جی این این سوشل

علاقائی

گھوٹکی میں خوفناک حادثہ:بس اور ٹریلر میں تصادم سے 8 افراد جاں بحق

 حادثے میں دو خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں،بارش کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا کیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

گھوٹکی میں خوفناک حادثہ:بس اور ٹریلر میں تصادم سے 8 افراد جاں بحق
گھوٹکی میں خوفناک حادثہ:بس اور ٹریلر میں تصادم سے 8 افراد جاں بحق

گھوٹکی: گھوٹکی میں موٹروے ایم فائیو پر پیش آنے والے ایک بھیانک سڑک حادثے میں 8 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہو گئے ہیں۔ حادثے میں دو خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں۔

موٹر وے پولیس کے مطابق مسافر بس پنجاب سے کراچی جا رہی تھی کہ اوباڑو کے قریب ٹریلر سے ٹکراگئی۔ بارش کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا کیا گیا۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

دوسری جانب صوبائی دارالحکومت لاہور میں علامہ شبیر عثمانی روڈ پر تیز رفتار کار کی ٹکر سے تین موٹر سائیکل سوار زخمی ہو گئے۔ حادثے کے بعد کار سوار خاتون موقع سے فرار ہو گئی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے کار سوار کی تلاش شروع کر دی ہے۔

 

جرم

رحیم یار خان: پولیس پر حملے کا مرکزی ملزم جوابی کارروائی میں ہلاک 

واقعہ میں ملوث ڈاکوؤں کے قلع قمع کیلئے آپریشن جاری ہے، اہلکاروں پر حملے میں ملوث تمام ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، آئی جی پنجاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رحیم یار خان: پولیس پر حملے کا مرکزی ملزم جوابی کارروائی میں ہلاک 

پنجاب پولیس نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے پولیس وین پر حملے کے بعد پنجاب پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم بشیر شر کو ہلاک کردیا۔

پولیس حکام کے مطابق رات گئے شروع کیے گئے آپریشن میں بشیر شر کو ہلاک کر دیا گیا ہے جبکہ اس کےدو ساتھی نصیر اور گدی کوش عرف مینا شدید زخمی ہوئے ۔بشیر شر خطرناک ڈاکو تھا اور اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر گزشتہ روز12 پولیس اہلکاروں کو شہیدکیا تھا۔

آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پولیس نے ڈاکوؤں کے خلاف بھرپور کارروائی کی ہے۔ واقعہ میں ملوث ڈاکوؤں کے قلع قمع کیلئے آپریشن جاری ہے، اہلکاروں پر حملے میں ملوث تمام ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات کچے کے علاقے ماچھکہ کیمپ میں ڈاکوؤں نے پولیس کے قافلے پر اچانک حملہ کردیا تھا۔ اس حملے میں 12 پولیس اہلکار شہید اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔ واقعے کے بعد پولیس نے فوری طور پر آپریشن شروع کردیا تھا جس کے نتیجے میں بشیر شر کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جمعیت علمائے اسلام کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر یوم تشکر

دنیا کی کوئی طاقت عقیدہ ختم نبوت کیخلاف سازش نہیں کر سکتی، سربراہ جمعیت علمائے اسلام 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جمعیت علمائے اسلام کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر یوم تشکر

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن کا سپریم کورٹ کے مبارک ثانی کیس میں فیصلے پر آج یوم تشکر منانے کا اعلان کر دیا۔

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ کا مبارک ثانی کیس میں حتمی فیصلے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، دنیا کی کوئی طاقت عقیدہ ختم نبوت کیخلاف سازش نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم آج جب قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کےفیصلے کی گولڈن جوبلی مناررہی ہے اور ساتھ ہی اس فیصلے نے گولڈن جوبلی کی خوشی کو دوبالا کر دیا ہے۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اس موضوع پر پارلیمنٹ میں کوئی اختلاف نہیں تھا، سپریم کورٹ نے 6 فروری اور 24 جولائی کے قابل اعتراض حصوں کو حذف کر دیا، سود کے مسئلے پر بھی پوری قوم اور علماء کرام متفق ہیں۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے لاپتہ افراد کے کیس میں ریمارکس دیئے کہبظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ 

درخواست گزار اظہر مشوانی کے والد کے وکیل بابر اعوان اور آمنہ علی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دو گل بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کچھ معلوم ہوا ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آج بھی ہائی لیول پر رابطہ ہوا ہے، ہر لحاظ سے کوشش کی جا رہی ہے۔

دوران سماعت بابراعوان نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ 5 قوانین بغاوت اور بغاوت پر اکسانے کو ڈیل کرتے ہیں، کہیں نہیں بتایا گیا قومی مفاد کیا ہے، مجھ سے پوچھیں گے قومی مفاد کیا ہے تو میں کہوں گا بجلی کی قیمت کم کرو، بلوچستان والا کہے گا مجھے گیس فراہم کرو، اس کا یہ قومی مفاد ہے۔

اس دوران پنجاب پولیس لاہور سے ایس پی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ فیملی کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کی گئی ہے، ریزولیوشن کم ہونے کی وجہ سے نادرا یا فرانزک ایجنسی سے کچھ پتا نہیں چل سکا، جیو فینسنگ 10 ہزار نمبرز کی حاصل کی لیکن ابھی تک کچھ معلوم نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آج 23 اگست تک کوئی بھی قابل عمل معلومات نہیں ملی، سیف سٹی پراجیکٹ ہر اینگل سے کور نہیں کر پاتا، اس وقت تک کوئی بھی لا انفورسمنٹ ایجنسی اس حوالے سے کچھ پتا نہیں چلا سکی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ حکومت کو ہی جبری گمشدگیوں کا فائدہ ہو رہا ہے، کیسے اس ملک میں لوگ اغوا ہوتے ہیں اور چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کرتے، اٹارنی جنرل نے کہا تھا وزیراعظم کو اس معاملے پر بریف کروں گا، چیف ایگزیکٹو کو ان معاملات کا پتا ہے مگر پھر بھی لوگ جبری طور پر لاپتہ ہو جاتے ہیں۔

وکیل بابراعوان نے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس اس عدالت کے آرڈر پڑھنے کا وقت ہی نہیں۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ جب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں یہ کیس شروع ہوا ہے تفتیش رک گئی ہے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جیو فینسنگ رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پوچھا کہ کب سے لاپتہ ہیں یہ دونوں، جس پر پولیس افسر نے بتایا کہ 6 جون سے غائب ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 3 ماہ ہوگئے ہیں 2 بندے جبری طور پر لاپتہ ہیں، ان کے خاندان پر جو گزر رہا ہوگا ہمیں اندازہ ہے، لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے مگر چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کر رہے۔

دوران سماعت وکیل بابر اعوان نے وزیراعظم کو عدالت بلانے کی استدعا کر دی، جس پر عدالت نے کہا کہ آئین میں ریاست کے سربراہ وزیراعظم جبکہ قانون کا سربراہ اٹارنی جنرل ہوتے ہیں، ہم نے ایک پراسس کے مطابق اٹارنی جنرل کو عدالت بلایا تھا۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اگر حکومت کو ڈیو پراسس فالو نہیں کرنا تو پھر کیا کہہ سکتے ہیں، ان چیزوں سے ملک کی کتنی بدنامی ہو رہی ہے، ان کو اندازہ نہیں، کیس کو منگل تک کیلئے رکھ رہا ہوں مگر منگل کو میں نہیں ہوں گا، میرے نہ ہونے کی وجہ سے اس کیس میں تاخیر نہیں چاہتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll