جی این این سوشل

پاکستان

حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے سے متعلق ابھی ارادہ ظاہر کیا ہے، فیصلہ کابینہ میں ہو گا، رانا ثناء اللہ

حکومت آرٹیکل 17 کے تحت کسی بھی پارٹی پر پابندی کے لیے ڈکلیئریشن دے سکتی ، رہنما مسلم لیگ ن

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے سے متعلق ابھی  ارادہ  ظاہر کیا ہے، فیصلہ کابینہ میں ہو گا، رانا ثناء اللہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ حکومت آرٹیکل 17 کے تحت کسی بھی پارٹی پر پابندی کے لیے ڈکلیئریشن دے سکتی ہے، حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے سے متعلق ابھی صرف اپنے ارادے کو ظاہر کیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت آرٹیکل 17 کے تحت کسی بھی پارٹی پر پابندی کے لیے ڈکلیئریشن دے سکتی ہے۔  کابینہ منظوری دے گی تو ڈکلیئریشن سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ڈکلیئریشن کو 15 دن میں سپریم کورٹ میں پیش کیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ بھی ڈکلیئریشن سے متفق ہو جائے تو اس پارٹی پر پابندی عائد ہو جاتی ہے۔ آئین میں دیے گئے طریقے کار کے مطابق عمل کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ حال ہی میں وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے لیے سپریم کورٹ میں ایک کیس دائر کرے گی۔ عمران خان اور سابق صدر عارف علوی کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔
 

پاکستان

حکومت کا سری لنکامیں پھنسے پاکستانی قیدیوں کو 7 روز میں واپس لانے کا فیصلہ

وزیر داخلہ محسن نقوی سے سری لنکن ہائی کمشنر کی ملاقات، پاکستانی قیدیوں کی رہائی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا سری لنکامیں پھنسے پاکستانی قیدیوں کو 7 روز میں واپس لانے کا فیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے سری لنکا میں پھنسے پاکستانی قیدیوں کو 7 روز میں پاکستان واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے سری لنکن ہائی کمشنر نے ملاقات کی ہے، اس دوران سری لنکا میں موجود پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا معاملہ بھی زیرِ غور آیا۔

اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور سری لنکا میں قید پاکستانیوں کی رہائی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ سری لنکا میں پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے دونوں رہنماؤں کی جانب سے ضروری کارروائی جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

ملاقات کے دوران سری لنکن ہائی کمشنر نے پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات وقت کے ساتھ مضبوط ہوئے ہیں۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سری لنکا میں قید پاکستانی شہریوں کی واپسی کے لیے اقدامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ باہمی تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے لیے تیزی سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

سری لنکن ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ سری لنکا پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

بعد ازاں ملاقات کے حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق کئی سال سے سری لنکا میں پھنسے پاکستانی قیدیوں کو 7 روز میں پاکستان واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

سپریم کورٹ کا فیصلہ عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش ہے، مریم نواز

جب ملک استحکام کی طرف جاتا ہے تو کسی نہ کسی کو تکلیف شروع ہوجاتی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کا تقریب سے خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کا فیصلہ عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش ہے، مریم نواز

مریم نواز نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں میں آئین کو ری رائٹ کیا ہے اور پی ٹی آئی کو وہ دیا ہےجو انہوں نے مانگا ہی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ  سپریم کورٹ کا فیصلہ عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش ہے۔

ٹاؤن شپ میں ماڈل بازار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب ملک استحکام کی طرف جاتا ہے تو کسی نہ کسی کو تکلیف شروع ہوجاتی ہے، پتا نہیں کس کی نظر اس ملک کو لگ جاتی ہے، چند افراد کا ٹولہ بیٹھ کر ایسے فیصلے شروع کردیتا ہے جس سے ترقی کا سفر رک جاتا ہے۔

مہنگائی ایک بار جب ہوجاتی ہے تو اسے واپس لانا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت آتی ہے تو عام لوگوں کے لیے کھانے پینے کی چیزوں میں کمی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کبھی نہیں سنا کہ 25، 30 روپے کی روٹی 12 یا 14 روپے پر آجائے، آج میرے والد نواز شریف روز مجھے یہ ہدایت کرتے ہیں کہ آپ نے آٹے کی قیمت بڑھنے نہیں دینی ، کیوں کہ غریب اور کچھ کھائے یا نہیں، وہ روٹی ضرور کھاتا ہے، چاہے وہ کسی بھی چیز کے ساتھ کھائے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں ضروری کمی ہوئی ہے اور شہباز شریف کو چند مشکل فیصلے کرنے پڑے ہیں تو اس کی چند وجوہات ہیں، پچھلے 4،5 سالوں میں ملک کی معیشت کے ساتھ جو ہوا ہے، جہاں پر یہ لوگ آگئے تھے، جو کہتے تھے کہ ہم آلو، ٹماٹر، پیاز کی قیمت معلوم کرنے نہیں آئے ہیں، آج انہیں کی نااہلی کی وجہ سے عوام کو ان حالات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو ترقی کرتا ہوا پاکستان ملا تھا، 2013 سے 2018 تک جو ترقی ہوئی تھی ہمیں اس کے مقابلے میں تنزلی کی جانب جاتا ہوا پاکستان ملا تھا، لیکن اللہ کا شکر ہے نہ صرف معیشت بہتر ہوئی ہے بلکہ مہنگائی میں کمی آئی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو کچھ مشکل فیصلے ضرور کرنے پڑے ہیں اور جب عوام پر ٹیکس لگتا ہے تو ہمیں زیادہ تکلیف ہوتی ہے، لیکن ہم سے جو کچھ ہوسکے گا ، وہ ہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو ہم نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سولر منصوبہ پنجاب میں لارہے ہیں، جو 0 سے 200 یونٹ تک کے صارفین کو پہلے بھی بجلی سبسڈائز قیمت پر مل رہی ہے، ان کو سولر دینے لگے ہیں اور 200 سے 500 یونٹ تک والے صارفین کو پورا سولر سسٹم دیں گے جس سے ان کی بجلی کے بلوں میں 50 فیصد کمی ہوگی۔

مریم نواز نے کہا کہ جب ملک بہتری کی جانب گامزن ہوتا ہے، جب ملک میں عوام کی زندگی میں بہتری آتی ہے، ترقیاتی کام ہونے لگتے ہیں، مہنگائی کم ہونے لگتی ہے تو کسی نہ کسی کو اس کی تکلیف شروع ہوجاتی ہے، پتہ نہیں اس ملک کو کس کی نظر لگ جاتی ہے، چند افراد کا ایک ٹولہ بیٹھ کر ایسے فیصلے کردیتا ہے جس سے ترقی کا عمل رک جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ 82 ہزار تک پہنچی اور مارکیٹ میں بلاوجہ تیزی نہیں آتی، اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ لوگوں کو حکومت پر اعتماد ہوتا ہے کہ یہ حکومت کچھ ایسے فیصلے کررہی ہے جس سے معیشت میں اور عوام کی زندگیوں میں بہتری آرہی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ آج ڈالر کا ریٹ کم ہوا ہے، مہنگائی میں کمی آئی ہے، عوام پر ٹیکس لگتا ہے تو ہمیں زیادہ تکلیف ہوتی ہے، ہم جو کچھ کر سکتے ہیں کریں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ صوبہ پنجاب پاکستان کی تاریخ کا سب بڑا سولر منصوبہ لیکر آرہا ہے، ہم 200 یونٹ والے صارفین کو مفت سولر دینے لگے ہیں، 200 سے 500 یونٹ والے صارفین کو اقساط پر سولر سسٹم دے رہے ہیں، اقساط 5 سال میں مکمل ہوجائیں گی۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے وارنٹ گرفتاری معطل

صروفیت اور چالان پیش نہ ہونے کے باعث عدالت میں حاضر نہیں ہوسکا، شیر افضل مروت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے وارنٹ گرفتاری معطل

راولپنڈی کی عدالت نے شیر افضل مروت کے وارنٹ گرفتاری معطل کردئیے۔

سول جج ڈاکٹر ممتاز ہنجرا نے شیر افضل مروت کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست منظور کرلی۔ شیرافضل مروت عدالت میں پیش ہوئے۔

شیرافضل مروت کا کہنا تھا کہ مصروفیت اور چالان پیش نہ ہونے کے باعث عدالت میں حاضر نہیں ہوسکا،آئندہ تاریخ پر بھی عدالت میں پیش ہوں گا۔

عدالت نے کہا کہ فوجداری کیس ہے پیش ہونا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ شیرافضل مروت کی غیرحاضری پر عدالت نے 13 جولائی کو وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے ان پر بغیر منظوری تعمیرات کا کیس درج ہے۔

 
 


 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll