جی این این سوشل

دنیا

بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا

بنگلہ دیشی آرمی چیف نے حسینہ واجد کو 45 منت میں مستعفیٰ ہونے کا الٹی میٹم دے دیا، خبر ایجنسی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے عہدے سے استعفی دے دیا ، آرمی چیف نے وزیر اعظم کو 45 منٹ کی ڈیڈلائن دی تھی ۔

 بنگلہ دیش میں عوامی احتجاج رنگ لے آیا ، وزیراعظم حسینہ واجد نے عہدے سے استعفی دے دیا اور ڈھاکا میں اپنی رہائش گاہ سے بھارت روانہ ہو گئی ہیں۔

برطانوی میڈیا  کے مطابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد کو آرمی چیف نے  45منٹ کی ڈیڈ لائن دی تھی ،  بنگلہ دیش کے آرمی چیف وقارالزماں کچھ دیر بعد خطاب کرینگے جس میں وہ قوم کو اعتماد میں لیں گے۔

برطانوی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے  کہ حسینہ واجد اور ان کی بہن گنابھابن (وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ) سے فوجی ہیلی کاپٹر میں بھارت چلی گئی ہیں، حسینہ واجد تقریر ریکارڈ کرنا چاہتی تھی لیکن انہیں ایسا کرنے کا موقع نہیں مل سکا۔

مظاہرین نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا، جنہیں قابو کرنے کے لیے سڑکوں پر پولیس اور فوج کی بڑی تعداد موجود ہے۔

بنگلہ دیشی وزیر قانون کا کہنا ہے کہ صورتحال بہت خراب ہے، آگے کیا ہو گا کچھ نہیں کہہ سکتا۔

 بنگلہ دیشں میں کوٹہ سسٹم مخالف طلبہ کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان کے بعد پرتشدد مظاہروں میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 300 تک جا پہنچی ،  بنگلہ دیش کےمقامی میڈیا کے مطابق  ان جھڑپوں میں 14 پولیس افسران سمیت 95 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ مجموعی طور پر حکومت مخالف احتجاج سے اب تک 300 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

فوج نے اتوار کی شام دارالحکومت ڈھاکہ سمیت ملک کے بڑے شہروں میں غیر معینہ مدت کے لیے ایک نیا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا جبکہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس بھی بند کردی گئی، حکومت نے ملک بھر پیر سے بدھ تک عام تعطیل کا بھی اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے والے طلبہ کو دہشتگرد قرار دیاتھا ۔ 

اس سے قبل  موجودہ آرمی چیف وقار الزماں نے ہفتے کے روز ڈھاکا میں فوجی ہیڈکوارٹرز میں افسران کو بتایا کہ بنگلہ دیش کی فوج عوام کے اعتماد کی علامت ہے، فوج کی جانب سے جاری بیان میں آرمی چیف نے کہا تھا کہ فوج ہمیشہ لوگوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور عوام کی خاطر اور ریاست کی کسی بھی ضرورت میں ایسا کرے گا۔

 76 سالہ حسینہ 2009 سے بنگلہ دیش پر حکومت کرتی آرہی ہیں  اور انہوں نے جنوری میں مسلسل چوتھے انتخابات میں کسی مخالفت کے بغیر کامیابی حاصل کی تھی کیونکہ ملک کی مرکزی اپوزیشن جماعت نیشنل پارٹی نے انتخابات کا بائیکاٹ کردیا تھا۔

علاقائی

کراچی: سیف سٹی پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے لئے 3 ارب 67 کروڑ روپے جاری

یوم شہدائے پولیس کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے جدید نظام سے جرائم کی روک تھام میں مدد ملے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی:  سیف سٹی پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے لئے 3 ارب 67 کروڑ روپے جاری

کراچی: سندھ حکومت نے کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے لئے 3 ارب 67 کروڑ روپے جاری کردیے۔


تفصیلات کے مطابق سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت مختلف مقامات پر 1300 جدید کیمرے نصب کیے جائیں گے اور صوبے بھر کے 40 ٹول پلازوں پر چہرہ شناس کیمرے اور نمبر پلیٹس کی خودکار شناخت کا نظام بھی نصب کیا جائے گا۔

یوم شہدائے پولیس کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے جدید نظام سے جرائم کی روک تھام میں مدد ملے گی جس سے  ملزمان کی گرفتاری کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم نے بجلی کے بل کم نہ کئے تو ان کی حکومت ہی چلی جائے، امیر جماعت اسلامی

آئی پی پیز کا دھندا پیپلزپارٹی کے دور سے شروع ہوا، حافظ نعیم الرحمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم نے بجلی کے بل کم نہ کئے تو ان  کی حکومت ہی چلی جائے، امیر جماعت اسلامی

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم بجلی کے بل کم کر دیں اسی میں نجات ہے، یہ نہ ہو آپ کی حکومت ہی چلی جائے۔

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز کا دھندا پیپلزپارٹی کے دور سے شروع ہوا، ایم کیو ایم ہر دور میں حکومت کا حصہ رہی، آج ایم کیو ایم والے کہتے ہیں آئی پی پیز نہیں ہونے چاہئیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم سمیت سب آئی پی پیز سے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں، آئی پی پیز کو بچانے کے لئے ہمیں ڈرایا جاتا ہے، لوگ بجلی کا بل ادا کرنے کے لئے گھر کا فرنیچر بیچنے پر مجبور ہیں، ایک ہی راستہ ہےعوام کو ریلیف دو۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کی تحریک کو یہ ٹولہ نہیں روک سکے گا، یہ دھرنا تنخواہ دار، مزدور، کسانوں کی امید بن گیا ہے، صاف اور سیدھی بات ہے بجلی کی قیمت کم اور جاگیرداروں پر ٹیکس لگاؤ۔

ان کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ نے ہمارے لئے چائے، پانی بھیجا شکریہ، گورنرسندھ 1300 سی سی سے کم گاڑی میں بیٹھنے کا اعلان کریں، یہ نہیں ہوسکتا ایک مخصوص طبقے کو بڑی گاڑیاں اور مراعات ملیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جا رہے ہیں، پشاور اور لاہور کے لئے دھرنے کا اعلان ایک سے دو روز میں کروں گا، یہ تحریک حق کی بالادستی کی تحریک ہے، یہ خاندان ہم پر فیملی انٹرپرائزز کی صورت میں مسلط ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک مافیا کا بھی فرانزک آڈٹ ہونا چاہئے، فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر ان کا دھندا چلتا ہے، سارا بوجھ تنخواہ دارطبقہ اٹھائے ایسا نہیں چلے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

فوج اور عوام میں خلیج پیدا کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی، پاک فوج

9 مئی پر پاک فوج کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور نہ آئے گی، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فوج اور عوام میں خلیج پیدا کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی، پاک فوج

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف ہماری کامیاب جنگ آخری دہشتگرد اور اس سے جڑی دہشتگردی کے خاتمے تک جاری رہے گی فوج اور عوام میں خلیج پیدا کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی ،9 مئی پر پاک فوج کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور نہ آئے گی۔

روالپنڈی میں ڈائریکٹر جنرل انٹر سروس پبلک ریلیشن(ڈی جی آئی ایس پی آر) لیفٹینٹ جنرل احمد شریف چودھری نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ ملک میں 23ہزار622 چھوٹے بڑے آپریشن کئے گئے ،15دن کے دوران 24 دہشتگرد ہلاک کئے ،کالعدم ٹی ٹی پی کو فتنہ الخوارج کے نام سے پکارا جائے گاکالعدم ٹی ٹی پی فتنہ ہے ، اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے جام شہادت نوش کرنے والےفوجی نوجوانوں کے متعلق گفتگو میں بتایا کہ 7ماہ کے دوران 139 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، دہشتگردی کے خلاف جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گی ،کے پی کے ضم اضلاع، بلوچستان میں فلاحی منصوبے بھی جاری ہیں ۔

تعلیمی اداروں کےقیام عمل کے متعلق لیفٹینٹ جنرل احمد شریف چودھری نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ افواج پاکستان کی جانب سے تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا،ان تعلیمی اداروں میں 80ہزار بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں ،تعلیم سب کیلئے پروگرام میں 7لاکھ سے زائد طالبعلموں کو داخلہ دیا گیا، بلوچستان کے طلبا کو تعلیم کے ساتھ دیگر سہولیات بھی دے رہے ہیں ۔

بلوچستان میں ترقیاتی کاموں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے صحت کی بنیادی سہولیات کیلئے ملک بھر میں اقدامات کئے ،بلوچستان میں پاک فوج کے تعاون سے سڑکوں اور پلوں کے اہم منصوبے مکمل کئے ،گوادر میں پاک فوج کے تعاون سے 104 منصوبوں پر کام جاری ہے،86ہزار سے زائد اہلکار انسداد پولیو ٹیموں کے ساتھ تعینات کئے گئے ہیں۔ 

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ حکومت نے 2 دہشتگرد تنظیموں پر پابندی لگائی ہے،سی پیک کی سکیورٹی کیلئے ہزاروں اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں ،پاک فوج نے ٹیکس کی مد میں 100 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں،پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے۔ 

ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ عوام کے تعاون سے ہر چیلنج پر قابو پالیں گے ،محفوظ پاکستان ہی مضبوط پاکستان کی ضمانت ہے ،فوج کسی خاص سیاسی سوچ، مسلک ،مذہب کو لے کر نہیں چلتی ،فوج ہمیشہ ملک کی ترقی کو لے کر چلتی ہے ، پاک فوج کے افسران اور جوان اس ملک کی اشرافیہ نہیں ہیں ، کیا تنقید کی وجہ سے تعلیم اور صحت پر کام کرنا چھوڑ دیں ،ایک مافیا پاکستان کی ترقی نہیں چاہتا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ عوام کے تعاون سے ہر چیلنج پر قابو پالیں گے ،محفوظ پاکستان ہی مضبوط پاکستان کی ضمانت ہے ،فوج کسی خاص سیاسی سوچ، مسلک ،مذہب کو لے کر نہیں چلتی ،فوج ہمیشہ ملک کی ترقی کو لے کر چلتی ہے ، پاک فوج کے افسران اور جوان اس ملک کی اشرافیہ نہیں ہیں ، کیا تنقید کی وجہ سے تعلیم اور صحت پر کام کرنا چھوڑ دیں ،ایک مافیا پاکستان کی ترقی نہیں چاہتا۔ 

لیفٹینٹ جنرل احمد شریف چودھری کا  مزیدکہنا تھا کہ مافیا اشرافیہ کی ذمہ داری پر بات نہیں کرتا ،مافیا سمجھتا ہے اس کی کامیابی عوام کو غریب رکھنے میں ہے جب گھر میں آگ لگی ہو تو بجھانے پر سوال نہیں کیا جاتا، سوال کرنے والے اور آگ لگانے والے کو پہچانیں ،ہمیں چاہئیں اس مافیا کو پہچانیں اور یک زبان ہوکر اسے جواب دیں ، ہمارا مسئلہ ہے کہ ہم سیاسی مقاصد کیلئے تنقید کرتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ مافیا کو تکلیف اس بات پر ہے کہ فوج عوامی فلاح وبہبود پر کیوں کام کررہی ہے ، ایرانی سرحد سے منسلک بلوچ علاقوں میں بنیادی سہولتوں اور روزگار کی کمی ہے ،بلوچستان کے ان علاقوں کے لوگوں کا انحصار ایران سے تجارت پر ہے ، اگر ایرانی سرحد بالکل بند کردے تو اس مافیا کو فوج پر تنقید کا موقع ملے گا،فوج کوشش کررہی ہے کہ غیرقانونی تجارت بند ہو، ایران سے تیل کا پرمٹ فوج یا ایف سی جاری نہیں کرتی ۔ 

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک میں سرحد کو مکمل نہیں بند کیا جاسکتا ،امریکا بھی تمام وسائل کے باوجود میکسیکوسرحد پر غیرقانونی نقل وحمل نہیں روک سکا،امریکا میں تو کبھی اس پر سوال نہیں اٹھایا جاتا،بارڈر یک طرفہ نہیں بلکہ دو طرفہ ہوتے ہیں ، یہ نہیں کہا جاسکتا کہ باڑ لگنے کے بعد سرحد پر کوئی پرندہ بھی پر نہیں مارسکتا،افغان سرحد پر دوسری جانب سے فائرنگ کے ذریعے اسمگلروں کو تحفظ دیا جاتا ہے ۔

ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ فوج کی سرپرستی میں غیرقانونی تجارت کا بیانیہ دو وجوہات پر بنایا جاتا ہے ، بیانیہ بنانے والے زمینی حقائق سے واقف نہیں ہوتے یا پھر ایجنڈے پر بیانیہ بنایا جاتا ہے،بیانیہ بنانے والے فوج اور عوام میں دراڑ ڈالنا چاہتے ہیں ، 9مئی پر پاک فوج کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ، 9مئی پر پاک فوج کا مؤقف بہت واضح ہے ،7مئی کی پریس کانفرنس میں جو مؤقف تھا وہ برقرار ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل دہشتگردی کے خلاف قانون پہلی دفاعی لائن ہے ، قانون ڈیجیٹل دہشتگردی کے خلاف ویسے کام نہیں کررہا جیسے کرنا چاہیے ، فوج اور عوام میں خلیج پیدا کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی ، بیرون ملک سے جو مہم چلارہےہیں جانتے ہیں کون اور کیوں چلا رہا ہے۔ 

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بےضمیر ڈیجیٹل دہشتگرد چند پیسوں کیلئے ملک کے خلاف باتیں کرتے ہیں ، جنوری سے اب تک غیرملکی میڈیا میں 127 آرٹیکل لکھے گئے ،یہ مایوسی اور انتشار کا بیانیہ بناتے ہیں ، سیاسی لابنگ فرمز ہائر کی جاتی ہیں ، سرکاری دوروں کے دوران احتجاج کیلئے پیسہ لگایا جاتا ہے ،میں سوال کرتا ہوں یہ پیسہ کہاں سے آیا ؟یہ بیانیہ بنارہے ہیں کہ پاکستان کی مدد نہ کی جائے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بلوچستان کے حالات پر اپنی بریفنگ میں بتایا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی دہشتگرد تنظیموں کی پراکسی ہے ، پرامن احتجاج سب کا حق ہے ،بلوچ یکجہتی کمیٹی اور ان کی نام نہاد قیادت کا ملک دشمنوں سے گٹھ جوڑ ہے ،ان کا طریقہ واردات بیرونی فنڈنگ پر جتھہ جمع کرنا ہے ، ان کے بیرونی سرپرست انسانی حقوق کے نام پر ان کی مدد کرتے ہیں ،کاش یہ بیانیہ یا کوششیں غزہ کی صورتحال پر کرتے ، گوادر میں حکومت کی رٹ قائم ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll