جی این این سوشل

پاکستان

چیف جسٹس قاضی فائز ہمارے مقدمات نہ سنیں، عمران خان نے ججز کمیٹی میں درخواست دائر کر دی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بنچ میں موجودگی سے آئین و قانون کے مطابق انصاف ملنے کی امید نہیں، درخواست

پر شائع ہوا

کی طرف سے

چیف جسٹس قاضی فائز ہمارے مقدمات نہ سنیں، عمران خان نے  ججز کمیٹی میں درخواست دائر کر دی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بانی چیئرمین اور تحریک انصاف کے سپریم کورٹ میں مقدمات کے معاملے میں عمران خان نے چیف جسٹس کے خلاف سپریم کورٹ کمیٹی میں درخواست دائر کردی۔

عمران خان نے درخواست میں موقف اپنایا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ میرا، تحریک انصاف، سنی اتحاد کونسل یا پی ٹی آئی اراکین کا مقدمہ نہ سنیں۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ 2019 میں قانونی ماہرین کے مشورے پر قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف صدارتی ریفرنس بھیجنے کی سفارش کی، میری آئینی ذمہ داری کو معزز چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے ذاتی حملہ تصور کیا، غلط تاثر کی بنیاد پر سرینا عیسیٰ نے میرے خلاف عوام میں زہر اگلا۔

دائر درخواست میں کہا گیا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی اہلیہ کے اقدامات سے اتفاق کیا، درخواست گزار سمجھتا تھا کہ چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالنے کے بعد قاضی فائز عیسیٰ ماضی کو بھلا دیں گے تاہم چیف جسٹس کے کنڈکٹ سے بالکل واضح ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہوا۔

درخواست میں مزید موقف اپنایا گیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بنچ میں موجودگی سے آئین و قانون کے مطابق انصاف ملنے کی امید نہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف حکومتی انٹراکورٹ اپیل سے متعلق تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا جبکہ سابق وزیراعظم نے تحریری جواب میں اپیلیں خارج کرنے سمیت چیف جسٹس پاکستان پر اعتراض اٹھاتے ہوے کیس سے الگ ہونے کی بھی استدعا کی۔

علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کئی دفعہ چیف جسٹس کو بولا کہ وہ ہمارے کیسز سے خود کو الگ کر دیں، ہمیں یقین ہے نہ عامر فاروق سے اور نہ قاضی فائز عیسیٰ سے انصاف ملے گا، دونوں کا رویہ بھی ایک جیسا ہے۔

رؤف حسن کا کہنا تھا کہ عمران خان نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو پہلی دفعہ تحریری طور پر لکھا ہے، بانی چیئرمین کے خط میں جسٹس گلزار کے فیصلے کا ریفرنس بھی دیا ہے، چیف جسٹس پرعدم اعتماد کی بہت ساری وجوہات ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ پرعدم اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے انصاف نہ ملنے پر جیل میں بھوک ہڑتال کرنے کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔

پاکستان

ملکی سیاست کے مستقبل سے متعلق 31 اگست تک کٹی کٹا نکل آئے گا، شیخ رشید

قوم مہنگائی اور بجلی کے بلوں سے ماری گئی ہے، سربراہ عوامی مسلم لیگ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملکی سیاست کے مستقبل سے متعلق  31 اگست تک کٹی کٹا نکل آئے گا، شیخ رشید

سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملکی سیاست کا مستقبل کیا ہوگا 31 اگست تک کٹی کٹا نکل آئے گا، تب تک لال حویلی خاموش ہے۔

عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 31 اگست تک لال حویلی خاموش ہے، ہم نے ایک نہیں 101 بار کہا 31 اگست تک سیاست میں نہیں ہیں، ہم کہتے ہیں 31 اگست تک کوئی سیاسی بیان نہیں دیں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ قوم مہنگائی اور بجلی کے بلوں سے ماری گئی ہے، لوگ پلوں سے چھلانگیں لگا رہے ہیں، بھائی بھائی کو قتل کر رہا ہے، موجودہ حکومت کے پاس عقل نہیں ہے ان کو فارغ کرو، موجودہ حکومت نفرت کا نشان بن چکی ہے، یہ نالائق، نااہل، کرپٹ اورمسترد شدہ لوگ ہیں، ان کی کسی وزارت میں کوئی کام نہیں ہو رہا۔ شہبازشریف خود خواہش کرتے ہیں ان کو کوئی فون کر کے بلائے، شہبازشریف کہیں سے 10 ڈالر بھی لانے میں کامیاب نہیں ہوئے، پاکستان کو بچانا دو اشخاص جنرل حافظ عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سیاست سے دور ہوتے ہیں یہ جان بوجھ کر ہمیں کھینچ کر لاتے ہیں، یقین ہے 31 اگست سے پہلے فیصلہ ہوجائے گا، عوام کو کامیابی ملے گی، میں نے اپنا فیصلہ بتایا ہے 31 اگست کے بعد سیاست میں حصہ لوں گا، سیاسی انجام 31 اگست سے پہلے پہلے آجائے گا۔ موجودہ حکومت کی کوئی اوقات نہیں، یہ کل پی ٹی آئی پر پابندی لگانا چاہتے تھے، اگر پی ٹی آئی پر پابندی بھی لگا دیں تو کونسی قیامت آجائے گی، ان کی سیاست فیل ہوگئی ہے، انہوں نے جو فیصلہ کیا اس کا فائدہ عمران خان اور اس کی پارٹی کو ہوا۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ سپہ سالار جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی سے کہنا چاہتا ہوں 9 مئی واقعات میں گرفتار 680 لوگوں میں سے کافی لوگ بے گناہ ہیں، جب 680 لوگوں کا کیس لگے گا تو جرح ہوگی۔ عدالتوں کے خلاف بیانات حکومت کی شکست کا اعتراف ہے، عدالتیں انہیں رول دیں گی، یہ کہہ رہے ہیں عدلیہ سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، یہ بے وقوف جو کچھ کرتے ہیں بھگتنا فوج کو پڑتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

عدالت کا عظمیٰ بخاری کو مبینہ نازیبا ویڈیو کے معاملے پر ایف آئی اے سے رجوع کا حکم

فلک جاوید نامی خاتون نے درخواست گزار کی ٹوئٹر پر جعلی نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کیں، درخواست میں موقف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدالت کا عظمیٰ بخاری کو مبینہ نازیبا ویڈیو کے معاملے پر ایف آئی اے سے رجوع کا حکم

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے مبینہ نازیبا ویڈیو کے معاملے پر لیگی رہنما عظمیٰ بخاری کو ایف آئی اے سے رجوع کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے عظمیٰ بخاری کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں ایف آئی اے، وزارت داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ فلک جاوید نامی خاتون نے درخواست گزار کی ٹوئٹر پر جعلی نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کیں، پہلے بھی فلک جاوید مختلف ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ فلک جاوید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے، عدالت ایف آئی اے کو مبینہ ویڈیو کی فوری تحقیقات کا حکم دے کر رپورٹ طلب کرے۔

دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے عظمیٰ بخاری کو ایف آئی اے سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ تمام ثبوت ایف آئی اے کو دیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے پٹیشن کے ساتھ عظمیٰ بخاری کی تصاویر سوشل میڈیا سے فوری ہٹانے کا حکم دے دیا اور درخواست گزار کو درخواست میں ترمیم کی ہدایت بھی کر دی۔

عدالت عالیہ نے ریمارکس میں کہا کہ آپ قانون کے مطابق ایف آئی اے میں کمپلینٹ فائل کریں، جس پر عظمیٰ بخاری کے وکیل نے کہا کہ فلک جاوید ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہی ہے اس کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیئے کہ آپ ای سی ایل سے متعلق بھی درخواست متعلقہ اتھارٹی کو دیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

الیکشن کمیشن کا 41 آزاد اراکین قومی اسمبلی کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع

‏الیکشن کمیشن نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو فیصلے پر وضاحت کی درخواست جمع کرادی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

الیکشن کمیشن کا 41 آزاد اراکین قومی اسمبلی کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے 41  آزاد  ارکان قومی اسمبلی کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔‏الیکشن کمیشن نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو فیصلے پر وضاحت کی درخواست جمع کرادی ہے۔

الیکشن کمیشن کی درخواست میں کہا گیا ہےکہ ‏41  آزاد ارکان  نے پارٹی وابستگی کی دستاویزات جمع کرادی ہیں، ‏دستاویزات جمع کرانے والے ارکان نے لکھا کہ وابستگی تحریک انصاف کنفرم کرےگی۔

الیکشن کمیشن نے درخواست میں کہا ہےکہ  ‏الیکشن کمیشن  ریکارڈ  میں تحریک انصاف کا کوئی پارٹی اسٹرکچر نہیں ہے، تحریک انصاف  کے بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں آزادارکان کی پارٹی وابستگی کون کنفرم کرےگا؟

لیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ  ‏بیرسٹرگوہر علی الیکشن کمیشن کے ریکارڈ میں پارٹی چیئرمین نہیں ہیں، سپریم کورٹ اس معاملے پر  رہنمائی کرے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر  عمل درآمد شروع کردیا ہے اور کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے وابستگی کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے 39 ایم این ایز کا نوٹیفکیشن ویب سائیٹ پر جاری کر دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے فیصلے کے تحت پی ٹی آئی کے 39 ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو دینے کا حکم دے دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll