جی این این سوشل

پاکستان

پاکستان اور ایران معاشی سرگرمیاں بڑھانے اور دہشت گردی سے مشترکہ طور پر نمٹنے کیلئے عزم

پاکستانی وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کی ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللّہیان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان اور ایران معاشی سرگرمیاں  بڑھانے اور دہشت گردی سے مشترکہ طور پر نمٹنے کیلئے عزم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان اور ایران کے مابین سرحدی علاقوں میں معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے اور دہشت گردی سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران باہمی مفاد کے مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔

پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دہشت گردی کا مسئلہ دونوں ملکوں کے لیے مشترکہ چیلنج ہے۔ مضبوط تعلقات دونوں ممالک کی ترقی کے لیے اہم ہیں، ایران سے تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینےکے خواہاں ہیں، دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائی کی ضرورت ہے۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دونوں ممالک سیاسی اور سکیورٹی مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہیں، دہشت گردی دونوں ممالک کے لیے ایک خطرہ ہے۔ دونوں ملکوں نے سرحدی علاقوں میں معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔مند پشین بارڈر پر مارکیٹ کھولی جا رہی ہے اور پانچ دیگر مشترکہ سرحدی مارکیٹوں کے قیام کے لیے تیزی سے کام کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ان کو بھی جلد از جلد آپریشنل کیا جائے گا۔

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان میں مقیم افراد کو ایک ہی قوم سمجھتے ہیں۔ایران، پاکستان کے ساتھ قریبی برادرانہ تعلقات کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور دونوں ملک ایک دوسرے کی سرحدی اور علاقائی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں۔  پاکستان کے ساتھ جغرافیائی تعلقات بھی اہمیت کے حامل ہیں، پاکستان کی سکیورٹی ہمارے لیے مقدم ہے۔

مہمان وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ سے ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایران اور پاکستان دہشت گردوں کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہماری سکیورٹی کو خطرے سے دوچار کریں۔ ایرانی صدر کے جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی کوشش کریں گے۔

واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان گذشتہ روز ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے تھے۔ ایرانی وزیر خارجہ ایک ایسے موقع پر پاکستان کے دورے پر آئے ہیں جب دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات گذشتہ کچھ عرصے سے کافی کشیدہ ہیں۔

پاکستان

رؤف حسن کو سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف کے عہدے  سے ہٹادیا گیا

اعلامیہ کے مطابق  رؤف حسن  کو پی ٹی آئی پالیسی تھنک ٹینک کا سربراہ مقرر  کردیاگیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رؤف حسن کو سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف کے عہدے  سے ہٹادیا گیا

رؤف حسن کو سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف کے عہدے  سے ہٹادیا گیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری  کردہ اعلامیہ کے مطابق  رؤف حسن کو سیکرٹری اطلاعات کے عہدے سے ہٹادیا گیا ہے اور  شیخ وقاص اکرم  کو پی ٹی آئی کا مرکزی سیکرٹری اطلاعات مقرر کیا گیا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق  رؤف حسن  کو پی ٹی آئی پالیسی تھنک ٹینک کا سربراہ مقرر  کردیاگیا ہے ۔  

اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ  بانی پی ٹی آئی کی ہدایت  پر تقرریوں کے نوٹیفکیشن  جاری کیے گئے ہیں۔  

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

مودی سرکار کے خلاف نیویارک کی عدالت میں مقدمہ دائر

امریکی عدالت نے خالصتانی علیحدگی پسند گروپتونت پنن کو قتل کرنے کی مبینہ سازش پر بھارتی قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوول، را کے سابق سربراہ کو طلب کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مودی سرکار کے خلاف نیویارک کی عدالت میں مقدمہ دائر

مودی سرکار کے خلاف نیویارک کی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق نیو یارک کی ایک عدالت میں گورپتونت سنگھ پنن نے مودی حکومت کے خلاف ایک مقدمہ دائر کردیا ہے ، مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ سکھ علیحدگی پسندوں، خاص طور پر 'سکھ فار جسٹس' سے وابستہ افراد کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

یہ مقدمہ امریکی سرزمین پر سکھس فار جسٹس کے جنرل کونسلر اور امریکی شہری، گرپتونت سنگھ پنن کو قتل کرنے کی ناکام سازش سے بھی منسلک ہے۔

واضح رہے کہ اس مبینہ سازش میں ایک بھارتی سرکاری ملازم اور دیگر شامل ہیں۔ 

امریکی عدالت نے خالصتانی علیحدگی پسند گروپتونت پنن کو قتل کرنے کی مبینہ سازش پر بھارتی قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوول، را کے سابق سربراہ کو طلب کیا۔

سفارتی قوانین اور بین الاقوامی سرحدوں کی در اندازی عالمی سطح پر بھارت کی ناپاک اثر و رسوخ کی کوشش کو ظاہر کرتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت حا ل پر تبادلہ خیال

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت  حا ل پر تبادلہ خیال

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد کی جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفد میں سلمان اکرم راجہ سمیت پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم شامل ہوئی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بھی پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے۔

جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی نے ملاقات کا پیغام بھجوایا تھا، وہ آئیں گے تو استقبال کریں گے، دیکھیں گے کیا بات کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ابھی تک آئینی ترمیم کا ڈرافٹ تیار نہیں ہوا ہے۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت کو پیغام ہے ہمارے ایم این ایز پورے ہیں، جس طرح جبر سے پچھلی مرتبہ بندے اٹھائے گئے، اس مرتبہ ایسا نہیں ہوگا۔

ملاقات سے قبل سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملاقات کے لئے مولانا فضل الرحمان کہ رہائش گاہ آئے ہیں، آج آئینی ترمیم کے موضوع پر بھی بات ہوگی ، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا اور دیگر نے صحافیوں سے گفتگو کی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حکومتی آئینی ترمیم بدنیتی پر مبنی ہے، مولانا فضل الرحمان نے حکومتی آئینی ترمیم روکنے میں اہم کردار ادا کیا، مولانا فضل الرحمان کلیئر ہیں، ہم نے آئندہ معاملات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینا کوئی کامیابی نہیں، ہم حکومت کو شب خون نہیں مارنے دیں گے، ہم بدنیتی پر مبنی قانون سازی کی مذمت کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے آئین کو پامال ہونے سے بچایا، اپنے موقف پر قائم ہیں، یہ پاکستانی قوم اور آئین کی بقا کا معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات انتہائی مثبت اور اچھی رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll