جی این این سوشل

کھیل

سابق کرکٹر سلمان بٹ ،اعظم خان کی انسٹا پوسٹس کے تنازع پر مشتعل ہوگئے

جی این این ٹرانسمیشن میں سلمان بٹ نے کہا کہ اعظم خان ایتھلیٹ نہیں لگتے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سابق کرکٹر سلمان بٹ ،اعظم خان کی انسٹا پوسٹس کے تنازع پر مشتعل ہوگئے
سابق کرکٹر سلمان بٹ ،اعظم خان کی انسٹا پوسٹس کے تنازع پر مشتعل ہوگئے

لاہور: کرکٹر اعظم خان کی انسٹاگرام پوسٹس ڈیلیٹ کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سابق کرکٹر اور تجزیہ کار سلمان بٹ نے جی این این کرکٹ ٹرانسمیشن ’’جیتے کی جنگ‘‘ میں کہا کہ کسی کھلاڑی کی سوشل میڈیا پر موجودگی پر بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی کی ذاتی پسند یہ ہے کہ وہ اپنے آن لائن پروفائلز کے ساتھ کیا کرتا ہے۔ جب کھلاڑی پرفارم نہیں کرتا تو لوگ اس کے بارے میں بات کرتے ہیں اور یہی بحث کا موضوع ہونا چاہیے۔

سلمان بٹ نے مزید کہا کہ اعظم خان ایتھلیٹ نہیں لگتے۔ اس لیے جب بھی وہ پرفارم نہیں کرتے تو لوگ ان کے حوالے سے مختلف باتیں کرتے ہیں۔

باڈی شیمنگ ایک مغربی تصور ہے، جسے ہماری ثقافت میں شامل کیا جا رہا ہے، تاہم اسے پنجاب میں مزاح سمجھا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ کرکٹر اعظم خان گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر تنقید اور ٹرول ہو رہے تھے جس کے بعد انہوں نے انسٹاگرام پر تمام پوسٹس ڈیلیٹ کر دیں۔

پاکستان

معروف اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک حکومت کی خصوصی دعوت پر پاکستان پہنچ گئے

ڈاکٹر ذاکر نائیک کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں مختلف تقاریب سے خطاب کریں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

معروف اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک حکومت کی خصوصی دعوت پر پاکستان پہنچ گئے

عالمی شہرت یافتہ مبلغِ اسلام اور معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک اسلام آباد پہنچ گئے، ڈاکٹر ذاکر نائیک حکومت کی خصوصی دعوت پر پاکستان آئے ہیں۔

اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچنے پر وزیراعظم یوتھ پروگرام کے سربراہ رانا مشہود نے معزز مہمان کا استقبال کیا، اس کے علاوہ ڈاکٹر ذاکر کا استقبال کرنے والوں میں ایڈیشنل سیکرٹری وزارت مذہبی امور سید ڈاکٹر عطاالرحمان اور پارلیمانی سیکرٹری مذہبی آمور شمشیر علی مزاری بھی شامل تھے۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک کو ایئرپورٹ سے سخت سیکیورٹی میں اسلام آباد روانہ کیا گیا، وہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں مختلف تقاریب سے خطاب کریں گے۔

اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک اہم ملکی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے، ایئرپورٹ پر موجود مسافروں نے بھی ڈاکٹر ذاکر نائیک کا خیرمقدم کیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں مشہور اسلامک اسکار ڈاکٹر ذاکر نائیک نے شیخ فارق نائیک کے ہمراہ پاکستان آنے کی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔

مذہبی اسکالر کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے کی گئی ایک پوسٹ میں اعلان کیا گیا تھا کہ حکومت پاکستان کی دعوت پر ڈاکٹر ذاکر نائیک اور شیخ فارق نائیک پاکستان کے دورے پر آئیں گے۔

آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر جاری شیڈول کے مطابق ڈاکٹر ذاکر نائیک 5 سے 6 اکتوبر کو کراچی، 12 سے 13 اکتوبر لاہور جبکہ 19 اور 20 اکتوبر کو اسلام آباد میں لوگوں سے خطاب کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آرٹیکل 63 اے نظر ثانی کیس: جسٹس منیب اختر کا لارجر بینچ میں شمولیت سے انکار

جسٹس منیب اختر کو بینچ میں واپس لانےکی کوشش کریں گے ورنہ بینچ کی تشکیل ازسرنو ہو گی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرٹیکل 63 اے نظر ثانی کیس: جسٹس منیب اختر کا  لارجر بینچ میں شمولیت سے انکار

آرٹیکل 63 اے نظر ثانی کیس: جسٹس منیب اختر کا سپریم کورٹ کے لارجر بینچ میں شمولیت سے انکار کر دیا، جسٹس منیب اختر کو بینچ میں واپس لانےکی کوشش کریں گے ورنہ بینچ کی تشکیل ازسرنو ہو گی۔

آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پر نظرثانی اپیلوں پر سماعت جسٹس منیب اختر کے عدالت میں پیش نہ ہونے کے باعث ملتوی کر دی گئی۔

آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پر نظرثانی اپیلوں پر سماعت سپریم کورٹ میں شروع ہوئی تو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس مظہر عالم کمرہ عدالت پہنچے تاہم جسٹس منیب اختر کمرہ عدالت میں نہیں آئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلالیا اور ریمارکس دیے کہ کیس کے حوالے سے لارجر بینچ آج بنا تھا، کیس کا فیصلہ ماضی میں 5 رکنی بینچ نے سنایا تھا۔

جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط تحریر کر دیا، دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منیب اختر کا خط پڑھ کر سنایا۔

جسٹس منیب اختر نے اپنے خط میں لکھا میں کیس سننے سے معذرت نہیں کر رہا، ایک بار بینچ بن چکا ہو تو کیس سننے سے معذرت صرف عدالت میں ہی ہو سکتی ہے۔ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی نے بینچ تشکیل دیا ہے، کمیٹی کے تشکیل کردہ بینچ کا حصہ نہیں بن سکتا، بینچ میں بیٹھنے سے انکار نہیں کر رہا، بینچ میں شامل نہ ہونے کا غلط مطلب نہ لیا جائے، میرے خط کو نظر ثانی کیس ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ بینچ کل دوبارہ بیٹھے جبکہ بیرسٹرعلی ظفر نے کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کر دیا اور کہا کہ کمیٹی تب ہی بینچ بناسکتی ہے جب تینوں ممبران موجود ہوں۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ایسےخط کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی روایت نہیں ہے، جسٹس منیب کا خط عدالتی فائل کا حصہ نہیں بن سکتا، مناسب ہوتا جسٹس منیب اختربینچ میں آکر اپنی رائے دیتے، میں نے اختلافی رائے کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے، نظرثانی کیس دو سال سے زائد عرصہ سے زیرالتواء ہے۔63 اے کا مقدمہ بڑا اہم ہے، جج کا مقدمہ سننے سے انکار عدالت میں ہوتا ہے، جسٹس منیب اختر کی رائے کا احترام ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ قانون کا تقاضا ہے نظرثانی اپیل پر سماعت وہی بینچ کرے، سابق چیف جسٹس کی جگہ میں نے پوری کی، جسٹس اعجازالاحسن کی جگہ جسٹس امین الدین کو شامل کیا گیا، ہم جسٹس منیب اختر سے درخواست کریں گے کہ بینچ میں بیٹھیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منیب اختر کو بینچ میں شامل ہونے کی درخواست کر دی اور کہا کہ جسٹس منیب اختر کو بینچ میں واپس لانےکی کوشش کریں گے ورنہ بینچ کی تشکیل ازسرنو ہو گی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا امید ہے جسٹس منیب اختر دوبارہ بینچ میں شامل ہو جائیں گے، جسٹس منیب اختر بینچ میں شامل ہوتے ہیں یا نہیں، دونوں صورتوں میں کل کیس کی سماعت ہو گی۔

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے تشریح کے فیصلے پر نظرثانی اپیلوں پر سماعت کل صبح ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی ، شرجیل میمن

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور ہوں، نمبرز پورے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی ، شرجیل میمن

سندھ کے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی۔

حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سیاست میں ہر جماعت کا اپنا نظریہ ہوتا ہے، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ ملک کی بہتری کیلئے مل کر چلیں۔

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور ہوں، نمبرز پورے ہیں، جب چاہیں آئینی ترمیم کی جا سکتی ہے، آئینی ترمیم کے بعد چیزیں بہتری کی طرف جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے تمام جماعتوں سے مشاورت ہو، میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی، لوگوں کے 20،20 سال سے مقدمات عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی سب سے زیادہ انتقام کا نشانہ بنی، ثاقب نثار کا دور پی ٹی آئی کا بدترین دور تھا، ثاقب نثار نے پی ٹی آئی کیلئے پولنگ ایجنٹ کا کام کیا، ثاقب نثار نے پی ٹی آئی ورکر کے طور پر کردار ادا کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll