جی این این سوشل

دنیا

نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

وزیر اعظم صدر مملکت دروپدی مرمو سے 17 ویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کی درخواست کر دی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اور صدر مملکت دروپدی مرمو سے 17 ویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کی درخواست کر دی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کابینہ میٹنگ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے راشٹرپتی بھون پہنچ کر صدر مملکت سے ملاقات کی اور وزراء کونسل کے ساتھ اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔

بھارتی صدر نے نریندر مودی کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے اور وزیر اعظم اور وزرا کونسل سے نئی حکومت کے عہدہ سنبھالنے تک ذمہ داریاں جاری رکھنے کی درخواست کی۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو واضح اکثریت ملنے کے بعد مودی کے ہفتہ 8 جون کو مسلسل تیسری مدت کے لیے حلف اٹھانے کا امکان ہے، مرکزی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب بھی اسی دن ہوگی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج بدھ کی صبح وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر مرکزی کابینہ کی میٹنگ ہوئی، جس میں 17 ویں لوک سبھا کو تحلیل کیے جانے کی سفارش کی گئی، موجودہ لوک سبھا کی تحلیل سے متعلق کابینہ کی سفارش 18 ویں لوک سبھا کے لیے راہ ہموار کرے گی، جب کہ موجودہ 17 ویں لوک سبھا کی میعاد 16 جون کو ختم ہو رہی ہے۔

پاکستان

بلوچستان کے ضلع قلات میں زلزلے کے جھٹکے

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اتوار کو قلات میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بلوچستان کے ضلع قلات میں زلزلے کے جھٹکے

بلوچستان کے ضلع قلات میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اتوار کو قلات میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی ہے۔

زلزلے کے نتیجے میں کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

زلزلے کی گہرائی 25 کلومیٹر تھی جبکہ مرکز قلات سے13 کلو میٹر جنوب میں تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

پاکستان سمیت دنیا بھر میں امراض قلب کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

تمباکو نوشی بھی امراض قلب کی ایک اہم وجہ ہے۔ پاکستان میں شہری آبادی کا 11.84 فیصد اور دیہی آبادی کا 19.7 فیصد طبقہ تمباکو نوشی کی عادت میں مبتلاہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں امراض قلب کا عالمی دن آج منایا   جا رہا ہے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں امراض قلب کا عالمی دن (ورلڈ ہارٹ ڈے ) اتوار 29 ستمبر کو منایا گیا۔

عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) ورلڈ ہیلتھ فیڈریشن اور یونیسکو کے باہمی اشتراک سے یہ دن ہر سال دنیا بھر میں منایا جاتا ہے ۔ اس دن کو منانے کا مقصد دل کی بڑھتی ہوئی بیماریوں سے بچائو کے لئے لوگوں میں شعور اجاگر کرنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر سال تقریبا 1.5 کروڑ انسان دل کی بیماری کے باعث دنیاسے چلے جاتے ہیں۔ پاکستان میں ایک برس کے دوران تقریبا 80 ہزار افراد دل کی بیماریوں کے باعث جاں بحق ہو جاتے ہیں۔ ا

مراض قلب سے مرنے والوں میں 50 فیصد افراد کی عمریں 40 سے 50 سا ل کے درمیان ہوتی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے اعدادو شمار کے مطابق پاکستان کی تقریبًا ایک چوتھائی یعنی 24.3 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشار خون کے مرض میں مبتلا ہے اور حیرت انگیز طور پر زیادہ تر افراد کو اس بات کا علم بھی نہیں ہوتا۔ متوازن غذائون اور پھلوں کے استعمال ، باقاعدگی سے ورزش اور ذکر الہٰی سے دل کی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے مگر پاکستان میں 76 فیصد خواتین دن میں ایک مرتبہ سے بھی کم پھل کھاتی ہیں اور 91 فیصد اپنے فارغ اوقات میں کسی بھی طرح کی جسمانی ورزش نہیں کرتیں جس کی وجہ سے تقریبا تیس فیصد مرد اور چالیس فیصد خواتین موٹاپے کا شکا رہیں جو امراض قبل کی بنیاد ی وجہ ہے۔

تمباکو نوشی بھی امراض قلب کی ایک اہم وجہ ہے۔ پاکستان میں شہری آبادی کا 11.84 فیصد اور دیہی آبادی کا 19.7 فیصد طبقہ تمباکو نوشی کی عادت میں مبتلاہے۔ اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں سرکاری، غیر سرکاری، نجی اور طبی اداروں کے زیر اہتمام منعقدہ تقریبات میں امراض قلب ، علاج اور ان سے بچائوکے حوالہ سے عوامی شعور اجاگر کیا گیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان بھر کے سینکڑوں وکلا کا سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کے نام خط

وکلاء کی جانب سے درخوست کی ہے کہ ججز کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان بھر کے سینکڑوں وکلا کا  سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کے نام خط

پاکستان بھر کے سینکڑوں وکلا نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز سے درخوست کی ہے کہ وہ کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں۔

ملک بھر کے 300 سے زائد وکلا نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور ہائیکورٹس کے ججز کے نام ایک کھلا خط لکھا ہے، خط لکھنے والوں میں سینئر وکلا منیر احمد کاکڑ ، عابد ساقی، ریاست علی آزاد، عابد حسن منٹو، بلال حسن منٹو اور صلاح الدین بھی شامل ہیں۔

خط میں معزز ججز سے درخواست کی گئی کہ وہ کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں کیونکہ نئی عدالت کی حیثیت پی سی او کورٹ جیسی ہو گی، نئی عدالت کا جج بننے والے پی سی او ججز سے مختلف نہیں ہوں گے۔ مجوزہ ترامیم کا ڈرافٹ رات کی تاریکی میں سامنے آیا، نمبر پورے کرنے والے منتخب نمائندے ڈرافٹ سے بھی ناواقف تھے۔

وکلا نے اپنے خط میں کہا کہ مجوزہ آئینی ترامیم کو ان کی حمایت حاصل نہیں ہے، اس پر ملک میں مؤثر بحث نہیں کرائی گئی، صرف یہ کہا جا رہا ہے کہ چارٹر آف ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کا ذکر ہے۔’آپ ججز نے آئین کے تحفظ کا حلف لے رکھا ہے، آپ کے پاس اب موقع ہے کہ اپنا انتخاب کریں، کل جب تاریخ لکھی جائے تو اس میں شامل ہو آپ ملے ہوئے نہیں تھے۔

واضح رہے کہ چند ہفتوں قبل آئینی پیکج پر اتفاق رائے نہ ہونے کے بعد حکومت اسے دوبارہ جلد ہی پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اسے امید ہے کہ پیکج کی منظوری کے لیے مطلوبہ حمایت حاصل کر لے گی۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیم کسی خاص شخص کی وجہ سے نہیں کررہے نہ ہی یہ ہمارا آئیڈیا تھا۔

عقیل ملک نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مسودہ منظوری کے لیے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں پارلیمنٹ میں پیش کردی جائے گی اور ملک کے موجودہ قانون کے تحت جسٹس منصور علی شاہ نئے چیف جسٹس ہوں گے کیونکہ وہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll