جی این این سوشل

دنیا

ایران کو اسرائیل پر حملے سے روکنے کیلئے امریکہ کا مختلف ممالک سے رابطہ

تمام ملک ایران پر زور دیں کہ وہ کشیدگی کو نہ بڑھائے، ترجمان امریکی دفتر خارجہ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایران کو اسرائیل پر حملے سے روکنے کیلئے امریکہ کا مختلف ممالک  سے رابطہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

امریکہ نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حالیہ حملے کا جواب دینے سے ایران کو روکنے کے لئے چین سے کہا ہے کہ ایران کو ایسا کر نے سے روکنے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔ اس سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے چینی ہم منصب سے فون پر بات کی اور چین کو کردار ادا کر نے کے لئے کہا کہ ایران اسرائیل پر حملہ نہ کرے ۔

دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ انٹونی بلنکن نے چین ، ترکیہ اور بعض یورپی ہم منصبوں کے ساتھ فون پر بات کی ہے۔ تاکہ یہ واضح کر دیا جائے کہ کشیدگی کسی کے بھی فائدے میں نہیں ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ تمام ملک ایران پر زور دیں کہ وہ کشیدگی کو نہ بڑھائے۔

بتایا گیا ہے کہ بلنکن نے اسرائیلی وزیر دفاع یواو گیلنٹ سے بھی فون پر بات کی اور انہیں یقین دلایا کہ خطرے کی صورتحال میں امریکہ پوری طرح اسرائیل کے ساتھ ہے۔

ایران کی قیادت نے دمشق میں قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد دھمکی دی ہے کہ ہم اس کا ضرور بدلہ لیں گے اور اسرائیل کو سزا دی جائے گی۔ دریں اثناء وائٹ ہاوس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے بھی ایران کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کو دھمکیاں دینے اور اسرائیل کے لیے خطرہ بننے سے باز رہے۔

صدر جوبائیڈن بھی واضح اور دوٹوک انداز میں کہہ چکے ہیں کہ نیتن یاہو کی غزہ میں جنگی پالیسی کے خلاف ہونے کے باوجود اسرائیلی سلامتی کے لیے امریکہ کی حمایت پر مبنی پالیسی اٹوٹ اور آہن پوش رہی ہے اور آئندہ بھی آہن پوش رہے گی۔

امریکہ کھلے عام بار بار چین سے کہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کے امن کے کیے زیادہ بہتر کردار ادا کرے۔ اس سلسلے میں حماس کے حامی ایران پر دباؤ ڈالے کہ وہ بھی باز رہے۔ جواب میں بیجنگ نے امریکہ پر تنقید کی ہے کہ امریکہ اسرائیل کے حق میں تعصب رکھتا ہے۔

پاکستان

آئین میں جج بننے کیلئے دوہری شہریت یا رہائش رکھنا نااہلیت نہیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ

ہائی کورٹ کی پریس ریلیز میں وضاحت کی گئی تھی کہ جسٹس بابر ستار نے اس وقت کے چیف جسٹس کو بتایا تھا کہ وہ گرین کارڈ رکھتے ہیں، جواب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئین میں جج بننے کیلئے دوہری شہریت یا رہائش رکھنا نااہلیت نہیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے فیصل واڈا کے خط کا جواب دے دیا۔

جواب میں کہا گیاکہ آئین پاکستان میں جج بننے کے لیے کسی اور ملک کی شہریت یا رہائش رکھنا نااہلیت نہیں ہے۔

عدالت نے اپنے جواب میں بتایا ہے کہ کسی بھی وکیل سے ہائی کورٹ کا جج بنتے وقت اس کی دہری شہریت کی معلومات نہیں مانگی جاتیں، جسٹس اطہر من اللہ نے 6 ججز کے خط پر از خود کیس کی کارروائی میں اس بات کو واضح کیا، جسٹس اطہر من اللہ نے بتایا کہ جسٹس بابر ستار کے گرین کارڈ کے معاملے پر سپریم جوڈیشل کونسل میں گفتگو ہوئی تھی۔

جواب کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے بات چیت کرنے کے بعد جسٹس بابر ستار کو بطور جج مقرر کرنے کی منظوری دی، یہ عدالت جوڈیشل کمیشن میں ہونے والی گفتگو کا ریکارڈ نہیں رکھتی۔

عدالت نے جواب میں کہا کہ ہائی کورٹ کی پریس ریلیز میں وضاحت کی گئی تھی کہ جسٹس بابر ستار نے اس وقت کے چیف جسٹس کو بتایا تھا کہ وہ گرین کارڈ رکھتے ہیں۔

یاد رہےکہ گزشتہ روز فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ قانون بنانے والے دہری شہریت نہیں رکھ سکتےتو جج کیسے رکھ سکتے ہیں۔ جج دہری شہریت کے ساتھ کیسے بیٹھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاتھا کہ 15روز گزر گئے خط میں تفصیلات مانگیں مگرجواب نہیں آیا، جسٹس بابر ستار کو ایک سال بعد باتیں یاد آ رہی ہیں،کسی پر الزام لگانےسے کام نہیں چلے گا، شواہد دینا پڑیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نیب ترامیم کیس :عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیش

وفاقی حکومت نے اس فیصلے کے خلاف پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت اپیل دائر کی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نیب ترامیم کیس :عمران آج ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گے

بانی پی ٹی آئی عمران خان قومی نیب ترمیمی کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے خلاف حکومتی اپیلوں کی سماعت کر رہا ہے،  جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بینچ کا حصہ ہیں۔

عمران خان نے نیلے رنگ کی شرٹ پہن رکھی ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلایا۔ جبکہ سینیٹر فیصل جاوید اور وکیل نعیم پنجوٹھہ بھی سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا نیٹ چل رہا ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا جی ہاں! بالکل چل رہا ہے۔

وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیب ترامیم کا معاملہ زیر التواء ہے۔

اس موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ مخدوم علی خان آپ اونچی آواز میں دلائل دیں تاکہ ویڈیو لنک پر موجود بانی پی ٹی آئی بھی آپ کو سن سکیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا ہائی کورٹ میں زیر التوا درخواست سماعت کے لیے منظور ہوئی؟ وکیل وفاقی حکومت نے بتایا کہ جی اسے قابل سماعت قراردے دیا گیا تھا، جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیب ترامیم کے خلاف کیس کا مکمل ریکارڈ منگوا لیں۔

چیف جسٹس نے خواجہ حارث سے استفسار کیا آپ اس کیس میں وکالت کریں گے؟ وکیل نے بتایا کہ جی میں عدالت کی معاونت کروں گا۔

حکومتی وکیل مخدوم علی خان نے دلائل جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ جولائی 2022 کو نیب ترامیم کے خلاف پہلی سماعت ہوئی۔

جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کل کتنی سماعتیں ہوئیں ہیں؟ وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ کل 53 سماعتیں ہوئیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے دریافت کیا کہ اتنا طویل عرصے تک کیس کیوں چلا؟ کیا آپ نے کیس کو طول دیا؟

وکیل مخدوم علی خان نے جواب دیا زیادہ وقت دلائل میں درخواست گزار نے لیا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ 1999 میں نیب قانون بنانے میں کتنا وقت لگا تھا؟ اس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مارشل لا کے فوری بعد ایک ماہ کے اندر نیب قانون بن گیا تھا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ یہ تو بڑا تعجب ہے کہ نیب ترامیم کیس 53 سماعتوں تک چلایا گیا۔

یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دے دیاتھا۔ وفاقی حکومت نے اس فیصلے کے خلاف پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت اپیل دائر کی تھی۔ پہلی سماعت گزشتہ سال اکتوبر میں ہوئی تھی اور دوسری سماعت دو روز قبل ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر دلائل دینے کی درخواست منظور کرلی تھی۔ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے دلائل دینے کی اجازت دے دی تھی۔

سماعت کے آغاز پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے تھےکہ اس مقدمے میں پٹیشنر عمران خان ذاتی حیثیت میں پیش ہونا چاہتے ہیں تو ان کو یہاں پیش کیا جانا چاہیے، وہ اس مقدمے میں ایک فریق ہیں ہم ان کو پیش ہونے کے حق سے کیسے روک سکتے ہیں، یہ نیب کا معاملہ ہے اور ذاتی حیثیت میں پیش ہونا ان کا حق ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پیٹرول, ڈیزل کی قیمتوں میں بڑی کمی کر دی گئی

وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پیٹرول, ڈیزل کی قیمتوں  میں بڑی  کمی کر دی گئی

 حکومت نےپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی ہے۔

اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری وزیراعظم کو ارسال کی تھی۔ وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 15 روپے 39 پیسے فی لیٹرکمی کی گئی ہے۔ پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 273 روپے 10 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 88 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 274 روپے 8 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 7 روپے54 پیسےفی لیٹرکمی کر دی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 161 روپے 17 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

مٹی کے تیل کی قیمت میں 9 روپے 86 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 173 روپے 48 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll