جی این این سوشل

تجارت

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی

عالمی مارکیٹ میں امریکی خام تیل کی قیمت میں فی بیرل 0.74 ڈالر کمی کے بعد کمی کے 73.64 ہو گئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی

عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی کا رحجان دیکھا گیا ہے۔عالمی مارکیٹ میں امریکی خام تیل کی قیمت میں فی بیرل 0.74 ڈالر کمی کے بعد کمی کے 73.64 ہو گئی۔

گزشتہ روز بھی عالمی منڈی میں امریکی خام تیل کی قیمت میں 3.64فیصد کمی دیکھنے میں آئی،جس کے بعد فی بیرل آئل 74.18ڈالر میں فروخت ہو گئی ۔

برطانوی خام تیل کی قیمت میں 3.43فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت 78.28ڈالرہو گئی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی آئل کی قیمت فروری کے بعد پہلی بار 80ڈالر سے نیچے آئی ہے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

دوسری جانب پاکستان میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے یکم جون2024 سے ایل پی جی گیس کے 11.8 کلو گرام سلنڈر کی قیمت میں 45.62 روپے کمی کر دی ہے۔

یکم جون کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی کی گئی ہے، پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے 74 پیسے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 86 کمی کی گئی ہے۔

کمی کے بعد پیٹرول فی لیٹر 268 روپے 36 پیسے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل فی لیٹر 270 روپے 22 پیسے میں فروخت ہو رہا ہے،مٹی کے تیل کی قیمت میں ایک روپے 87 پیسے کی کمی ہوئی ہے جس کے بعد اِس کی فی لیٹر نئی قیمت 171 روپے 61 پیسے ہوگئی ہے۔

تجارت

 پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے اختتام پرہنڈرڈانڈیکس 177 پوائنٹس کی کمی

دوسری جانب  انٹر بینک میں کاروبار کے اختتام پر  ڈالر 7 پیسے مہنگا ہوا، انٹربینک میں ڈالر 277.64 روپے سے بڑھ کر 277.71 روپے پر بند ہوا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے اختتام پرہنڈرڈانڈیکس 177 پوائنٹس کی کمی

 پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے اختتام پرہنڈرڈانڈیکس 177 پوائنٹس کی کمی سے 81 ہزار 114 پوائنٹس پر بند ہوا۔
تفصیلات کے مطابق دن بھر مجموعی طور پر 441 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا ، 132 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 241 کے شیئرز میں کمی ہوئی ، مارکیٹ میں 29 کروڑ 52 لاکھ سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا ۔
سٹاک مارکیٹ میں 13 ارب 88 کروڑ سے زائد مالیت کے شیئرز کے سودے ہوئے، مارکیٹ کی بلند ترین سطح 81,321 جبکہ کم ترین سطح 80,352 پوائنٹس رہی ۔  

دوسری جانب  انٹر بینک میں کاروبار کے اختتام پر  ڈالر 7 پیسے مہنگا ہوا، انٹربینک میں ڈالر 277.64 روپے سے بڑھ کر 277.71 روپے پر بند ہوا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

متحدہ عرب امارات کے صدرکا لبنان کیلئے ر 100 ملین امریکی ڈالر کا امدادی پیکج کا اعلان

یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی جانب سے لبنان کو درپیش چیلنجز کے پس منظر میں اس کی حمایت کرنے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

متحدہ عرب امارات کے صدرکا لبنان کیلئے ر 100 ملین امریکی ڈالر کا امدادی پیکج کا اعلان

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے لبنان کی عوام کو فوری طور پر 100 ملین امریکی ڈالر کا امدادی پیکج فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی جانب سے لبنان کو درپیش چیلنجز کے پس منظر میں اس کی حمایت کرنے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے جو لبنانی عوام کی مدد کے لیے قوم کے غیر متزلزل عزم کا عکاس ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پرنظرثانی کی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل پہلے سپریم کورٹ بار کے وکیل تھے، اٹارنی جنرل اس وجہ سے کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پرنظرثانی کی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پرنظرثانی کی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی، جسٹس منیب اختربینچ کا حصہ نہیں بنے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح پرنظرثانی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسٰی کی سربراہی میں چاررکنی بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس منیب اختربینچ میں موجود نہیں تھے۔

نظرثانی درخواست سپریم کورٹ بارکی جانب سے دائر کی گئی تھی، سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلا لیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے دوران سماعت خط پڑھ کرکہا کہ جسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ نہیں بنے، جسٹس منیب اخترنے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے، خط کے مطابق جسٹس منیب اختر فی الوقت بینچ کا حصہ نہیں بن سکتے۔ جسٹس منیب اخترکہتے ہیں ان کے خط کو سماعت سے معذرت نہ سمجھا جائے، جسٹس منیب اختر سے درخواست کریں گے کہ بینچ کا حصہ بنیں، ابھی بینچ اٹھنے لگا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل پہلے سپریم کورٹ بار کے وکیل تھے، اٹارنی جنرل اس وجہ سے کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ایسے خط کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی روایت نہیں ہے، جسٹس منیب کا خط عدالتی فائل کا حصہ نہیں بن سکتا، مناسب ہوتا جسٹس منیب اختر بینچ میں آکر اپنی رائے دیتے، میں نے اختلافی رائے کو ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس منیب نے آج معمول کے مقدمات کی سماعت کی ہے، اگرجسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ نہ بنے تو ججز کمیٹی معاملے کا جائزہ لے گی، بنچ سے الگ ہونا ہوتوعدالت میں آ کر بتایا جاتا ہے، جسٹس منیب اخترکومنانے کی کوشش کرتے ہیں، جسٹس منیب راضی نہ ہوئے تو کل نیا بنچ سماعت کرے گا۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ نظرثانی کیس دو سال سے زاید عرصہ سے زیرالتوا ہے، 63 اے کا مقدمہ بڑا اہم ہے، جج کا مقدمہ سننے سے انکار عدالت میں ہوتا ہے، جسٹس منیب اخترکی رائے کا احترام ہے۔

صدرسپریم کورٹ بارنے کہا کہ خواہش اور دعا ہے کہ جسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ بنیں۔

بیرسٹرعلی ظفر نے بھی بینچ کی تشکیل پراعتراض کر دیا، انھوں نے کہا کہ قانون کے مطابق تین ججز نے بیٹھ کر بینچ بنانے ہوتے ہیں، دوججز بیٹھ کر بینچ تشکیل نہیں دے سکتے۔ اس پرچیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کسی جج کو بینچ یا کمیٹی کا حصہ بننے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔

بیرسٹرعلی ظفرنے مؤقف اپنا کہ جب کمیٹی کی تشکیل درست نہ ہو تو فل کورٹ کو معاملہ دیکھنا چاہیے، اس پر چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ کیا قانون میں فل کورٹ کا ذکرہے؟

بیرسٹرعلی ظفرنے جواب دیا کہ بحرانی کیفیت میں فل کورٹ ہی مسئلے کا حل ہے جس پرچیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ بحرانی کیفیت تب ہوتی جب چار رکنی بینچ سماعت کررہا ہوتا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جسٹس منیب اخترنے خط کیا فائل میں رکھنے کا لکھا ہے، میرے حساب سے ججز کے خطوط فائل کا حصہ نہیں ہوتے، شفافیت کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جسٹس منیب کو بینچ کا حصہ بنایا۔ اکثریتی فیصلہ دینے والے دو ججز ریٹائر ہوچکے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ پانچ رکنی بینچ میں جسٹس منیب اخترنہیں آئے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل اورجسٹس منظرعالم کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

جسٹس منیب اخترکا خط

جسٹس منیب اختر نے اپنے خط میں لکھا میں کیس سننے سے معذرت نہیں کر رہا، ایک بار بینچ بن چکا ہو  تو کیس سننے سے معذرت صرف عدالت میں ہی ہو سکتی ہے۔

جسٹس منیب اختر نے لکھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی نے بینچ تشکیل دیا ہے، کمیٹی کے تشکیل کردہ بینچ کا حصہ نہیں بن سکتا، بینچ میں بیٹھنے سے انکار نہیں کر رہا، بینچ میں شامل نہ ہونے کا غلط مطلب نہ لیا جائے، میرے خط کو نظر ثانی کیس ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll