جی این این سوشل

پاکستان

پاکستان کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے ہماری ترجیح ہے، سعودی عرب

سعودی حکومت اور کمپنیاں پاکستان کو اقتصادی ، سرمایہ کاری اور کاروباری حوالے سے ترجیح دیتی ہیں، سعوی نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے ہماری ترجیح ہے، سعودی عرب
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف المبارک نے کہا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے انتہائی موزوں ملک سمجھتا ہے۔

اسلام آباد میں دو روزہ پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ سعودی حکومت اور کمپنیاں پاکستان کو اقتصادی ، سرمایہ کاری اور کاروباری حوالے سے ترجیح دیتی ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نجی و سرکاری شعبے میں شراکت دار کو بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔

سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری 50 رکنی وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے پر ہیں۔ ان کے وفد میں ٹیکنالوجی، ٹیلی کام، توانائی، ایوی ایشن، مائننگ، زراعت اور ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کے شعبوں کی کمپنیوں کے نمائندگان شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی سعودی عرب کی ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں اور سعودی عرب پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے انتہائی موزوں ملک سمجھتا ہے۔

سعودی عہدیدار نے کہا کہ اُن کا ملک پاکستان کی اقتصادی صلاحیت بشمول اس کی ڈیموگرافی، محل وقوع اور قدرتی وسائل پر یقین رکھتا ہے اور پاکستان سعودی عرب کے لیے مرکزی علاقائی شراکت دار ہے۔

مشترکہ مذہب، ثقافت اور اقدار کا حوالہ دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو سرپرستی کرنے والے بین الاقوامی شراکت دار کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ سعودی عرب تقریباً 20 لاکھ پاکستانیوں کا گھر ہے جنہوں نے سعودی عرب کے ویژن 2030 میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے سرکاری اور نجی شعبے اپنی شراکت داری کو آگے لے جا سکتے ہیں۔

دنیا

غزہ صورتحال نیتن یاہو کی حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی

اسرائیلی وزیر کا غزہ پر 6 نکاتی منصوبہ پیش، عمل نہ ہونے پر حکومت چھوڑنے کی دھمکی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ صورتحال نیتن یاہو کی حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی

اسرائیل کی تین رکنی جنگی کونسل کے رکن بینی گانٹز نے غزہ کی جنگ سے متعلق اپنا 6 نکاتی منصوبہ پیش کردیا اور اس پر عمل کے لیے 8 جون تک کی ڈیڈ لائن بھی دیدی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بینی گینٹز نے دھمکی بھی دی ہے کہ اگر حکومت نے غزہ میں جنگ کے لیے کوئی نیا منصوبہ نہیں اپنایا تو وہ حکومت سے مستعفی ہو جائیں گے۔ یہ اقدام وزیر اعظم نیتن یاہو کو اپنے انتہائی دائیں بازو کے اتحادی پر انحصار کرنے پر مجبور کر دے گا۔

گزشتہ روز گانٹز کا یہ اعلان سات ماہ سے زیادہ کی جنگ کے بعد اسرائیلی قیادت کے اندر تقسیم کو مزید واضح کر گیا۔

گانٹز نے چھ نکاتی منصوبہ پیش کیا جس میں درجنوں یرغمالیوں کی واپسی، حماس کی حکمرانی کا خاتمہ، غزہ کی پٹی کو غیر فوجی بنانا، شہری امور کے لیے بین الاقوامی انتظامیہ کا قیام شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اسے 8 جون تک منظور نہ کیا گیا تو وہ حکومت سے مستعفی ہو جائیں گے۔ گانٹز ایک سینٹرسٹ سیاست دان اور نیتن یاہو کے دیرینہ سیاسی حریف ہیں۔ وہ جنگ کے ابتدائی دنوں میں جنگی کابینہ میں شامل ہوئے تھے۔

ان کی رخصتی نیتن یاہو کو اپنے انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں کا اور بھی مقروض کر دے گی جنہوں نے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت میں سخت رویہ اختیار کر رکھا ہے۔

نیتن یاہو کے قریبیاتحادیوں کا خیال ہے کہ اسرائیل کو غزہ پر قبضہ کرکے وہاں یہودی بستیوں کی تعمیر شروع کردینا چاہیے۔ اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اس نے رفاح کے مشرقی مضافاتی علاقوں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں اور اس علاقے میں سرنگوں کا پتہ چلایا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے ہفتہ کو اسرائیلی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے رفاح کے مشرقی مضافات میں اپنی فوج اس لیے بھیج دی ہے کہ وہ سرنگ کو کھولیں، یرغمالیوں کو قتل کریں اور ان کی باقیات کو تلاش کریں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو غزہ میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر جانے کے بجائے اپنے فوجیوں کو قتل کرانا پسند کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دشمن کی قیادت اپنے فوجیوں کو غزہ کی گلیوں میں بھیج رہی ہے تاکہ وہ تابوتوں میں واپس آ جائیں اس دوران کچھ یرغمالیوں کی باقیات کو تلاش کیا جا سکے جن کو انہیں فوجیوں نے جان بوجھ کر نشانہ بنا کر قتل کیا ہوگا۔

ابو عبیدہ نے جمعہ کو کہا تھا کہ حماس کے جنگجوؤں نے غزہ کی پٹی میں لڑائی کے تمام محاذوں پر دس دنوں کے اندر 100 مختلف اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ حماس کے جنگجو اسرائیل کے ساتھ ایک طویل جنگ کے لیے تیار ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستانی طلبا غیرملکی ائیرلائنز کی پرواز سے کرغزستان سے لاہور پہنچ گئے

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے لاہور ائیرپورٹ پر پاکستانی طلبا کا استقبال کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستانی طلبا  غیرملکی ائیرلائنز کی پرواز   سے کرغزستان سے لاہور پہنچ گئے

پاکستانی طلبا کو لےکر  ایک پرواز کرغزستان کے دارالحکومت  بشکیک سے لاہور  پہنچ گئی۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے لاہور ائیرپورٹ پر پاکستانی طلبا کا استقبال کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔

غیرملکی ائیرلائنز کی پرواز 11 بجے بشکیک سے لاہور  پہنچی، غیرملکی ائیر لائنز کی  پرواز  سے 30 پاکستانی طلبا واپس آئے ہیں۔ بشکیک سے لاہور  پہنچنے والے 30 طلبا میں ایک زخمی طالب علم  بھی شامل ہے۔

بشکیک سے آنے والی پرواز میں 30 طلبا سمیت 140 افراد شامل ہیں۔ کرغزستان سے ایک اور  پرواز کل پاکستانی طلبا کو  لے کر پاکستان پہنچے گی، پاکستانی طلبا کی واپسی کے لیے 1 ہفتے تک بشکیک سے روز  ایک پرواز  پاکستان پہنچے گی۔

دوسری جانب پاکستانی طلبا پر حملوں کے معاملے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو کرغزستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، ان کے ہمراہ وفاقی وزیر امیر مقام بھی کرغزستان جائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

صحافیوں کی جانب سے پنجاب حکومت کا مجوزہ ہتک عزت بل 2024 مسترد

حکومت بل بنانے سے باز نہ آئی تو پیرکو اسمبلی اجلاس سے پہلے احتجاج ہوگا، صحافی یونینز

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صحافیوں کی جانب سے پنجاب حکومت کا مجوزہ ہتک عزت بل 2024 مسترد

صحافیوں کی جانب سے پنجاب حکومت کا مجوزہ ہتک عزت بل 2024 مسترد کر دیا گیا۔

لاہور پریس کلب میں ہونے والے اجلاس میں سی پی این ای، پی ایف یو جے، کیمرا مین اور فوٹوگرافر ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔

صدرلاہور پریس کلب  ارشد انصاری کا کہنا تھا کہ ارباب اختیار کو پُرامن طور پر اپنے احتجاج سے آگاہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بل بنانے سے باز نہ آئی تو پیرکو اسمبلی اجلاس سے پہلے احتجاج ہوگا۔

صدر سی پی این ای ارشادعارف نے کہا کہ پیمرا، ہتک عزت اورپیکا کے قوانین پہلے سے موجود ہیں، ایسے میں نیا قانون بدنیتی پر مبنی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll