جی این این سوشل

پاکستان

چلاس مسافر بس پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 8 افراد جاں بحق ،متعدد زخمی

قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملنے والی معلومات کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے بس پر بندوق سے حملہ کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

چلاس  مسافر بس پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 8 افراد جاں بحق ،متعدد زخمی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

چلاس: گلگت بلتستان کے شہر چلاس میں ہفتہ کے روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب حملہ آوروں نے مسافر بس کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم از کم آٹھ افراد جاں بحق اور دو درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملنے والی معلومات کے مطابق، نامعلوم حملہ آوروں نے بس پر بندوق سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں بس آگ لگ گئی۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ نشانہ بننے والی بس وادی غذر سے راولپنڈی جارہی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 26 زخمیوں کو ضروری طبی امداد کے لیے ریجنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال چلاس منتقل کر دیا گیا ہے۔

صورتحال پر فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے اور ایک گھیرا قائم کر کے واقعے کی مزید تفتیش کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

علاقائی

 کراچی میں کل 24 گھنٹے گیس بند رہے گی، شیڈول جاری

31 کلومیٹر طویل ایک نئی ٹرانسمیشن پائپ لائن کو گیس سسٹم میں جوڑنے کے لیے یہ اقدام کیا جا رہا ہے، ترجمان سوئی سدرن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 کراچی میں کل 24 گھنٹے گیس بند رہے گی، شیڈول جاری

کراچی : کراچی کے مختلف علاقوں میں کل 28 جولائی کو صبح پانچ بجے سے لے کر اگلے روز صبح پانچ بجے تک گیس کی سپلائی بند رہے گی۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے اس حوالے سے ایک شیڈول جاری کیا ہے۔

سوئی سدرن کے ترجمان کے مطابق 31 کلومیٹر طویل ایک نئی ٹرانسمیشن پائپ لائن کو گیس سسٹم میں جوڑنے کے لیے یہ اقدام کیا جا رہا ہے۔ اس سے صنعتی، کمرشل اور گھریلو صارفین کے لیے گیس کا پریشر بہتر ہو جائے گا۔

پائپ لائن کو گیس سسٹم میں جوڑنے کیلئے 24 گھنٹے کی عارضی بندش کی جائے گی جس سے سرجانی ٹاؤن، نارتھ کراچی، منگھو پیر، قصبہ، اورنگی ٹاؤن اور نارتھ ناظم آباد کے تمام سیکٹرز اور بلاکس متاثر ہوں گے۔

ترجمان سوئی سدرن کے مطابق متاثرہ علاقوں میں فیڈرل بی ایریا کے، گلبرگ، بفرزون، سائٹ انڈسٹریل ایریا، بلدیہ ٹاؤن، اتحاد ٹاؤن اور ماڑی پور کے تمام بلاکس بھی شامل ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ گلشن معمار، احسن آباد، جنجال گوٹھ اور سائٹ سپر ہائی وے اور اطراف میں گیس کی فراہمی بھی مکمل بند رہے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی  کا امکان

اسلام آباد: یکم اگست سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔ مٹی کے تیل کی قیمت بھی 9.11 روپے فی لیٹر کم ہونے کی توقع ہے۔


یہ بھی اطلاعات ہیں کہ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر پیش رفت جاری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اوگرا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق حتمی سمری حکومت کو بھیجے گا۔ وزیر خزانہ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان وزیراعظم کی ہدایات پر 31 جولائی کو کریں گے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll