Advertisement
پاکستان

پاکستان نے دوسرا جدید مواصلاتی سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا

توقع کی جاتی ہے کہ یہ سیٹلائٹ ملک کے طول و عرض میں ایک جدید ترین مواصلاتی نیٹ ورک کے قیام میں اپنا حصہ ڈالے گا اور ٹیلی کام سیکٹر کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دے گا

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 سال قبل پر مئی 30 2024، 11:37 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
پاکستان نے دوسرا  جدید مواصلاتی سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا

 

پاکستان نے جمعرات کو چین کے تعاون سے اپنا دوسرا جدید مواصلاتی سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا۔ 

پاکستان نے اپنا پاک سیٹ ایم ایم ون نامی سیٹلائٹ خلا میں بھیج کر ایک عظیم سنگ میل عبور کر لیا۔    
تفصیلات کے مطابق اسپیس اینڈ اپرایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے کہا کہ یہ اسیٹلائٹ دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ فراہم کرکے پاکستان کو ڈیجیٹل دور میں داخل کرنے میں مدد کرے گا۔ 5 ٹن وزن کی حامل یہ اسیٹلائٹ جدید ترین مواصلاتی آلات سے لیس ہے، جسے چین کےشی چینگ  سینٹر سے خلا میں بھیجا گیا ۔ 
وزیراعظم شہباز شریف نے سیٹلائٹ کی لانچنگ پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو اپنے سائنسدانوں پر فخر ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے ملک بھر میں تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔
سپارکو ذرائع کے مطابق سیٹلائٹ ملک کی مواصلاتی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔  سیٹلائٹ کو خلا میں پہنچنے میں لگ بھگ 3 سے 4 دن لگیں گے، جبکہ یہ جیو سٹیشنری سیٹلائٹ زمین کے مدار میں زمین سے لگ بھگ  35000 کلومیٹر کی بلندی پر ہو گا۔ سیٹلائٹ کی موئثر کام کرنے کی مدت تقریبا 15 سال ہے۔
توقع کی جاتی ہے کہ یہ سیٹلائٹ ملک کے طول و عرض میں ایک جدید ترین مواصلاتی نیٹ ورک کے قیام میں اپنا حصہ ڈالے گا اور ٹیلی کام سیکٹر کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دے گا، اور اس کی جدید صلاحیتیں تیز رفتار انٹرنیٹ کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرے گی۔

Advertisement
Advertisement