پاکستان
حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے سے متعلق ابھی ارادہ ظاہر کیا ہے، فیصلہ کابینہ میں ہو گا، رانا ثناء اللہ
حکومت آرٹیکل 17 کے تحت کسی بھی پارٹی پر پابندی کے لیے ڈکلیئریشن دے سکتی ، رہنما مسلم لیگ ن
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ حکومت آرٹیکل 17 کے تحت کسی بھی پارٹی پر پابندی کے لیے ڈکلیئریشن دے سکتی ہے، حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے سے متعلق ابھی صرف اپنے ارادے کو ظاہر کیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت آرٹیکل 17 کے تحت کسی بھی پارٹی پر پابندی کے لیے ڈکلیئریشن دے سکتی ہے۔ کابینہ منظوری دے گی تو ڈکلیئریشن سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ڈکلیئریشن کو 15 دن میں سپریم کورٹ میں پیش کیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ بھی ڈکلیئریشن سے متفق ہو جائے تو اس پارٹی پر پابندی عائد ہو جاتی ہے۔ آئین میں دیے گئے طریقے کار کے مطابق عمل کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے لیے سپریم کورٹ میں ایک کیس دائر کرے گی۔ عمران خان اور سابق صدر عارف علوی کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔
پاکستان
پی ٹی آئی کا احتجاج : پولیس احتجاج ناکام بنانے میں متحرک ، داخلی خارجی راستے بند
اسلام آباد میں احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لاہور پولیس بھی سرگرم ہو گئی، لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا
لاہور میں بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 5 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے پیش نظر انتظامیہ نے مینار پاکستان گراؤنڈ کے اطراف کنٹینرز پہنچا دیے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی، دوسری جانب پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کرکے رینجرز طلب کرلی، ادھر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
پی ٹی آئی کا کل مینار پاکستان پر احتجاج :
پی ٹی آئی کے 5 اکتوبر کو مینار پاکستان گراؤنڈ پر احتجاج کے معاملے پر مینار پاکستان کے اطراف میں ابھی سے ہی کینٹیڑز پہنچا دیے گئے، گریٹر اقبال پارک پر پولیس کی نفری سے ابھی سے تعینات کردی گئی۔
اسلام آباد میں احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لاہور پولیس بھی سرگرم ہو گئی، لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا۔
لاہور پولیس نے بھی شہر کے خارجی راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے، 5 اکتوبر کو مینار پاکستان جلسے کے اعلان پر بھی پولیس نے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
5 اکتوبر کو مینار پاکستان پر بانی تحریک انصاف کی سالگرہ کا جلسہ منعقد کرنے کے اعلان پر بھی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
لاہور سیالکوٹ موٹروے، بابو صابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ انٹری پوائنٹ پر کنٹینرز لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پولیس نے ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے آزادی فلائی اوور پر کیمپ لگا دیا اور داتا دربار کے قریب روڈ بلاک کے لیے کنٹینر بھی پہنچا دیے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے تاحال این او سی بھی جاری نہیں کیا گیا۔
بابوصابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ پر واٹر کینن، قیدیوں کی وین اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے، موٹروے بند ہونے کے بعد جی ٹی روڈ پر ٹریفک کا دباؤ بڑھنے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ :
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج اور ممکبہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی جبکہ لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کرلی گئی۔
پی ٹی آئی احتجاج: سڑکیں کنٹینرز لگاکر بند، موبائل سروس معطل، ڈبل سواری پر پابندی، فوج طلب
محکمہ داخلہ پنجاب نے 4 شہروں لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے اور احتجاج پر پابندی عائد کر دی۔
حکومت پنجاب نے لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کر لی ہے، راولپنڈی اور اٹک میں 4 اور 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔
اٹک میں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اس کے علاوہ لاہور میں 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 3 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت پنجاب نے راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں 3 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کی ہے، جس کا اطلاق جمعہ 4 اکتوبر سے اتوار 6 اکتوبر تک ہو گا۔
لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے، لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں پابندی کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا۔
ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے احکامات جاری کیے گئے۔
محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے نفاذ کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے جبکہ رینجرز کی خدمات کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلے لکھے گئے ہیں۔۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، صوبائی دارالحکومت میں دفعہ 144 فوری طور پر نافذالعمل ہوگی، جس کے تحت ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی۔
بیرسٹر گوہرخان نے کہا کہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے جس کے تحت جلسے جلسوں وغیرہ پر پابندی کا اطلاق جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک ہوگا۔
پاکستان
حکومت 7 اکتوبر کو یوم یکجہتی فلسطین کے طور پر منانے کا اعلان کرے، امیر جماعت اسلامی
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات میں حکومت سے آئی پی پیز اور بجلی و پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے بھی بات رکھی ہے
امیرِ جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت 7 اکتوبر کو یوم یکجہتی فلسطین کے طور پر منانے کا اعلان کرے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت 7 اکتوبر کو یوم یکجہتی فلسطین کے طور پر منانے کا اعلان کرے، قوم سے اپیل کرتے ہیں اہل فلسطین کیلئے 7 اکتوبر کو اظہار یکجہتی کیلئے باہر نکلیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت سے فلسطین ایشو پر مشترکہ حکمت عملی بنانے پر تجاویز پیش کی ہیں، اہل غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو ایک سال مکمل ہوگیا اب سب کو ایک ہونا ہوگا، 7 اکتوبر کو پوری قوم اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور دفاتر سے 12 بجے باہر نکلے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو فلسطین ایشو پر مزید موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے، ہم تمام اسلامی ممالک سے اس ایشو پر ایک آواز بننے کی اپیل کر رہے ہیں۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات میں حکومت سے آئی پی پیز اور بجلی و پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے بھی بات رکھی ہے۔
پاکستان
بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنوں کو پولیس نے ڈی چوک سے گرفتار کر لیا
پولیس نے دونوں بہنوں کو تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا
بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں کو پولیس نے ڈی چوک سے گرفتار کر لیا۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈی چوک میں احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے اور مختلف مقامات پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے۔
عمران خان کی بہن علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو ڈی چوک سےگرفتار کرلیا۔ پولیس علیمہ خان کو وین میں بٹھا کر لے گئی۔ پولیس نے دونوں بہنوں کو تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا
-
تجارت ایک دن پہلے
کراچی کے صارفین پر اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں، بجلی مزید 51 پیسے مہنگی ہونے کا امکان
-
پاکستان ایک دن پہلے
سربراہ مولانا فضل الرحمان کا حکومت سے آئینی ترمیمی بل کو موخر کرنے کا مطالبہ
-
دنیا 14 گھنٹے پہلے
قومی سلامتی کےلئے دشمن کے خلاف جوہری ہتھیار کا استعمال کریں گے، شمالی کوریا
-
تجارت 9 گھنٹے پہلے
پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ
-
دنیا 2 دن پہلے
اسرائیل نے حملہ کیا تو جواب میں اس کے تمام انفراسٹرکچر کو نشانہ بنائیں گے، ایرانی آرمی چیف
-
پاکستان 9 گھنٹے پہلے
شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی کا احتجاج : مختلف اضلاع میں دفعہ 144 نافذ، جلسے جلسوں اور احتجاج پر پابندی
-
پاکستان ایک دن پہلے
عدالت کا چوہدری پرویز الہٰی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم