جی این این سوشل

پاکستان

مسائل کے حل کیلئے ایک پارٹی کی اکثریت ضروری ہے: نواز شریف

 انشاءاللہ مہنگائی کا خاتمہ ہوگا اور لوگ خوشحال زندگی بسر کرسکیں گے ، سابق وزیراعظم

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مسائل کے حل کیلئے ایک پارٹی کی اکثریت ضروری ہے: نواز شریف
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا۔

نواز شریف نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 128 ماڈل ٹاؤن میں ووٹ کاسٹ کیا، اس موقع پر چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز اور استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما عون چوہدری بھی موجود تھے۔

لاہور: ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد مسلم لیگ ن نے کہا ہے کہ الیکشن میں ایک پارٹی کو پورا مینڈیٹ ملنا بہت ضروری ہے، ایک پارٹی کو مینڈیٹ ملنا ضروری ہے تاکہ اس کا دوسروں پر دارومدار نہ ہو۔

لاہور میں ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ’عوام گھروں سے نکلیں اور ووٹ کاسٹ کریں، انشاءاللہ مہنگائی کا خاتمہ ہوگا اور لوگ خوشحال زندگی بسر کرسکیں گے، یہی لوگوں کی تمنا ہے اور اس خواب کو پورا ہونا چاہیے، اُن  لوگوں نے آکر اس خواب کو خراب کیا، جس سے ہمارے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوا، اس سے قبل ٹھیک چل رہا تھا‘۔

 

دنیا

ناروے کی شہزادی نے روحانی پیشوا سے شادی کرلی

مارتھا لوئیس نے اپنے عجیب و غریب خیالات اور طرز زندگی کی وجہ سے شاہی خاندان سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ناروے کی شہزادی نے روحانی پیشوا سے شادی کرلی

اوسلو: ناروے کی شاہی خاندان سے باغی شہزادی مارتھا لوئیس نے اپنے روحانی پیشوا ڈیرک ویریٹ سے ایک شاندار ساحلی تقریب میں شادی کرلی ہے۔ اس شادی میں 300 سے زائد مہمانوں نے شرکت کی۔

مارتھا لوئیس نے اپنے عجیب و غریب خیالات اور طرز زندگی کی وجہ سے شاہی خاندان سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک روحانی شخصیت ہیں ،جنات اور فرشتوں سے باتیں کرتی ہیں۔ 

ان کی شادی نے نہ صرف ناروے بلکہ پوری دنیا میں کافی ہلچل مچا دی ہے۔ شہزادی کے شوہر ڈیرک ویریٹ بھی ایک خود ساختہ روحانی پیشوا ہیں جو بدروحوں اور آسمانی مخلوق کے ساتھ رابطے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ 

 مارتھا لوئیس نے جنات اور فرشتوں سے ہونے والی گفتگو اور اپنے روحانی سفر پر کتب بھی لکھی ہیں۔ ان کی پہلی شادی نارویجن مصنف ایری بیہن سے ہوئی تھی اور ان کی 3 بیٹیاں ہیں۔ 2016 میں ان کی طلاق ہوگئی اور ان کے سابق شوہر نے 3 سال بعد خودکشی کرلی تھی۔ جون 2020 میں انہوں نے ڈیرک ویریٹ سے منگنی کا اعلان کیا تھا۔

 ڈیرک ویریٹ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے پہلے جنم میں فرعون تھے اور مارتھا کوئیس ان کی بیوی تھیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

امید ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ڈیڈ لاک مزید نہیں رہے گا، رؤف حسن

اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کیلئے دروازے کھلے ہیں، ترجمان پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امید ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ڈیڈ لاک مزید نہیں رہے گا، رؤف حسن

پاکستان تحریک انصاف کے انفارمیشن سیکریٹری رؤف حسن کا کہنا ہے کہ امید ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ڈیڈ لاک مزید نہیں رہے گا، اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کیلئے دروازے کھلے ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے ”وائس آف امریکا“ کو انٹرویو میں رؤف حسن نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت ریاست کے مفاد میں ہے، ہم اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں نہیں لانا چاہتے، آگے بڑھنے کا راستہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت سے نکلتا ہے، طاقت حکومت نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن مینڈیٹ حقیقی لوگوں کے پاس جانا چاہیے،سیاسی استحکام کےلئے پی ٹی آئی کا مینڈیٹ تسلیم کرنا چاہیے، عدالتی عمل یا نئے انتخابات سے مینیڈیٹ کی تصحیح کی جائے۔ پارلیمنٹ اور عدلیہ کے بعد سب سڑکوں پر تحریک چلائیں گے، ہم 8 ستمبر سے ملک گیر تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں جلسے ہوں گے،

ان کا کہنا تھا کہ اجازت ملے یا نہ ملے 8 ستمبر کو جلسہ ہر حال میں ہوگا۔ حکومت مخالف اتحاد میں مزید جماعتیں شامل ہونے جارہی ہیں، جے یو آئی سے مشترکہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق ہوا ہے، پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات بہت خوشگوار رہی ہے۔

رؤف حسن نے دعویٰ کیا کہ 22 اگست کا جلسہ بھی اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کے بعد موخر کیا۔ حکومت عدلیہ کو زیر اثر کرنے میں کامیاب نہیں ہو گی، عدلیہ کی حمایت کے بغیر حکومت کھڑی نہیں رہ سکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ایف بی آر نے دو مہینوں میں 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف بی آر  نے دو مہینوں میں  1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے دو مہینوں (جولائی اور اگست) میں مجموعی طور پر 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے ہیں۔

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے جبکہ لیکوڈیٹی کے مسائل کے حل کیلئے برآمد کنندگان کو 132 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہیں۔

ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 593 ارب روپے جمع کئے جبکہ جولائی-اگست 2023 میں اسی مد میں 437 ارب روپے جمع کئے گئے تھے۔ اس طرح اس مد میں 36 فیصد زیادہ محصولات جمع کئے گئے۔ سیلز ٹیکس کی مد میں 314 ارب روپے جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 40 فیصد کا صحت مندانہ اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 86 ارب جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 13 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔اس کے نتیجہ میں ڈومیسٹک ٹیکسوں کی وصولی میں مجموعی طور پر 35 فیصد کا اضافہ حاصل کیا گیا ہے۔

تاہم درآمدات میں مسلسل کمپریشن کی وجہ سے اس شرح نمو کو برقرار نہیں رکھا جا سکا ہے۔ امریکی ڈالر کے اعتبار سے اگست 2023 کے مقابلے میں اگست 2024 میں درآمدات میں 2.2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی طرح سے اگست 2024 کے دوران درآمدت میں اگست 2023 کے مقابلے میں پاکستانی روپے کے حساب سے7 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

مزید برآں ہائی ڈیوٹی اشیاء جیسے گاڑیاں، گھریلو آلات کے ساتھ ساتھ متفرق اشیاء مثلاً گارمنٹس، فیبرکس، جوتے وغیرہ کی درآمدات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ اس رجحان نے کسٹمز ڈیوٹیز اور درآمدات کی سطح پر وصول کئے جانے والے دیگر ٹیکسوں کو متاثر کیا ہے۔ کسٹمز ڈیوٹیز میں 4 فیصد کے اضافہ کے باوجود ایف بی آر کی خالص وصولیوں میں پچھلے سال کے مقابلہ میں مجموعی طور پر 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایف بی آر کے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں محصولات جمع کرنے کے اہداف پورے کرنے کے روشن امکانات ہیں کیونکہ ستمبر میں کم پالیسی ریٹ اور حالیہ مہینوں میں حکومتی سطح پر دیگر اقدامات کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں اور درآمدات میں اضافہ کی توقع کی جارہی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خزانہ کی نگرانی میں ہونے والی ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کی وجہ سے بھی شرح نمو میں اضافہ ہونے کا واضح امکان ہے۔

ان اصلاحات میں سپلائی چین کی اینڈ ٹو اینڈ مانیٹرنگ، آٹو میٹڈ پروڈکشن مانیٹرنگ، پی او ایس، آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی بنیا د پر ڈیٹا انٹگریشن، امپورٹ اسکیننگ اور ایف بی آر کی افرادی قوت کی ساکھ پر کڑی نظر رکھنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ایف بی آر کاروبار کرنے میں آسانیاں لانے اور اسے ترقی دینے کے لئے اپنے بزنس پراسسز کو بھی بہتر بنا رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll