جی این این سوشل

پاکستان

جلسے کرنا ہمارا آئینی قانونی حق ہے جو ہم کریں گے، اسد قیصر

ہم لاہور بھی جائیں گے کراچی بھی جائیں گے ، ہمت ہے تو روک کر دکھائے، رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جلسے کرنا ہمارا آئینی قانونی حق ہے جو ہم کریں گے، اسد قیصر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ جلسے کرنا ہمارا آئینی قانونی حق ہے، ہم لاہور بھی جائیں گے کراچی بھی جائیں گے ہر جگہ جائیں گے ہمت ہے تو روک کر دکھائے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ کیا ہم اس ملک کے شہری نہیں ہے کیا، کیا پاکستان کا آئین اور قانون ہمیں پرامن ریلیوں اور جلسوں کی اجازت نہیں دیتا۔  آپ یہ کس قسم کا سلوک کررہے ہیں۔

اسد قیصر نے کہا کہ جب کبھی بھی جہاں کہیں بھی ہم جلسے کا اعلان کردیں وہاں دفعہ 144 لگا دی جاتی ہے کیا ہم دہشتگرد ہےیا تو پھر اعلان کردیں کہ اس ملک میں آئین اور قانون معطل ہے۔ ہمارا گناہ یہ ہے کہ ہم نے یہ نعرہ بلند کیا کہ حالیہ الیکشنز دھاندلی زدہ تھے۔عوامی مینڈیٹ کو پاؤں تلے روند کر اس اسمبلی میں لوگ آئے ہے کراچی سے جو حکومتی بنچز کا حصہ ہے انکو تو انکے گھر والے بھی رکن قومی اسمبلی نہیں مانتے-

سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ جلسے کرنا ہمارا آئینی قانونی حق ہے، ہم لاہور بھی جائیں گے کراچی بھی جائیں گے ہر جگہ جائیں گے ہمت ہے تو روک کر دکھائے آپ اگر اس قسم کا رویہ رکھیں گے تو میں واضح کردوں یہ اسمبلی نہیں چل سکتی۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو تو اپنے آپ کو جمہوری کہتے ہیں، ہمارا ایک جلسہ ان سے برداشت نہیں ہورہا، کیا ہم اس ملک کے شہری نہیں ہیں؟ یہ بدترین الیکشن ہوا ہے، عوامی مینڈیٹ پامال کیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ گندم کے معاملے پر ایوان میں بحث ہونی چاہیئے۔

اسد قیصر نے پنجاب میں کسانوں کے احتجاج میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام عہدیداروں سے کہتا ہوں کہ احتجاج میں شرکت کریں۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ابھی مئی کا مہینہ آرہا ہے، یہ پھر 9 مئی 9 مئی کریں گے، آپ نے جتنا رونا رویا عوام نے پھر بھی آپ کے بیانیے کو زمین بوس کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنائیں، چاروں صوبوں کے چیف جسٹس کو کمیشن کا حصہ بنائیں، 9 مئی واقعہ پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، جو ذمہ دار ہو اسے سزا دیں، 9 مئی پی ٹی آئی کو اقتدار سے دور رکھنے کا ڈرامہ ہے، موجودہ حکومت فارم 47 سے وجود میں آئی۔

پاکستان

ق لیگی رہنما طارق بشیر چیمہ نے زرتاج گل سے معافی مانگ لی

طارق بشیر چیمہ نے معافی سپیکر چیمبر مانگی ہے، ذرائع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ق لیگی رہنما طارق بشیر چیمہ نے زرتاج گل سے معافی مانگ لی

مسلم لیگ ق کے رکن قومی اسمبلی طارق بشیر چیمہ نے نازیباالفاظ پر زرتاج گل سے معافی مانگ لی۔

زرتاج گل اور طارق بشیر چیمہ تلخ کلامی کا معاملہ تشدت اختیارکرگیا۔ تحریک انصاف کے اراکین نے اسپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ ملاقات کی ۔ ملاقات میں تحریک انصاف نے طارق بشیر چیمہ کی رکینت معطلی اور زرتاج گل سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تاہم اسپیکر ایاز صادق کی کوششوں سے طارق بشیر چیمہ اور زرتاج گل کے معاملہ پر راضی نامہ ہوگیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں تلخ کلامی کے بعد ق لیگ کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے پی ٹی آئی رکن زرتاج گل سے معافی مانگ لی۔زرتاج گل نے طارق بشیر چیمہ کی معافی قبول کرلی، اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق نے دونوں کے درمیان معاملہ ختم کر ایا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے اسپیکر کا شکریہ ادا کیا، پی ٹی آئی اراکین سمیت تمام فریقین نے اسپیکر کے کردار کو سراہا۔

بجٹ سیشن سے قبل زرتاج گل اور طارق بشیر چیمہ تلخ کلامی پر تحریک انصاف کے اراکین نے اسپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ بات چیت کی۔ تحریک انصاف نے بجٹ سیشن کیلئے طارق بشیر چیمہ کی رکنیت معطلی کا مطالبہ کر دیا ۔

تحریک انصاف نے طارق بشیر چیمہ سے فلور پر معافی کا مطالبہ کیا تو مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے فلور پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا کہا کہ اسپیکر چمبر میں ہی زرتاج گل سے معافی مانگنے کو تیار ہیں۔

واضح رہے کہ طارق بشیر چیمہ اپنی تقریر کے بعد زرتاج گل کی نشست کی طرف بڑھے تھے اور انہوں نے زرتاج گل کو کچھ نا زیبا الفاظ کہے تھے۔

طارق بشیر چیمہ کے زرتاج گل کو کہے الفاظ پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان بھڑک اٹھے تھے، سنی اتحاد کونسل کے اراکین طارق بشیر چیمہ کی طرف لپکے تھے۔ واقعے کے بعد ایوان میں پی ٹی آئی اراکین کے شدید احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا ۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی چینی وزیر خزانہ سے ملاقات

ملاقات میں مالی تعاون کو مزید بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی  چینی وزیر خزانہ سے ملاقات

وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے عوامی جمہوریہ چین کے وزیر خزانہ سے ملاقات کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم اور چین کے وزیر خزانہ نے پاک چین مالیاتی اور بینکنگ تعاون کو سراہا اوردونوں ممالک کے درمیان آل ویدر سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کا مظہر قرار دیا۔

دونوں رہنماؤں نے بزنس ٹو بزنس روابط کے پیش نظر مالی تعاون کو مزید بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ چینی وزیر خزانہ نے پاکستان کے اقتصادی ایجنڈے کو سراہا اور مالی استحکام کو مضبوط بنانے کی کوششوں میں چین کی پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا جبکہ مالیاتی اور بینکنگ تعاون کو فروغ دینے میں نائب وزیراعظم کے تعاون کو بھی سراہا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری راغب کرنے کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر روشنی ڈالی اور چین سے سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستان کی اعلیٰ ترجیح پر بھی زور دیا جبکہ سرمایہ کاری کے حوالے سے جن ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کی گئی ان میں زراعت، آئی ٹی، کان کنی ، معدنیات اور قابل تجدید توانائی شامل ہیں۔

نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے چائنہ بزنس راؤنڈ اپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کی دیرینہ اور مضبوط دوستی ہے۔ بیجنگ میں ہماری میٹنگ بہت مفید رہی، ملاقات میں علاقائی امورسمیت اہم معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کےبہت سےمواقع موجود ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ پر اسرائیلی فوجی کنٹرول سے اتفاق نہیں کروں گا: اسرائیلی وزیر دفاع

غزہ میں اسرائیلی سکیورٹی کی موجودگی اسرائیلی جانوں کے غیر ضروری نقصان کا باعث بنے گی، یوو گیلنٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ پر اسرائیلی فوجی کنٹرول سے اتفاق نہیں کروں گا: اسرائیلی وزیر دفاع

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے اور حماس کے خاتمے کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوجی حکمرانی سے اتفاق نہیں کرتے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گیلنٹ نے ایک پریس کانفرنس میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس کی شکست کے بعد اسرائیل کے غزہ پر کنٹرول نہ کرنے کا اعلان کریں۔

گیلنٹ نے مزید کہا کہ جنگ کے بعد غزہ میں اسرائیلی سکیورٹی کی موجودگی اسرائیلی جانوں کے غیر ضروری نقصان کا باعث بنے گی۔  انہوں نے حماس کی متبادل گورننگ باڈی تشکیل دینے کی درخواست کی تھی لیکن انہیں ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔

 گیلنٹ نے کانفرنس کے دوران یہ بھی کہا کہ جلد ہی ہم سے یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہا جائے گا کہ اسرائیلیوں کو شمال میں اپنے گھروں کو معاہدے کے ذریعہ واپس جانا چاہیے یا ان کی واپسی فوجی کارروائی کے ذریعہ ہونا چاہیے۔

رفح میں فوجی آپریشن کے حوالے سے اسرائیل اور امریکہ کے درمیان تنازع کے بارے میں گیلنٹ نے کہا کہ ہم اس تنازع کو انٹرویوز اور بیانات کے ذریعہ نہیں بلکہ بند کمروں میں حل کر رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ی بات بھی قابل غور ہے کہ جنگ کے بعد غزہ کی پٹی کے انتظام کے حوالے سے ناقص منصوبہ بندی کی روشنی میں نیتن یاہو اور فوج کے درمیان تناؤ کی کیفیت ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll