جی این این سوشل

پاکستان

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اقوام متحدہ کے 22 رکنی وفد کی ملاقات

مختلف شعبوں میں اشتراک کار مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اقوام متحدہ کے 22 رکنی وفد کی ملاقات
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اقوام متحدہ کے 22 رکنی وفد کی ملاقات

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ اینڈ ہیومینٹیرین کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ کی قیادت میں 22 رکنی وفد نے ملاقات کی جس میں مختلف شعبوں میں اشتراک کار مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

وفد میں یو این کے ذیلی اداروں کے مقامی سربراہ شامل تھے۔ملاقات میں تعلیم، صحت، زراعت اور دیگر شعبوں میں اشتراک کار مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، اقوام متحدہ کے اداروں کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا، وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ایجوکیشن، ہیلتھ سیکٹر ریفارمز اور حکومتی پالیسی سے متعلق آگاہ کیا۔

اس موقع پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب کی زراعت میں پاکستان کی اکانومی کو تبدیل کرنے کا پورا پوٹینشل موجود ہے، ہر سیکٹر میں بہتری اور اصلاحات میری ترجیحات میں شامل ہیں، ہر عوامی مسئلہ اور معاملہ ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے کوشاں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اصلاحات کے ثمرات سے لوگ جلد مستفید ہوں گے، سروس ڈلیوری اور گڈ گورننس کیلئے پہلی مرتبہ افسروں کی گریڈنگ کا سسٹم رائج کیا جا رہا ہے، یو این کے اداروں کے اشتراک سے ایک لاکھ گھروں کی تعمیر کا ہدف بھی پورا کریں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ کہ رکاوٹوں کے باوجود وزیراعلیٰ بننا اعزاز سمجھتی ہوں، محروم معیشت اورغریب افراد کو دیکھ کر مالی طور پر مضبوط کرنے کا سوچتی رہتی ہوں، پنجاب کی ہر خاتون کو مالی طور پر خود مختار اورخوشحال دیکھنا چاہتی ہوں، اقوام متحدہ کے پراجیکٹ اور ہماری ترجیحات کا مشترکہ محور عوام کی خدمت ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ٹیکس فری گارمنٹس سٹی بنا رہے ہیں جہاں خواتین کو 6 ماہ مفت ٹریننگ اور سکالر شپ بھی دیں گے، پنجاب کے ہر شہر میں پہلی بار ویسٹ مینجمنٹ کا بہترین نظام لا رہے ہیں، نوازشریف آئی ٹی سی کو پاکستان کی سیلی کان ویلی بنائیں گے۔

تجارت

ایف بی آر نے دو مہینوں میں 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف بی آر  نے دو مہینوں میں  1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے دو مہینوں (جولائی اور اگست) میں مجموعی طور پر 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے ہیں۔

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے جبکہ لیکوڈیٹی کے مسائل کے حل کیلئے برآمد کنندگان کو 132 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہیں۔

ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 593 ارب روپے جمع کئے جبکہ جولائی-اگست 2023 میں اسی مد میں 437 ارب روپے جمع کئے گئے تھے۔ اس طرح اس مد میں 36 فیصد زیادہ محصولات جمع کئے گئے۔ سیلز ٹیکس کی مد میں 314 ارب روپے جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 40 فیصد کا صحت مندانہ اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 86 ارب جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 13 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔اس کے نتیجہ میں ڈومیسٹک ٹیکسوں کی وصولی میں مجموعی طور پر 35 فیصد کا اضافہ حاصل کیا گیا ہے۔

تاہم درآمدات میں مسلسل کمپریشن کی وجہ سے اس شرح نمو کو برقرار نہیں رکھا جا سکا ہے۔ امریکی ڈالر کے اعتبار سے اگست 2023 کے مقابلے میں اگست 2024 میں درآمدات میں 2.2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی طرح سے اگست 2024 کے دوران درآمدت میں اگست 2023 کے مقابلے میں پاکستانی روپے کے حساب سے7 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

مزید برآں ہائی ڈیوٹی اشیاء جیسے گاڑیاں، گھریلو آلات کے ساتھ ساتھ متفرق اشیاء مثلاً گارمنٹس، فیبرکس، جوتے وغیرہ کی درآمدات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ اس رجحان نے کسٹمز ڈیوٹیز اور درآمدات کی سطح پر وصول کئے جانے والے دیگر ٹیکسوں کو متاثر کیا ہے۔ کسٹمز ڈیوٹیز میں 4 فیصد کے اضافہ کے باوجود ایف بی آر کی خالص وصولیوں میں پچھلے سال کے مقابلہ میں مجموعی طور پر 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایف بی آر کے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں محصولات جمع کرنے کے اہداف پورے کرنے کے روشن امکانات ہیں کیونکہ ستمبر میں کم پالیسی ریٹ اور حالیہ مہینوں میں حکومتی سطح پر دیگر اقدامات کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں اور درآمدات میں اضافہ کی توقع کی جارہی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خزانہ کی نگرانی میں ہونے والی ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کی وجہ سے بھی شرح نمو میں اضافہ ہونے کا واضح امکان ہے۔

ان اصلاحات میں سپلائی چین کی اینڈ ٹو اینڈ مانیٹرنگ، آٹو میٹڈ پروڈکشن مانیٹرنگ، پی او ایس، آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی بنیا د پر ڈیٹا انٹگریشن، امپورٹ اسکیننگ اور ایف بی آر کی افرادی قوت کی ساکھ پر کڑی نظر رکھنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ایف بی آر کاروبار کرنے میں آسانیاں لانے اور اسے ترقی دینے کے لئے اپنے بزنس پراسسز کو بھی بہتر بنا رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سیاستدانوں کے آپس میں مذاکرات ہونے چاہئیں، چیئرمین سینیٹ

نوجوان دنیا کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتی ہے، پاکستانی قوم متحد ہے، یوسف رضا گیلانی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سیاستدانوں کے آپس میں مذاکرات ہونے چاہئیں، چیئرمین سینیٹ

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سیاستدانوں کے آپس میں مذاکرات ہونے چاہئیں۔

راولپنڈی میں یوسف رضا گیلانی بزنس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مجھے خوشی ہوئی کہ اتنی بڑی تعداد میں نوجوان اکٹھے ہوئے ہیں، پاکستان میں سب سے زیادہ کردار نوجوان کا ہے نوجوانوں میں سے مستقبل کا کوئی وزیراعظم، صدر، چیئرمین سینیٹ ہوگا۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ نوجوان دنیا کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتی ہے، پاکستانی قوم متحد ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ معاشی ترقی کا انحصارپالیسیوں کے تسلسل میں ہے، ملکی ترقی کیلئے سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، آپ کسی لیڈر سے اختلاف کرسکتے ہیں پاکستان سے نہیں، مجھ سمیت کسی سے بھی اختلاف کرسکتے ہیں مگر ملک سے کوئی اختلاف نہیں کرسکتا، پاکستان کی فوج اور سکیورٹی فورسز اپنا آج آپ کے مستقبل پر قربان کررہی ہیں۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا پاکستان کی فورسز اپنا آج مستقبل کے لیے قربان کررہی ہیں، جبکہ درخواست کی کہ تمام سیاسی جماعتوں سے گزارش کروں گا کہ قوم کو متحد کریں، پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

راول ڈیم :پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد 1752 فٹ تک پہنچ گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

راول ڈیم :پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

اسلام آباد: راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد 1752 فٹ تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارشوں کے باعث ڈیم میں پانی کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے یہ فیصلہ لینا پڑا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ آج شام راول ڈیم کے اسپل ویز کھول دیے جائیں گے۔ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی نالوں کے قریب نہ جائیں اور نشیبی علاقوں کے رہائشی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

اسلام آباد کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپل ویز کھولنے کے بعد ندی نالوں اور پلوں پر سخت نگرانی رکھی جائے گی۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر لیں۔

کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال میں شہری 16 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll