جی این این سوشل

پاکستان

ترقی پذیر ممالک کیلئے موسمیاتی تبدیلیاں قومی سلامتی کا مسئلہ ہیں ،انوارلحق کاکڑ

نگران وزیراعظم انوارلحق کاکڑ نے کہا کہ کاربن کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے لیکن یہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ترقی پذیر ممالک کیلئے موسمیاتی تبدیلیاں قومی سلامتی کا مسئلہ ہیں ،انوارلحق کاکڑ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کے مضر اثرات سے نمٹنے کیلئے قلیل وسط اور طویل مدتی لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اسلام آباد میں پاکستان موسمیاتی تبدیلی کونسل کے دوسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملکوں کیلئے موسمیاتی تبدیلی قومی سلامتی کا ایک مسئلہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کاربن کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے لیکن یہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا گزشتہ سال موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں سیلاب سے پاکستان کی ایک تہائی آبادی متاثر ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ملکوں کو موسمیاتی تبدیلی کے درپیش خطرات سے خود کو بچانے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ رواں ماہ متحدہ عرب امارات میں ہونے والی کوپ ۔28 کانفرنس میں پاکستان اپنا موقف بھرپور طریقے سے پیش کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے سامنے موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کا کیس بھی موثر طور پر پیش کرے گا۔

انہوں نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کے زیرانتظام پاکستان موسمیاتی تبدیلی کونسل کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ کمیٹی کو پاکستان میں کاربن کریڈٹ مارکیٹ کی تشکیل اور اس کی ٹریڈنگ کیلئے ایک جامع پالیسی تشکیل دینے اور اسے زیادہ پراثر بنانے کے حوالے سے کام کرنا چاہئے ۔

تفریح

معروف امریکی گلوکار لائیو پرفارمنس کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے

یہ واقعہ ہیمڈن، کنیکٹیکٹ میں منعقد ہونے والی "گرین اینڈ گولڈ پارٹی" کے دوران پیش آیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

معروف امریکی گلوکار لائیو پرفارمنس کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے

ہیمڈن، کنیکٹیکٹ: امریکی معروف گلوکار فیٹ مین اسکوپ اسٹیج پر لائیو پرفارم کرتے ہوئے دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ یہ واقعہ ہیمڈن، کنیکٹیکٹ میں منعقد ہونے والی "گرین اینڈ گولڈ پارٹی" کے دوران پیش آیا۔

جمعرات کی رات کو جب وہ اپنی پُرجوش پرفارمنس کے دوران سامعین کو مسحور کر رہے تھے، اچانک انہیں شدید سینے میں درد محسوس ہوا اور وہ اسٹیج پر ہی گر پڑے۔ طبی امداد فوری طور پر فراہم کی گئی اور انہیں قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا، لیکن ڈاکٹروں کی تمام کوششوں کے باوجود انہیں بچایا نہ جا سکا۔

فیٹ مین اسکوپ کے ٹور مینیجر ڈی جے اور پروڈیوسر برچ مائیکل نے سوشل میڈیا پر اس افسوسناک خبر کی تصدیق کی۔ انہوں نے لکھا، "ہم فیٹ مین اسکوپ کے اچانک انتقال پر گہرے صدمے میں ہیں۔ وہ نہ صرف ایک عظیم آرٹسٹ تھے بلکہ ایک بہترین انسان بھی تھے۔ ان کی یاد ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گی۔"

فیٹ مین اسکوپ، جن کا اصل نام آئزک فری مین III تھا، نیویارک شہر میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے 90 کی دہائی میں ہِپ ہاپ کی دنیا میں قدم رکھا تھا۔ اپنی پُرجوش آواز اور منفرد انداز کے ساتھ، انہوں نے بہت کم وقت میں شہرت کی بلندیوں کو چھو لیا۔ انہوں نے اپنے کیریئر میں کئی سپر ہٹ گانے دیے اور متعدد بین الاقوامی موسیقی ایوارڈز بھی جیتے۔

فیٹ مین اسکوپ کی اچانک موت نے نہ صرف ان کے لاکھوں مداحوں بلکہ پوری موسیقی کی دنیا کو صدمے میں ڈال دیا ہے۔ ہِپ ہاپ کے شائقین ان کی یاد میں سوشل میڈیا پر تعزیتی پیغامات شیئر کر رہے ہیں۔

فیٹ مین اسکوپ کو 90 کی دہائی میں نیویارک سٹی کے ہِپ ہاپ منظر نامے کی ایک بااثر شخصیت سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے اپنے موسیقی کے ذریعے نہ صرف نوجوانوں کو متاثر کیا بلکہ ہِپ ہاپ کی صنف کو بھی ایک نیا موڑ دیا۔ ان کی موسیقی میں سماجی مسائل، زندگی کی جدوجہد اور نوجوانوں کی نفسیات جیسے موضوعات کو بڑی خوبصورتی سے پیش کیا گیا تھا۔

ابتدائی رپورٹس کے مطابق فیٹ مین اسکوپ کا انتقال دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوا ہے۔ تاہم، موت کی اصل وجہ کا تعین کرنے کے لیے مزید طبی جانچ کی جا رہی ہے۔

فیٹ مین اسکوپ کی موت موسیقی کی دنیا کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ ان کی موت سے ہِپ ہاپ کی دنیا میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے جسے بھرنا بہت مشکل ہوگا۔ تاہم، ان کی موسیقی ہمیشہ زندہ رہے گی اور انہیں ہمیشہ ایک عظیم آرٹسٹ کے طور پر یاد کیا جائے گا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کو تیسری برسی پر خراج عقیدت

سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کو تیسری برسی پر خراج عقیدت

مظفرآباد : کشمیر کی آزادی کی تحریک کے لاثانی رہنما سید علی گیلانی کو آج ان کی تیسری برسی پر لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف بھرپور خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے تھے۔

29 ستمبر 1929 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں پیدا ہونے والے سید علی گیلانی نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز جماعت اسلامی سے کیا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے حریت کانفرنس اور تحریک حریت جیسی تنظیموں کی بنیاد رکھی اور کشمیری عوام کی آواز بن گئے۔ وہ تین بار سوپور سے اسمبلی ممبر بھی منتخب ہوئے۔

سید علی گیلانی نے کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں بڑی قربانیاں دیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ بھارتی جیلوں میں گزارا اور دورانِ قید اپنی یادداشتوں پر مشتمل کتاب "روداد قفس" بھی لکھی۔ 2010 سے اپنی وفات تک وہ مسلسل نظر بند رہے اور ان کا پاسپورٹ بھی ضبط کر لیا گیا تھا۔

سید علی گیلانی کو پاکستان سے گہرا تعلق تھا اور وہ ہمیشہ کشمیر کو پاکستان کا لازمی حصہ قرار دیتے رہے۔ پاکستان نے ان کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں نشان پاکستان سے بھی نوازا تھا۔

سید علی گیلانی 1 ستمبر 2021 کو سرینگر میں وفات پا گئے۔ ان کی وفات پر بھارتی حکومت نے وادی میں کرفیو لگا دیا تھا اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی تھی۔ انہیں پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر سپرد خاک کیا گیا تھا۔

آج لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف خصوصی تقریبات، جلسے، جلوس اور سیمینارز کا اہتمام کیا جا رہا ہے جن میں سید علی گیلانی کی خدمات کو یاد کیا جا رہا ہے۔ کشمیری عوام انہیں اپنا ہیرو اور رہنما سمجھتے ہیں اور ان کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

سید علی گیلانی کی زندگی نوجوان نسل کے لیے ایک مشعل راہ ہے۔ انہوں نے ثابت کیا کہ آزادی کے لیے جدوجہد میں قربانیاں دینا ناگزیر ہے۔ ان کی زندگی اور جدوجہد ہمیں آزادی کی اہمیت اور اس کے لیے قربانی دینے کی تلقین کرتی ہے۔

سید علی گیلانی کی وفات کے بعد بھی کشمیر کی آزادی کی تحریک جاری ہے۔ کشمیری عوام اپنی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور ایک دن ضرور آزادی حاصل کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

پاکستان میں منکی پاکس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

بیرون ملک سے آنے والے 47 سالہ شخص میں ایم پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں منکی پاکس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

پشاور: خیبر پختونخوا میں ایم پاکس (منکی پاکس) کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ صوبائی حکومت کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے 47 سالہ شخص میں ایم پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے ساتھ ہی صوبے میں اس وائرس کے کیسز کی تعداد چار ہو گئی ہے۔

ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبر پختونخوا ڈاکٹر ارشاد علی نے بتایا کہ متاثرہ شخص کو پشاور ایئرپورٹ پر اسکریننگ کے دوران علامات ظاہر ہونے پر پولیس سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق مریض کی طبی حالت مستحکم ہے اور وہ زیر علاج ہے۔

ڈاکٹر ارشاد علی نے مزید بتایا کہ محکمہ صحت نے ایم پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نئے سرویلنس اور رسپانس کا نظام تشکیل دیا ہے۔ تاہم انہوں نے عوام کو احتیاط برتنے اور صحت کے محکمے کی ہدایات پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں ایم پاکس کا پہلا کیس اگست میں رپورٹ ہوا تھا۔ تمام کیسز بیرون ملک سے آنے والے مسافروں میں رپورٹ ہوئے ہیں۔اب تک کوئی بھی مقامی سطح پر پھیلنے والا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایم پاکس ایک وائرل بیماری ہے جو انسانوں اور جانوروں دونوں میں پائی جاتی ہے۔ اس بیماری کے علامات میں بخار، پھوڑے، اور جسم میں درد شامل ہیں۔ عام طور پر یہ بیماری خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہے تاہم کچھ مریضوں میں اس کی وجہ سے پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll