جی این این سوشل

پاکستان

عید الاضحی 17 جون 2024 کو ہونے کا امکان ، محکمہ موسمیات

لیکن اگر جون 18 کو عید الاضحی کی تصدیق ہوتی ہے، تو فیڈرل حکومت کو تعطیلات کا شیڈول مطابقت سے ترتیب دینے کی توقع ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عید الاضحی 17 جون 2024  کو ہونے کا امکان ، محکمہ موسمیات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 محکمہ موسمیات نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان میں عید الاضحی 17 جون 2024 کو بروز اتوار کو منائی جائے گی۔
محکمہ موسمیات کے ماحولیاتی ڈیٹا پروسیسنگ سینٹر نے پیش گوئی کی ہے کہ ذوالحجہ کا چاند 6 جون کی شام 5 بج کر 38 منٹ پر پیدا ہوگا۔
پی ایم ڈی کے مطابق کراچی میں چاند کی عمر غروب آفتاب پر 26 گھنٹے اور 8 منٹ ہوگی، اور غروب آفتاب کے بعد 72 منٹ تک دیکھائی دے سکتا ہے۔۔ ان پیشگوئیوں کے باوجود، رویت ہلال کمیٹی چاند کی نظر بندی کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گی۔
ممکنہ کلینڈر کے مطابق عید الاضحی 17 جون سے 19 جون تک جاری رہے گی، جبکہ تعطیلات کا دورانیہ ہفتے اور اتوار کی ہفتہ وار چھٹی کے باعث 15 جون سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
لیکن اگر جون 18 کو عید الاضحی کی تصدیق ہوتی ہے، تو فیڈرل حکومت کو تعطیلات کا شیڈول مطابقت سے ترتیب دینے کی توقع ہے۔ عید الاضحی سے پہلے دنوں میں فیڈرل حکومت کی طرف سے ترمیم شدہ تعطیلات کی تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔

پاکستان

ضرار ہاشم خان سیکریٹری وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی مقرر

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے وابستہ ذرائع کے مطابق کسی بھی وفاقی سیکرٹری کی براہ راست تقرری کا یہ پہلا کیس ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ضرار ہاشم خان سیکریٹری وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی مقرر

ضرار ہاشم خان کو 2 سال کے لئے سیکریٹری وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی مقرر کر دیا گیا، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے سیکریٹری وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا تقرر کیا گیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ باضابطہ نوٹیفکیشن کے مطابق ضرار ہاشم خان کو کنٹریکٹ پر 2 سال کیلئے سیکریٹری وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی مقرر کیا گیا ہے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے وابستہ ذرائع کے مطابق کسی بھی وفاقی سیکرٹری کی براہ راست تقرری کا یہ پہلا کیس ہے، سیکریٹری وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیو نیکیشن کی اوپن مارکیٹ سے کنٹریکٹ پرتقرری کیلئے بذریعہ اشتہار اوپن مارکیٹ سے امیدواروں سے درخواستیں طلب کی گئی تھیں، وزیراعظم کی جانب سے تشکیل کردہ سلیکشن بورڈ نے امیدوراوں کے انٹرویوز کئے تھے۔

گریڈ 22 کی اس اہم پوسٹ پر تقرری کیلئے وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن احد خان چیمہ کی سربراہی میں 5 رکنی سلیکشن بورڈ تشکیل دیا گیا تھا، بورڈ کے دیگر ممبران میں وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کام ڈویژن شیزہ فاطمہ خواجہ، ٗ سیکرٹری کابینہ ڈویژن کامران علی افضل، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن انعام اللہ دھاریجو اور سیکرٹری وزارت تجارت جواد پال شامل تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 9 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی

تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ لیبیا میں جاری تنازع کے حل میں پیشرفت ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں  9 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 5 فیصد کمی کے بعد 9 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہیں اور قیمت 73.71 ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق تیل کی قیمتوں میں ہونے والی اس حالیہ کمی کی وجہ لیبیا میں پیداوار اور برآمدات پر عائد پابندی اور اس حوالے سے جاری تنازع کے حل میں پیشرفت ہے۔

برینٹ کروڈ کی قیمت 4.9فیصد یا 3.8ڈالر فی بیرل کمی کے بعد 73.71ڈالر فی بیرل کی سطح پر آ گئیں جو گزشتہ سال دسمبر کے بعد تیل کی سب سے کم قیمت ہے۔اس کے علاوہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ کی قیمت بھی 4.2فیصد یا 3.25ڈالر فی بیرل کمی کے بعد 70.3 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آ گئی ہے جو جنوری کے بعد اس کی سب سے کم قیمت ہے۔

ان قیمتوں میں کمی کی وجہ لیبیا میں جاری تنازع کا حل ہے جس کے لیے لیبیا کے قانون ساز اداروں نے 30دن کے اندر سینٹرل بینک کا نیا گورنر مقرر کرنے پر رضامندی ظاہر کی، لیبیا کے حریف گروپوں میں مفاہمت کی پیشرفت پر تیل کی عالمی قیمت میں کمی واقع ہوئی اور تنازع حل ہونے کے بعد لیبیا میں تیل کی پیداوار اور برآمدات شروع ہوسکیں گی۔

جیسے ہی مفاہمت کی خبریں آنا شروع ہوئیں تیل کی قیمتوں میں تیزی سے کمی آنا شروع ہوئی اور دن کے اختتام پر فی بیرل قیمت 73.71 کی سطح پر آ گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سینیٹ کمیٹی میں اسلام آباد میں بلااجازت جلسے کرنے پر 3 سال قید کا بل منظور

بل کے مطابق اسلام آباد کے موضع سنگجانی یا کسی بھی ایسے علاقے میں جلسہ جلوس کیا جا سکے گا جہاں حکومت اجازت دے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سینیٹ کمیٹی میں اسلام آباد میں بلااجازت جلسے کرنے پر 3 سال قید کا بل منظور

اسلام آباد میں بلا اجازت جلسے کرنے پر 3 سال قید کا بل سینیٹ کمیٹ میں منطورکر لیا گیا۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر فیصل سلیم رحمان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، کمیٹی نے دارالحکومت میں پرامن جلسے جلوس کے انعقاد کے بل سمیت چار بلوں کی کثرت رائے سے منظوری دیدی جبکہ ایک بل موخر کر دیا۔ منظور کیے گئے بل کے تحت حکومتی اجازت کے بغیر اسلام آباد میں جلسہ جلوس کرنے یا اس میں شرکت کرنے والوں کو 3 سال تک قید کی سزا دی جاسکے گی۔

سینیٹ کمیٹی سے منظور بل کے مطابق اسلام آباد کے موضع سنگجانی یا کسی بھی ایسے علاقے میں جلسہ جلوس کیا جا سکے گا جہاں حکومت اجازت دے گی، حکومتی اجازت کے بغیر کے جلسہ جلوس کرنے یا اس میں شامل ہونیوالوں کو تین سال تک جیل میں ڈالاجاسکے گا۔

بل پر بحث کرتے ہوئے سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا مذکورہ بل اسلام آباد کی حد تک نافذالعمل قانون سازی سے متعلق ہے، جہاں آج بھی مختلف مظاہروں اور احتجاج کے پیش نظر اہم مقامات پر کنٹینرز لگا کر راستے مسدود کردیئے گئے ہیں اور جس کے باعث شہری پریشانی کا شکار ہیں۔

عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں عوامی جلسوں کی ایک جگہ مختص کردی جائے گی، جہاں احتجاج کیا جاسکے، بل متعارف کرانے کا مقصد ہے کہ اسلام آباد میں احتجاج کو قانون کے مطابق بنایا جاسکے۔

 سینیٹر سیف اللہ ابڑونے کہا آئین میں پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے،کل کشمیر ہائی وے پر جو ہوا ان کو ویسے ہی اٹھانا چاہیے تھا جس طرح سینیٹر مشتاق کو اٹھایا گیا۔

کمیٹی نے سینیٹر مشتاق احمد کی غیر قانونی گرفتاری اور ان کے اہل خانہ سے رواں رکھے جانے والے رویے کے بارے میں وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll