اللہ تعالیٰ سورہ نباء کی آیت نمبر 8 میں بنی نوع انسان کو مخاطب کرکے ارشاد فرماتے ہیں: ''اور ہم نے تمہارے جوڑے بنائے ‘‘


اللہ تبارک وتعالیٰ نے دنیا میں سب سے پہلے ’’میاں بیوی‘‘ کے رشتے سے انسانی عالم کی ابتدا کی ۔
اللہ تعالیٰ سورہ نباء کی آیت نمبر 8 میں بنی نوع انسان کو مخاطب کرکے ارشاد فرماتے ہیں: ''اور ہم نے تمہارے جوڑے بنائے ‘‘
مسلم ہونے کے ناطے اگر دینی اعتبار سے دیکھا جائے تونکاح ایک مذہبی فریضہ ہے۔
اسلام ہمیں اس دینی فریضے کے ساتھ ساتھ زندگی گزارنے کیلئے ایک ساتھی فراہم کرتا ہے جو زندگی کے نشیب و فراز میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑا رہتا ہے۔
شوہر اور بیوی کا رشتہ قَطْعاً ایک رسمی تعلق نہیں ہے ۔ اللہ تبارک وتعالیٰ سورہ بقرہ کی آیت نمبر187 میں ارشاد فرماتے ہیں: ''وہ لباس ہیں تمہارے لیے اور تم لباس ہو اُن کے لیے‘‘۔اس آیت مبارکہ میں شوہر اور بیوی کو ایک دوسرے کا لباس قرار دے کر جہاں پر شوہر اور بیوی کے درمیان محبت کو واضح کیا گیا ہے وہیں پر اس بات کا بھی اندازہ ہوتا ہے کہ جس طرح لباس انسان کے عیوب کو ڈھانپتا ہے اور اس کی خوبصورتی کا سبب بنتا ہے اسی طرح شوہر اور بیوی جہاں پر ایک دوسرے کے لیے زینت ہیں وہیں پر ایک دوسرے کے رازوں کے محافظ بھی ہیں۔
ازدواجی زندگی کے مشترکہ مسائل :
دیکھا جائے تو ہمارے معاشرے میں ہر سال تقریباً ہزاروں کی تعداد میں شادیاں ہوتیں ہیں اور شادی کے چند مہینوں بعد ہی گھریلو ناچاقیان جنم لینا شروع کردیتی ہیں جس کے باعث گھر آباد کم مگر بے آباد زیادہ ہوجاتے ہیں، ہزاروں کی تعداد میں طلاق و خلع کے کیس دائر کیے جاتے ہیں۔
آج کل طلاق کی سب سے بڑی وجہ عورت اور مرد کے درمیان وہ خلا ہے جس کو عورت اور مرد دونوں ہی سمجھنے سے قاصر ہیں یا سمجھنا ہی نہیں چاہتے عورت اور مرد دونوں کا ایک دوسرے کے رویے کو نا سمجھنا دراصل ان کے درمیان انا ، نفرت ، گھریلو ناچاقیوں کو جنم دیتا ہے ۔ یہ میاں بیوی کے درمیان بدگمانیوں ، غلط فہمیوں اور شک کو پروان چڑھاتا ہے۔
کیونکہ یہ جو شک ، بدگمانی اور غلط فہمیاں ہوتی ہیں یہ اکثر وائرس بن کر انسان کی سوچنے سمجھنے کی طاقت و صلاحیت کو کمزور کردیتی ہیں اور ایک اچھے خاصے نارمل انسان کوبھی آہستہ آہستہ ذہنی مریض بنا دیتی ہیں ۔
اللہ تبارک وتعالی قرآن مجید میں فرماتے ہیں: بیشک پاک مرد پاک عورتوں کے لیے اور بدکردار مرد بد کردار عورتوں کے لیے ہیں ۔ (القرآن )
اور پھر آگے فرمایا کہ اے بنی آدم ! کیوں برائیاں تلاش کرتے ہو؟ کیا تمہیں اللہ کی منصفانہ تقسیم پہ اعتبار نہیں؟
معاشرے میں میاں بیوی کے مسائل :
اللہ تبارک و تعالٰی نے قرآن پاک میں مرد کو چیلنج دیا ہے کہ وہ اپنی مالی حیثیت کے مطابق اپنے لواحقین کی ضرورتوں کو پورا کرے عورت کے نان نفقے کو پورا کرنا مرد کہ ذمہ داری ہے ۔
مرد چاہے مغرب کا ہو یا مشرق کا، عرب کا ہو یا عجم کا، عورت کے بارے میں بیشتر کی سوچ میں اتنا زیادہ فرق نہیں ہوتا ہے۔
ہماری مشرق کی عورت ابھی استحصال کی اس حد سے نہیں گزری جس سے ترقی یافتہ مغرب کی عورت آج گزر رہی ہے۔ مغرب کی عورت اب اپنے گھر سے بھی محروم ہوتی جا رہی ہے۔
مغربی عورت کی ان تمام محرومیوں کی بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ عورت آزاد ہونا چاہتی ہے وہ خود کو طاقت ور ثابت کرنے کیلئے مرد کا مقابلہ کرنا چاہتی ہے وہ مرد کو پچھاڑنا چاہتی ہے اور خود کو مرد سے زیادہ طاقت ور بنانا چاہتی ہے جو کہ کسی بھی اعتبار سے ممکن نہیں ہے ۔
ہمارے معاشرے میں میاں بیوی کے درمیان پس پردہ جو ہوتا ہے وہ بعض اوقات دکھانے کے لائق بھی نہیں ہوتا۔ چونکہ ہمارے معاشرے میں زیادہ ترمرد عورتوں کی نسبت کم پڑھے لکھے ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ عورتوں کی سائیکی کو سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں ۔ ان کا سوچنے کا انداز عورتوں کی نسبت قدرے مخلتلف ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ ایک دوسرے کے درمیان پیچیدگیوں کو سمجھنے کی بجائے خود ساختہ سوچوں کی نظر ہو جاتے ہیں جو عورت اور مرد کے درمیان ایک فاصلے کو جنم دیتے ہیں ۔
ارشاد نبویﷺ ’’ جو عورت مرد سے بغیر کسی تنگی کے خلع مانگے اس پر جنت کی خوشبو حرام ہو جاتی ہے‘‘۔
بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں عورتوں کی خواہشات بڑھتی جا رہی ہیں وہ لائف سٹائل کے چکر میں اپنے خاوند سے طرح طرح کی ڈیمانڈز کرتی ہیں مرد جو کہ روزی کمانے اور اپنی بیوی کی خواہشات کو پوارا کرنے کیلئے ہر جائز و ناجائز کام کو ترجیح دینے لگتے ہیں ۔ ایسی عورتوں کی قسم جنکی محض نمودونمائش ہی عادت ہوتی ہے۔ یہ مخصوص عورتیں اپنی امارت ظاہر کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتیں ۔یہ غصہ ور عورتوں کی وجہ سے خاندانوں میں بڑی بے سکونی رہتی ہے کیونکہ بات بے بات لڑنا جھگڑنا ان کا مشغلہ ہوتا ہے ۔
گھریلوجھگڑے کو کیسے ختم کیا جا سکتا ہے ؟
عورت چونکہ جسمانی اعتبار سے کمزور ہے اگر ہم ان کے ساتھ سختی سے پیش آئیں گے تو وہ ٹوٹ کر بکھرجائیں گیں اور ٹوٹے ہوئے پھولوں کا دوبارہ جوڑنا ناممکن ہو جاتاہے، اس لئے پھولوں کو تاعمر تروتازہ اورمہکتا رکھنے کے لئے اپنی سوچ کے دائرہ کار کو وسیع و عریض کرنا ہو گا ۔
صنف نازک ہونے کے باوجود اللہ نے عورت کو بہت ساری خوبیوں سے نوازا ہے،ان کی خوبیوں میں سے ایک خوبی یہ ہے کہ اگر دھونس دباؤ کے بغیر انہیں اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع دیا جائے تو یہ گھر کو جنت اور معاشرے کو گل وگلزار بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتی ، جو خواتین معاشرے کو سدھار سکتی ہیں وہ اپنی پروفیشنل لائف میں ناکام کیسے ہو سکتی ہیں؟
مرد اور عورت دونوں کو ایک دوسرے کو سمجھنا ہو گا ، ایک دوسرے کی غلطیوں کو نظر انداز کرنا ہو گا ، اختلافی باتوں پر سمجھوتا کرنا ہو گا ۔ بدگمانیوں ، غلط فہمیوں اور شک کو ختم کرنا ہو گا۔ بس اتنا جان لیجئے کہ خوشحال گھر کی ضامن صرف عورت ہی ہے ۔
یہ تمام الفاظ میری اپنی سوچ کی عکاسی کرتے ہیں آپ کا ان الفاظ سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے ، ادارے کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی خواہش کا اظہار
- 7 hours ago

کراچی میں آج موسم شدید گرم،درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے
- 6 hours ago

پاکستان نے امریکی صدر کے پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے بیان کا خیر مقدم
- 5 hours ago

سابق آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
- 4 hours ago

انٹرنیشنل باکسنگ چیمپئن شپ میں پاکستانی باکسر محمد وسیم نے جیت کا سہرا اپنے سر سجا لیا
- 8 hours ago

پاکستان کی تکنیکی صلاحیتوں پر بھارت حیرت زدہ ہوا ہے : دفاعی تجزیہ کار مائیکل کلارک
- 3 hours ago

جنگ بندی قبول کرتے ہی مودی حکومت کی شرائط سےراہ فرار شروع
- 4 hours ago

ماں کی عظمت کو سلام پیش کرنے کیلئے پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ماؤں کا عالمی دن منایا جارہاہے
- 9 hours ago

اداکار احسن خان، اداکارہ صاحبہ، ثنا، ڈرامہ رائٹر ڈائریکٹر عاصمہ بٹ کا پاکستانی بہادر سپوتوں کو خراج تحسین
- 3 hours ago

بھارتی فوج پر وہ بوجھ ڈالا گیا جس کو اٹھانے کی ان میں سکت ہی نہیں تھی ، سابق پاکستانی جنرل
- 3 hours ago

سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی سیاسی جماعت عوامی لیگ پر پابندی عائد
- 9 hours ago

ڈی جی آئی ایس پی آرنے بھارتی طیاروں کی تباہی کے ناقابلِ تردید شواہد سے پردہ اٹھا دیا
- 5 hours ago