جی این این سوشل

تجارت

ایل این جی کی درآمدات میں 5 فیصد کا اضافہ

2023 میں ایل این جی کی درآمدات پر 2.29 ارب ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایل این جی کی درآمدات میں 5 فیصد کا اضافہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: ملک میں ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 5 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے۔

پاکستان بیورو شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے جنوری 2023 تک کی مدت میں ایل این جی کی درآمدات پر 2.29 ارب ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا جو پیوستہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 5 فیصد زیادہ ہے۔

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 2.19 ارب ڈالر مالیت کا ایل این جی درآمد کیا گیا تھا۔ جنوری میں ایل این جی کی درآمدات پر 445 ملین ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا جو گزشتہ سال جنوری کے مقابلے میں 83 فیصد زیادہ ہے۔

گزشتہ سال جنوری میں ایل این جی کی درآمدات پر 243 ملین ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا تھا۔ دسمبر کے مقابلے میں جنوری میں ایل این جی کی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 15 فیصد کی نمو ہوئی۔

دسمبر میں ایل این جی کی درآمدات کا ججم 387 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو جنوری میں بڑھ کر 445 ملین ڈالر ہوگیا۔ واضح رہے کہ جاری مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی مجموعی درآمدات کا حجم 9.33 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر 10.61 ارب ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا تھا۔

پاکستان

اجلاس میں تاخیر مجوزہ آئینی ترامیم پر مشاورت کے باعث ہو رہی ہے، عطاء تارڑ

یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے، تمام  شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اجلاس میں تاخیر مجوزہ آئینی ترامیم  پر مشاورت کے باعث ہو رہی ہے، عطاء تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے مجوزہ آئینی ترمیم میں مسلسل تاخیر کے حوالے سے کہا ہے کہ تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کے باعث ہوئی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد  کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ صبح سےآئینی ترمیم کےحوالے سے مشاورت ہو رہی ہے، یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے، تمام  شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے، قانونی ماہرین کی ایک ایک نقطے پر رائے لی جاتی ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومتی جماعتیں مشاورت کر رہی ہیں، ترمیم کا ایجنڈا مولانا فضل الرحمان صاحب کے پاس موجود ہے، مسودے میں مزید بہتری کیلئے بھی بات ہو رہی ہے۔ قانونی ماہرین کی رائے بھی بہت اہمیت رکھتی ہے، حکومت اتحادیوں اور مولانا اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کر رہے ہیں، ہم انصاف کا حصول آسان بنانے کیلئے کوشاں ہیں، ترمیم انصاف کا نظام بہتر کرنے کیلئے کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ آئین و قانون میں ترمیم کرسکتی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمان عوام کی زندگی بہتر کرنے میں کردار ادا کرے، ترمیم سے ہر کسی کی زندگی میں بہتری آئے گی، تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کی وجہ سے ہو رہی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ مشاورت کا اچھا نتیجہ نکل سکے، تاخیر کی وجہ صرف اور صرف مشاورت ہے، مولانا صاحب سے کل بھی ملاقات ہوئی آج بھی ہورہی ہے، پی ٹی آئی کا وفد بھی مولانا کے ساتھ موجود ہے۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ مولانا کے ساتھ ترامیم کا مسودہ شیئر کیا گیا ہے، مسودے کی ایک ایک شق پر مشاورت ہو رہی ہے، مشاورت کے بعد تمام شقیں سامنے رکھ دیں گے، مشاورت کے بعد ہی شقیں میڈیا سے ڈسکس کرسکتا ہوں، یہ سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں تاخیر ہوئی ہے اور مزید ہوسکتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار

وفاقی کابینہ اجلاس کے لیے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے ابھی نہیں پہنچے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار

آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہوگیا جبکہ کابینہ اجلاس کے نئے وقت سے متعلق بعد میں بتایا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے لیے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے ابھی نہیں پہنچے۔

کمیٹی روم کے باہر موجود عملے کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس ابھی ہولڈ پر ہے، کب تک اجلاس شروع ہوگا ابھی طے نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کررکھا تھا جس کے لیے پہلے 12 بجے کا وقت دیا گیا تھا، بعدازاں وقت میں تبدیلی کرتے ہوئے اجلاس سہ پہر 3 بجے طلب کیا گیا تھا۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جانا اور وفاقی کابینہ آئینی ترامیم کے پیکیج پر بھی غور کیا جانا تھا۔

اجلاس کے دوران وفاقی وزراء محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڑ کابینہ ارکان کو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات پر اعتماد میں لیا جانا تھا، وفاقی کابینہ مولانا فضل الرحمان کے مطالبات پر بھی غور کرے گی۔

دوسری جانب آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے اور قومی اسمبلی اجلاس اب ساڑھے 11 بجے کے بجائے شام 4 بجے ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومتی وفدکی ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ آمد

حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومتی وفدکی  ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ آمد

حکومتی وفد ایک بار پھر سربراہ جے یو آئی( ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائشگاہ پہنچ گیا، ملاقات میں آئینی ترامیم پر مشاورت ہو گی۔

 حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل ہیں، حکومتی وفد مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترمیم کے حوالے سے مجوزہ مسودہ دکھائے گا۔

واضح رہے قبل ازیں سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مجوزہ مسودہ نہ دکھانے کا شکوہ کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مصروفیت کے باعث حکومتی وفد سے ملاقات نہ ہو سکی، حکومتی وفد مولانا سے ملاقات کے منتظر ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll