جی این این سوشل

پاکستان

جماعت اسلامی کے ساتھ مذاکرات کا پہلا دور مکمل، حکومت کا تمام گرفتار کارکن رہا کرنے کا حکم

مذاکرات کا کل دوسرا دور ہوگا تب تک دھرنا جاری رہے گا، لیاقت بلوچ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جماعت اسلامی  کے ساتھ  مذاکرات کا پہلا دور مکمل، حکومت کا تمام گرفتار کارکن رہا کرنے کا حکم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔

حکومت اور جماعت اسلامی کی ٹیموں کے درمیان کمشنر ہاؤس راولپنڈی میں مذاکرات ہوئے۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی قیادت وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کی اور کمیٹی میں امیر مقام، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور تاجر رہنما کاشف چوہدری  شامل تھے۔ کمشنر راولپنڈی اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ بھی حکومتی وفد کے ہمراہ تھے۔جماعت اسلامی کی 4 رکنی مذاکراتی ٹیم نے نائب امیر لیاقت بلوچ کی سربراہی میں  مذاکرات کیے۔

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔ مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ احتجاجی دھرنے پر حکومت نے خود رابطہ کیا، حکومتی کمیٹی دھرنے میں آئی تھی اور مذاکرات کی دعوت دی، امیر جماعت اسلامی نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش قبول کی۔

لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ دھرنے کا مقصد ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے، عوام کے لئے بجلی بل ادا کرنا مشکل ہوگئے ہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگا دیئے گئے ہیں، آئی پی پیز ایسا ناسور ہے جو قومی معیشت کے لئے موت کا پروانہ بن گیا ہے۔ سوائے چین کے یہ کوئی بین الاقوامی معاہدے نہیں ہیں، حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ساری چیزیں نوٹ کرلی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا پہلا دور اچھے ماحول میں ہوا ہے، آئی پی پیز کوئی بین الاقوامی معاہدہ نہیں ہے، آئی پی پیز جیسا ناسور پوری قوم کےلیے موت کا پروانہ ہے، سرمایہ داروں کے مفاد کیلئے عوام کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے۔

لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ حکومت نے کہا ہے کل ہی ٹیکنیکل ٹیم تشکیل دے گی۔ مذاکرات کا کل دوسرا دور ہوگا تب تک دھرنا جاری رہے گا۔ ہمارے 35 افراد کی نظربندی کے آرڈر کیے گئے ہیں، ہم نے حکومت کو 35 افراد کی فہرست دی ہے، حکومت سنجیدگی سے کام کرے گی تو پاکستان کے عوام کو ریلیف ملے گا۔

دوسری جانب حکومت نے جماعت اسلامی کے تمام گرفتار کارکن رہا کرنے کا اعلان کیا۔ اس حوالے سے عطا تارڑ کا کہناتھاکہ جن حالات میں حکومت ملی یہ آسان کام نہیں تھا، حکومت کے اخراجات کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے اضلاع میں 35 کارکنوں کی رہائی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں، مذاکرات بڑے اچھے ماحول میں ہوئے، ہمارا ویژن ہے کہ پاکستان کو چلنے دو، پہلے ہی 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو سبسڈی دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بلاول بھٹونے300 یونٹ فری دینے کا کہا تھا، حکومت نے 200 یونٹ کی بات کی تھی، بلوچستان میں 38 ہزار سولر ٹیوب ویل لگنا شروع ہوگئے ہیں، پورے پاکستان میں سولر ٹیوب ویل سے ریلیف ملے گا۔

امیر مقام نے کہا کہ جماعت اسلامی والے جو چاہتے ہیں وہ 24 کروڑ عوام چاہتے ہیں، اگر کسی کی جیب میں 100 روپیہ ہو اور ڈیمانڈ 200 کی ہوتو دیکھنا پڑے گا، جماعت اسلامی کی خواہش کی قدر کرتے ہیں، حکومت نے حالات کو دیکھ کر فیصلے کرنے ہیں۔

طارق فضل چودھری نے کہا کہ جومطالبات جماعت اسلامی کے ہیں وہی باتیں وزرا بھی کرتے ہیں، گھریلو صارف پر بوجھ کم کرنا وزیراعظم کی بھی ترجیح ہے، جماعت اسلامی سے گزارش ہے روڈ بلاک ہونے سے لوگ متاثر ہو رہے ہیں، مذاکرات کے اگلےدور میں بہتری کی امید ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی جسے انہوں نے قبول کر لیا تھا اور جماعت اسلامی نے حکومت کو مذاکرات کے لیے اپنے 10 مطالبات پیش کیے تھے، دونوں جانب سے مذاکرات کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں۔

پاکستان

24گھنٹوں کے دورا ن ملک کے پیشتر شہروں میں بارش کا امکان

لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 28اور زیادہ سے زیادہ34سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 84فیصد رہا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

24گھنٹوں  کے دورا ن ملک کے پیشتر  شہروں میں بارش کا امکان

محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبائی دارالحکومت لا ہور سمیت پنجاب کے شمال مشرقی علاقوں میں تیز ہوائوں و گر ج چمک کے سا تھ مزید بارش کی توقع ہے تاہم دیگر علاقوں میں موسم گرم اور حبس رہے گا۔

ترجمان کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران لا ہورکے مختلف علاقوں قر طبہ چوک، لکشمی چوک، جیل روڈ، پا نی والا تالاب ،جوہر ٹائون، ٹائون شپ، ٹھوکر نیاز بیگ، ڈیفنس روڈ، ڈیوس روڈ، مغلپورہ، گوالمنڈی،اچھرہ، مسلم ٹائون، گارڈن ٹائون، فیصل ٹائون، ہربنس پورہ، اسلام پورہ اور بند روڈ پر خوب بارش ہوئی جس سے موسم خوشگوار اور حبس میں کمی واقع ہو ئی تا ہم نشیبی علاقے زیر آب آگئے، بارش کے بعد مختلف علاقوں میں فیڈرز ٹرپ ہونے اور دیگر تکنیکی خرابیوں کے باعث بجلی فراہمی معطل ہوگئی، جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ترجمان کے مطابق صوبہ کے شمال مشرقی علاقوں میں بھی مو سلادھاربارش ہوئی تاہم صوبہ کے باقی حصوں میں موسم گرم اور حبس رہا۔

لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 28اور زیادہ سے زیادہ34سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 84فیصد رہا۔لا ہور میں آلودگی کی مجموعی شرح90فیصد رہی جبکہ شہر کے مختلف علاقوں ریونیو سوسائٹی میں102، یو ایم ٹی95،سید مراتب علی روڈ پر142،ٹھو کر نیا ز بیگ85، لاہور امریکن سکول127، یو ایس قونصلیٹ 165، سی آر پی آفس 117،عسکری ٹین 103اور شا ہراہ قائداعظم پر85 ایئر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا ۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ارکان پارلیمنٹ اوربیوروکریٹ کومفت بجلی کی فراہمی کی خبرمیں صداقت نہیں، پاور ڈویژن اعلامیہ

کسی بھی پارلیمنٹیرین یا بیوروکریٹ کو مفت بجلی نہیں دی جاتی، اور نا ہی کسی  سرکاری ادارے کو بجلی مفت فراہم نہیں کی جاتی ہے، اعلامیہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ارکان پارلیمنٹ اوربیوروکریٹ کومفت بجلی کی فراہمی کی خبرمیں صداقت نہیں، پاور ڈویژن اعلامیہ

پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق ارکان پارلیمنٹ اوربیوروکریٹ کومفت بجلی کی فراہمی کی خبرمیں صداقت نہیں ہے۔

پاور ڈویژن کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی پارلیمنٹیرین یا بیوروکریٹ کو مفت بجلی نہیں دی جاتی، اور نا ہی کسی  سرکاری ادارے کو بجلی مفت فراہم نہیں کی جاتی ہے۔

دوسری جانب ارکان پارلیمان نے مفت بجلی اسعتمال کرنے کے الزامات پر سخت برہمی کا اظہار کیا، ارکان قومی اسمبلی نے اسپیکر ایاز صادق سے شکایت کیا کہ  فیک نیوز کی تردید نہ کرنے پر وزارت توانائی کیخلاف تحریک استحقاق لائیں گے اسپیکر نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی عزت و وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔

ایم این ایز کا کہنا ہے انتخابات میں حصہ لینے سے پہلے تمام ادائیگیوں کا این او سی جمع کرانا لازم ہے اور منتخب ہونے پر  ارکان اسمبلی پارلیمنٹ لاجز کا کرایہ ادا کرتے ہیں، بجلی اور گیس کا بل بھی خود دیتے ہیں اس کے باوجود وزارت توانائی نے ارکان پارلیمان کیلئے بجلی مفت ہونے کی جھوٹی خبروں کی فوری تردید نہیں کی ۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات شروع

حکومت اورجماعت اسلامی کے وفود کمشنر آفس راولپنڈی پہنچ گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات شروع

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات شروع ، حکومت اورجماعت اسلامی کے وفود کمشنرآفس راولپنڈی پہنچ گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی ٹیم میں وفاقی وزراء عطاء تارڑ اور اویس لغاری ، طارق فضل چوہدری اور امیر مقام بھی شامل ہیں جبکہ جماعت اسلامی کی جانب سے لیاقت بلوچ اور امیرالعظیم موجود ہیں،جماعت اسلامی کی کمیٹی میں سید فراست شاہ اورنصراللہ رندھاوا بھی شامل ہیں۔

کمشنر آفس پہنچنے پر وفاقی وزیر اطلاعات نے میڈیا سے گفتگو  میں کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے رہنماﺅں سے مذاکرات کے بعد تمام چیزوں سے آگاہ کیا جائے گا،ہماری جانب سے مذاکراتی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، اویس لغاری ملک میں موجود نہیں، وہ چین گئے ہوئے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے رہنماﺅں کے ساتھ مل بیٹھ کر بات کریں گے، جماعت اسلامی کے بجلی سے متعلقہ معاملات ہیں،200 یونٹ تک استعمال کرنے والے بجلی کے صارفین کو پہلے ہی 50 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومت سولر پراجیکٹس بھی شروع کر رہی ہے، ڈیزل اور تیل پر چلنے والے پلانٹس کو بند کیا جائے گا، سولر ٹیوب ویل لگنے سے بجلی کی کھپت میں کمی ہوگی۔۔ان اقدامات کا مقصد سستی اور معیاری بجلی پیدا کر کے بجلی کی قیمتوں کو کم کرنا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll