جی این این سوشل

پاکستان

الیکشن کمیشن نے تاریخ کے بدترین انتخابات کرائے، اسد قیصر

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان عہدوں کی بندربانٹ کی گئی، رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

الیکشن کمیشن نے تاریخ کے بدترین انتخابات کرائے، اسد قیصر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے تاریخ کے بدترین انتخابات کرائے۔ کل ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان عہدوں کی بندربانٹ کی گئی۔ ن لیگ کی تو 23 سیٹیں بھی نہیں، مینڈینٹ ان کے پاس نہیں، لوگوں میں کچھ شرم حیا ہونی چاہیے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان حکومت سازی کے معاملات طے ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف میں اخلاقیات ہو تو شکست تسلیم کریں، جعلی وزیر اعظم اور کابینہ ہو گی، ان لوگوں کو کوئی بھی قبول نہیں کرے گا۔

اسد قیصر نے کہا کہ کل عہدوں کی بندر بانٹ کی گئی ہے، مینڈیٹ ان کے پاس ہے نہیں، ان لوگوں کو شرم حیا اور وقار ہونا چاہیے۔ یہ پی ڈی ایم 2 ہے ، ان لوگوں نے ملک کو کنگال کیا۔ تحریک انصاف کو جعلی طریقے سےباہر رکھا گیا، کراچی اور پنجاب میں ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا۔میرٹ پر فیصلہ ہو تو ہماری حکومت بنے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ذہنی طور پر ہارے ہوئے ہیں، پنجاب میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہم لوگ عوام میں جائیں گے ، قانونی جنگ بھی لڑیں گے، میرٹ پر فیصلے ہوئے تو ہماری حکومت ہو گی ، بانی پی ٹی آئی عمران خان وزیر اعظم ہوں گے۔ ہمیں اب بھی عدالتوں سے امید ہے، پنجاب میں ہماری 220 اور 180 وفاق میں سیٹیں ہیں، فارم 45 قانونی دستاویز ہے، کمشنر راولپنڈی کے انکشافات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت لی تھی، جیل انتظامیہ نے کہا ہے کہ کل آئیں، کل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے پھر آؤں گا۔

پاکستان

جماعت اسلامی کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ

امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ،حکومت سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے، محسن نقوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا   مطالبات  کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ


لاہور : بجلی کے بلوں میں اضافے، آئی پی پیز اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا لیاقت باغ میں جاری دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دھرنے کے شرکا نے رات مری روڈ پر گزاری اور صبح شرکا کی تواضع کی گئی۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن دھرنے سے خطاب کر رہے ہیں۔

دھرنے کے باعث میٹرو بس سروس بھی دوسرے روز معطل ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو مختلف مقامات سے بند کر رکھا ہے۔

جماعت اسلامی نے اپنے تمام مطالبات منظور ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔ حکومت سے مذاکرات پر مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے گرفتار کارکنوں کی رہائی اور بات چیت میں سنجیدگی کی شرط رکھی ہے۔

حکومت کی جانب سے اب تک جماعت اسلامی کے درجنوں کارکنوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور جماعت اسلامی کے رہنما احمد سلمان بلوچ پر تھانہ مسلم ٹاؤن میں ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔

دوسری جانب نائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

ترجمان جماعت اسلامی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق محسن نقوی نے لیاقت بلوچ سے دھرنے کے شرکا کے مطالبات کے حوالے سے بات کی۔

محسن نقوی نے گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت پوری سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجلی بلز میں 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دی جائے، بجلی بلز میں سلیب ریٹ ختم کیے جائیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کپیسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے، غریب، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکی سینیٹ میں پاکستان اور چین مخالف بل پیش

بل میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ اور پاکستان کی جانب سے مبینہ خطرات سے نمٹنے کیلئے بھارت کی مدد کا وعدہ کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکی سینیٹ میں پاکستان اور چین مخالف بل پیش

واشنگٹن : امریکی سینیٹ میں ریپبلکن رکن کی جانب سے پاکستان اور چین مخالف بل پیش کردیا گیا۔

امریکی سینیٹ میں پیش کیے گئے بل میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ اور پاکستان کی جانب سے مبینہ خطرات سے نمٹنے کیلئے بھارت کی مدد کا وعدہ کیا گیا۔

ریپبلکن سینیٹرمارکو روبیو کی جانب سے پیش کیے گئے بل میں امریکا پر بھارت کے ساتھ اسرائیل، کوریا، جاپان اور نیٹو جیسے اتحادیوں جیسا برتاؤ کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

بل میں بھارت کے خلاف مبینہ اقدامات پر پاکستان کی امداد روکنے اور کانگریس کو آگاہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

بل میں نئی دہلی کے ساتھ واشنگٹن کے ’سٹریٹیجک سفارتی، اقتصادی اور فوجی تعلقات‘ میں اضافے کی تجویز بھی ہیش کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بل منظور ہونے کی صورت میں پاکستان پر نمایاں اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب اسلام آباد اور واشنگٹن اپنے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll