی سنگینی کا اندازہ اس سے لگائیں کہ کچھ علاقوں میں آج سکولوں اور کالجوں میں پاکستان کا ترانہ نہیں پڑھا جاسکتا، پاکستان کا جھنڈا نہیں لہرایا جاسکتا، یہاں تک صورتحال خراب ہو گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن سے پہلے میں افغانستان گیا وہاں باہمی تجارت، افغان مہاجرین پر بات چیت کی، میں افغانستان سے کامیاب ہو کر واپس لوٹا تھا، ہم ذمہ داریاں کسی اور پر ڈال دیں، اس طرح نہیں چلے گا سندھ میں ڈاکوؤں کا راج ہے، کچے کی صورتحال کو دیکھ کر پریشان ہیں، پارلیمنٹ سے درخواست ہے کہ آگے بڑھیں اور ان سے گفتگو کی جائے، جب ریاست ناکام ہو جاتی ہے تو ہم جا کر وہاں صورتحال کو کنٹرول کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جبری گمشدگیاں ایک اہم مسئلہ ہے، اس پر بات چیت ہونی چاہیے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ انہیں بتائیں ان کے پیارے اس وقت کہاں ہیں؟ میں چاہتا ہوں کہ لوگ افواج پاکستان پر اعتبار کریں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے، لوگوں کو روزگار نہیں دے پا رہے، پاک پی ڈبلیو ڈی اور یوٹیلیٹی سٹور کو ہم ختم کر رہے ہیں، ہم اس طرح کے قوانین کو ایوان میں مسترد کریں گے، یہی سب دیکھ کر سردار اختر مینگل نے استعفیٰ دیا، آپ واضح ہدایات دیں کہ یہ ایوان مضطرب ہے، ہم یہاں ملک و قوم کی خدمت کے لیے بیٹھے ہوئے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورتحال میں ہمیں قدم اٹھانا چاہیے، ہم لڑیں گے، تنقید کریں گے، اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے لیکن ملک کو ضرورت پڑی تو اپنا کردار نبھائیں گے، پارلیمان، سیاسی جماعتوں اور قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں۔

انہوں نے دریافت کیا کہ کیا حکومت کے پاس فیصلوں کا اختیار ہے؟ کیا ان کے پاس صلاحیت ہے فیصلہ کرنے کی یا اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر پارلیمان خود بات چیت کرے اور ملک کے اندر اضطراب کو ختم کرے؟ ہم پراکسی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ ہمارے مفادات کی جنگ نہیں، عالمی قوتیں اس کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

صوبہ پنجاب میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز، مزید 16 کیسز رپورٹ

گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں لاہور سے1، راولپنڈی سے 13، فیصل آباد سے1 اور لیہ سے1 ڈینگی کے کیس رپورٹ ہوئے، محکمہ صحت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صوبہ پنجاب میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز، مزید 16 کیسز رپورٹ

صوبہ پنجاب میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز، مزید 16 کیسز رپورٹ ہوئے۔

محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے پنجاب بھر میں ڈینگی کے اعدادو شمار جاری کردیے ،ایک ہفتہ میں 69 کیسز جبکہ رواں سال اب تک ڈینگی کے 368 کیسز رپورٹ ہوئے ۔

گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں لاہور سے1، راولپنڈی سے 13، فیصل آباد سے1 اور لیہ سے1 ڈینگی کے کیس رپورٹ ہوئے، محکمہ صحت نے انسداد ڈینگی کے لئے تمام انتظامات مکمل کر رکھے ہیں۔

 ترجمان محکمہ صحت کے مطابق تمام سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی سمیت دیگر ادویات کا سٹاک موجود ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز صوبہ میں ڈینگی کے9کیسز جبکہ ایک ہفتہ میں 57 کیسز رپورٹ ہوئے تھے 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

وزیر اعلی پنجاب نے لاہور میں دو نئے میگا پراجیکٹس کا افتتاح کر دیا

کنٹرولڈ ایکسس پراجیکٹ کے اہم داخلی و خارجی راستے پر بابو صابو انٹرچینج کی ری ماڈلنگ بھی مکمل ہوگئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعلی پنجاب نے لاہور میں دو نئے میگا پراجیکٹس کا افتتاح کر دیا


لاہور:-وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے لاہور کے دو میگا پراجیکٹس کا افتتاح کر دیا-ایم پی اے سمیع اللہ خان اور غزالی بٹ بھی ہمراہ تھے-کنٹرولڈ ایکسس کوریڈور بند روڈ پیکج ٹو اور راوی برج توسیعی منصوبے کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا-

کنٹرولڈ ایکسس پراجیکٹ کے اہم داخلی و خارجی راستے پر بابو صابو انٹرچینج کی ری ماڈلنگ بھی مکمل ہوگئی ہے-وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے اطراف کی آبادیوں کی سہولت کے پیش نظر بند روڈ سروس لین کی مزید توسیع کا حکم دیا - وزیراعلی مریم نواز شریف نے بند روڈ پراجیکٹ پر پودا بھی لگایا-وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے بند روڈ کوریڈور ا اور راوی برج کا دورہ بھی کیا اور سروس روڈ کا بھی جائزہ لیا ۔

''نیازی انٹرچینج تا سگیاں '' اور''سگیاں تا بابوصابوانٹرچینج'' پراجیکٹ پر تعمیرات مکمل ہے-7.5 کلومیٹر پر محیط کنٹرولڈ ایکسس کوریڈور بند روڈ پراجیکٹ کی دونوں اطراف میں سروس لائن روڈ بھی کھول دی گئی- ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق اور چیف انجینئر اسرار سعید نے پراجیکٹس پر بریفنگ دی-

بریفنگ کے دوران بتایاگیاکہ سروس روڈ کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ڈرین کی مرمت و بحالی کا بھی کام کیا گیا ہے۔بند روڈ سروس روڈ پر 5 وہیکلر اور 4 پیڈسٹرین سب ویز بنائے گئے ہیں۔ بابو صابو چوک پر 1.5 ارب سے زائد مالیت کی 16 کنال 6 مرلہ اراضی پر تجاوزات ختم کرکے گرین بیلٹ اور پارک بھی بنایاگیا۔دریائے راوی پر 540 میٹر طویل چار لین پر مشتمل برج تعمیر کیا گیا ہے۔

راوی برج منصوبے سے شاہدرہ،کوٹ عبدالمالک،شیخوپورہ، کالاشاہ کاکو،لاہو ررنگ روڈ ودیگرملحقہ آبادیاں مستفید ہونگی۔ کنٹرولڈ ایکسس کوریڈورسے گلشن راوی،ساندہ، چوہان روڈ، سگیاں، شیراکوٹ، شفیق آباد، رسول پورہ، بلال گنج، منشی ہسپتال، امین پارک ودیگرملحقہ آبادیاں مستفید ہونگی۔  سینئر منسٹر مریم اورنگزیب، ایم پی اے ثانیہ عاشق، وائس چیئرمین ایل ڈی اے میاں مرغوب احمد،چیئرمین پی ایچ اے غزالی سلیم بٹ،معاون خصوصی ذیشان ملک،راشد نصر اللہ، حافظ نعمان، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان،سیکرٹری ہاؤسنگ اسد اللہ خان،سی سی پی او، سی ٹی او اور دیگر بھی موجود تھے-

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll