پاکستان
وزیراعظم کی زیر صدارت سیاسی و معاشی صورتحال پر مشارت کے حوالے سے اہم اجلاس
ہماری کوشش ہے کہ غریب اور متوسط طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے، شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت ماڈل ٹاون میں سیاسی و معاشی صورتحال پر مشارت کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس اہم مشاورتی اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب،خواجہ آصف،عطااللہ تارڑ،مصدق ملک،رانا تنویر اور علی پرویز ملک نے شرکت کی۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف سے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان اور دیگر اہم شخصیات نے بھی ملاقاتیں کیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ غریب اور متوسط طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت کی پوری کوشش ہے کہ جلد سے جلد ملک کو معاشی گرداب سے نکال کر پاکستان کی برآمدات کو بڑھایا جائے اور درآمدات کو کم کیا جائے۔
جرم
اسرائیل سے مواصلاتی آلات کے دھماکوں کا بدلہ لیں گے ، سربرا ہ حزب اللہ
حزب اللہ سربراہ نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، مربوط حملے کرکے تمام پابندیوں اور سرخ لکیروں کو عبور کیا گیا ہے
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اسرائیل سے مواصلاتی آلات کے دھماکوں کا بدلہ لینے کا اعلان کردیا۔
لبنان میں مواصلاتی آلات میں دھماکوں کے بعد حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے مواصلاتی آلات کے ذریعے دھماکوں کا بدلہ لیا جائے گا، حزب اللہ ایسے دھماکوں سے کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوگی، ہم گھٹنے نہیں ٹیکیں گے بلکہ بہادری سے دشمن سے لڑیں گے۔
حزب اللہ سربراہ نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، مربوط حملے کرکے تمام پابندیوں اور سرخ لکیروں کو عبور کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو دھماکوں کی تحقیقات کررہی ہیں، اسرائیل ہزاروں افراد کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، دو دنوں میں ہزاروں لوگوں کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی، اسرائیل کی جانب سے لبنانی عوام کے خلاف اعلان جنگ کردیا گیا ہے۔
حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل نے حملے اسپتالوں، بازاروں، گھروں پر کیے جس میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
دنیا
امریکا لبنان میں ڈیوائس دھماکوں میں ملوث نہیں، ترجمان وائٹ ہاؤس
ترجمان وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ سائبر حملوں کا جنگ بندی مذاکرات پر کیا اثر ہو گا ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے
ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی کاکہنا ہے کہ امریکا لبنان میں ڈیوائس دھماکوں میں ملوث نہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ لبنان میں ہونے والے سائبر حملوں میں امریکا ملوث نہیں، اب بھی سمجھتے ہیں لبنان کے ساتھ مسئلہ سفارتی کوششوں سے حل ہو گا، مشرق وسطیٰ بحران کا حل مزید فوجی آپریشن میں نہیں ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ سائبر حملوں کا جنگ بندی مذاکرات پر کیا اثر ہو گا ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
جان کربی نے لبنان دھماکوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی نہیں چاہتے، نیا محاذ کھلنے سے روکنے کے لیے پیچیدہ سفارتی عمل سے گزر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ لبنان میں چھوٹی مواصلاتی ڈیوائسز پیجر پھٹنے سے اب تک 20 افراد جاں بحق جبکہ ایرانی سفیر، حزب اللہ کے متعدد اراکین سمیت ڈھائی ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ان ڈیوائسز کے پھٹنے سے ایرانی سفیر کے ساتھ ساتھ درجنوں افراد کی بینائی متاثر ہوئی ہے جبکہ کئی افراد اپنی انگلیوں سے بھی محروم ہو گئے۔
گزشتہ روز پیجر ڈیوائسز دھماکوں کے بعد واکی ٹاکی سیٹ میں بھی دھماکے ہوئے جن میں تین افراد جاں بحق ہوئے۔
لبنان کی حکومت اور حزب اللہ نے واکی ٹاکیز دھماکوں کی ذمہ داری بھی اسرائیل پر عائد کی ہے تاہم اسرائیل کی جانب سے اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔
پاکستان
سردار میر ہزار خان مری کی زندگی پر تحریر کردہ کتاب "میر ہزار خان مری" کی تقریب رونمائی
میر ہزار خان کا شمار ان لوگوں میں ہوتا تھا جنہوں نے ہمیشہ ریاست کے خلاف مزاحمت کی ، آئین کو تسلیم نہیں کیا ، روس کی جارحیت سے متاثر ہو کر مری قبیلے کے لوگ افغانستان چلے گئے
بلوچستان کے سردار میر ہزار خان مری کی زندگی پر تحریر کردہ کتاب کی تقریب رونمائی جمعرات کو اسلام آباد کے پاک چائنہ سنٹر میں ہوئی جس میں گورنر بلوچستان، وزیر اعلی بلوچستان اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال سمیت ملک کی اہم سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
کتاب "میر ہزار خان مری مزاحمت سے مفاہمت تک" کے مصنف معروف کالمسٹ اور کہانی نویس عمار مسعود ہیں اور اس پر تحقیق خالد فرید نے کی ہے۔
یہ کتاب بلوچستان سیاسی منظر نامے میں لکھی ایک بائیو گرافی ہے جس میں ہزار خان کی زندگی کے تغیر تبدل کے حوالے سے بلوچستان کی سیاست اور موجودہ حالات کی کشیدگی کا ذکر ملتا ہے۔
میر ہزار خان کا شمار ان لوگوں میں ہوتا تھا جنہوں نے ہمیشہ ریاست کے خلاف مزاحمت کی ، آئین کو تسلیم نہیں کیا۔ روس کی جارحیت سے متاثر ہو کر مری قبیلے کے لوگ افغانستان چلے گئے۔ بیس سال یہ پاکستان کے خلاف کاروائیاں کرتے رہے۔ روس کی تقسیم کے بعد یہ لوگ در بدر ہو گئے۔ نہ افغانستان ان کو قبول کرنے کو تیار تھا نہ پاکستان میں انکے لئیے گنجائش تھی۔ بے نظیر شہید کے دور حکومت ان لوگوں کے لیئے عام معافی کا اعلان کیا گیا۔ یہ وطن اس احساس سے واپس آئے کہ انکی جدوجہد بے ثمر گئی۔ پھر ہزار خان نے ریاست سے مفاہمت کا سفر شروع کیا۔
سیاست کو شیوہ بنایا ۔ تمام سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کی ۔ بلوچستان کی ترقی کے لیے بہت کام کیے۔
وقت ایسا بدلا کہ وہی ہزار خان جو ریاست کے آئین کو تسلیم نہیں کرتے تھے انہی کے پوتے اب فوج میں اعلی افسر ہیں۔
یہ کہانی ہے اس کتاب کی ، بلوچستان کی سیاسی مدوجزر کی ، نفرت سے محبت کی جانب سفر کی۔
کتاب کے مصنف عمار مسعود نے اس موقع پر خطاب میں کہا کہ آج بلوچستان کے نوجوان کنفیوژ ہیں۔ انہیں بہت سی طاقتیں گمراہ کرنے پر لگی ہوئی ہیں۔ ان سے التماس یہی ہے کہ اس داستان کر پڑھیں اور وطن سے محبت کریں ۔
واضح رہے کہ ان کا کہنا تھا کہ میر ہزار خان کی زندگی کا درس آج کے بلوچ نوجوان تک پہنچانے کے لیئے اب یہ حکومت کا بھی فرض ہے کہ یہ کتاب ہر گھر تک پہنچے اور اس لازوال داستان پر فلم بھی بنے اور اس پر ترانے بھی لکھیں جائیں ۔
-
علاقائی 2 دن پہلے
مریم نواز کا پنجاب میں 5سال میں 5 لاکھ گھر بنانے کا اعلان
-
دنیا 2 دن پہلے
سعودی لیفٹیننٹ جنرل کرپشن کے الزام پر ملازمت سے فارغ، 20 سال قید کی سزا
-
پاکستان ایک دن پہلے
امریکا کا پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت سے انکار
-
پاکستان 6 گھنٹے پہلے
اسلام آباد ہائیکورٹ : الیکشن ٹریبونل منتقلی کیس کا فیصلہ جاری
-
پاکستان 9 گھنٹے پہلے
شیر افضل مروت کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا
-
پاکستان ایک دن پہلے
5 سال بعد انٹرا پارٹی انتخاب نتائج بھگتنا ہوں گے، الیکشن کمیشن
-
علاقائی 2 دن پہلے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد پنجاب میں ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی
-
دنیا 15 گھنٹے پہلے
سکھ رہنما کے قتل کی سازش، بھارتی مشیر قومی سلامتی کی امریکی عدالت طلبی