جی این این سوشل

پاکستان

پشاور ہائی کورٹ نے اسد قیصر کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا

جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پشاور ہائی کورٹ نے اسد قیصر کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے قیصر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا 23 جون کو دیا گیا حکم نامہ غیر آئینی قرار دیا۔

اسد کے وکیل معظم بٹ نے بتایا کہ قیصر قومی اسمبلی کے سابق سپیکر تھے اور وہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جارہے تھے لیکن حکام نے انہیں روک دیا۔

جسٹس اسد اللہ نے استفسار کیا کہ اسد کا نام ای سی ایل میں کس تاریخ کو ڈالا گیا؟ معظم بٹ نے جواب دیا کہ 23 جون کو قیصر کا نام ای سی ایل میں ڈالا تھا۔

جسٹس شکیل احمد نے استفسار کیا کہ کیا اب رکن قومی اسمبلی مقرر ہو گئے ہیں؟ اسد کے وکیل نے جواب دیا کہ ہاں وہ رکن قومی اسمبلی ہیں اور سینئر سیاستدان بھی ہیں۔

تاہم پی ایچ سی نے اسد کا نام فوری طور پر ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

پاکستان

 پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی جی آئی ٹی تشکیل

وزیر اعظم شہباز شریف نے اس 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی منظوری دی ، اس کمیٹی کی سربراہی آئی جی اسلام آباد کریں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی جی آئی ٹی تشکیل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف مبینہ طور پر چلائی جانے والی منظم مہم کی تحقیقات کے لیے ایک 5 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جی آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے اس 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی منظوری دی ہے۔ اس کمیٹی کی سربراہی آئی جی اسلام آباد کریں گے۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم، ایف آئی اے کے انسداد دہشتگردی ونگ کے ڈائریکٹر، اسلام آباد کے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور اسلام آباد سی ٹی ڈی کے ایس ایس پی بھی اس کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔

یہ جی آئی ٹی موصول ہونے والے مواد کی بنیاد پر اس بات کی تحقیقات کرے گی کہ آیا پی ٹی آئی نے ریاست کے خلاف کوئی منظم مہم چلائی تھی یا نہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر اسلام آباد میں قائم ڈیجیٹل میڈیا سیل کے مرکزی دفتر پر شواہد کی بنیاد پر چھاپہ مارا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کمانڈر نور ولی محسود اور احمد حسین کیخلاف قانونی کارروائی شروع

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کال کا فارنزک ٹیسٹ کروایا ہے جس سے یہ ثابت ہو گیا کہ آواز خارجی نورولی محسود اور احمد حسین کی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کمانڈر نور ولی محسود اور احمد حسین کیخلاف قانونی کارروائی شروع

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کمانڈر خارجی نوروالی محسود اور احمد حسین عرف غٹ حاجی کی منظر عام پر آنے والی فون کالز پر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

تحقیقاتی اداروں کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کال کا فارنزک ٹیسٹ کروایا ہے جس سے یہ ثابت ہو گیا کہ آواز خارجی نورولی محسود اور احمد حسین کی ہے۔

یاد رہے کہ فون کال میں نور ولی محسود احمد حسین کو سکولوں اور ہسپتالوں پر حملوں کی ہدایات دے رہا تھا ، نور ولی محسود کی جانب سے ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے میر علی میں گرلز سکول کو اڑا دیا گیا جبکہ ٹانک سے تعلق رکھنے والے ضعیف استاد کو بھی قتل کر دیا گیا ۔

تحقیقاتی اداروں کا کہنا ہے کہ دہشتگردی میں ملوث عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ

امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ،حکومت سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے، محسن نقوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا   مطالبات  کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ


لاہور : بجلی کے بلوں میں اضافے، آئی پی پیز اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا لیاقت باغ میں جاری دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دھرنے کے شرکا نے رات مری روڈ پر گزاری اور صبح شرکا کی تواضع کی گئی۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن دھرنے سے خطاب کر رہے ہیں۔

دھرنے کے باعث میٹرو بس سروس بھی دوسرے روز معطل ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو مختلف مقامات سے بند کر رکھا ہے۔

جماعت اسلامی نے اپنے تمام مطالبات منظور ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔ حکومت سے مذاکرات پر مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے گرفتار کارکنوں کی رہائی اور بات چیت میں سنجیدگی کی شرط رکھی ہے۔

حکومت کی جانب سے اب تک جماعت اسلامی کے درجنوں کارکنوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور جماعت اسلامی کے رہنما احمد سلمان بلوچ پر تھانہ مسلم ٹاؤن میں ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔

دوسری جانب نائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

ترجمان جماعت اسلامی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق محسن نقوی نے لیاقت بلوچ سے دھرنے کے شرکا کے مطالبات کے حوالے سے بات کی۔

محسن نقوی نے گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت پوری سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجلی بلز میں 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دی جائے، بجلی بلز میں سلیب ریٹ ختم کیے جائیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کپیسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے، غریب، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll