جی این این سوشل

جرم

ڈیرہ اسماعیل خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی: 3 دہشتگرد ہلاک

سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ملزمان نے گاڑیوں کو لوٹنے کیلئے سڑک پر رکاوٹ لگا رکھی تھی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ڈیرہ اسماعیل خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی: 3 دہشتگرد ہلاک
ڈیرہ اسماعیل خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی: 3 دہشتگرد ہلاک

ڈیرہ اسماعیل خان: خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں مزید کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن روڈ پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی کارروائی میں تین دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔

سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ملزمان نے گاڑیوں کو لوٹنے کیلئے سڑک پر رکاوٹ لگا رکھی تھی۔ انہیں ہلاک کرنے والی فائرنگ کے تبادلے میں سکیورٹی فورسز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ہلاک دہشتگردوں کے پاس سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں سکیورٹی فورسز نے پاک افغان بارڈر پر خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے مؤثر طریقے سے خوارج کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا اور فائرنگ کے تبادلے میں فتنہ الخوارج کے 5 دہشتگرد ہلاک اور 4 زخمی ہوئے۔

آئی جی اختر حیات گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشتگردوں کی لاشیں اسپتال منتقل کردی گئی ہیں جہاں ان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف اپنا آپریشن جاری رکھیں گی اور دہشت گردوں کو کسی بھی صورت میں پناہ نہیں دیں گی۔

 

پاکستان

بظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے لاپتہ افراد کے کیس میں ریمارکس دیئے کہبظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ 

درخواست گزار اظہر مشوانی کے والد کے وکیل بابر اعوان اور آمنہ علی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دو گل بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کچھ معلوم ہوا ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آج بھی ہائی لیول پر رابطہ ہوا ہے، ہر لحاظ سے کوشش کی جا رہی ہے۔

دوران سماعت بابراعوان نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ 5 قوانین بغاوت اور بغاوت پر اکسانے کو ڈیل کرتے ہیں، کہیں نہیں بتایا گیا قومی مفاد کیا ہے، مجھ سے پوچھیں گے قومی مفاد کیا ہے تو میں کہوں گا بجلی کی قیمت کم کرو، بلوچستان والا کہے گا مجھے گیس فراہم کرو، اس کا یہ قومی مفاد ہے۔

اس دوران پنجاب پولیس لاہور سے ایس پی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ فیملی کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کی گئی ہے، ریزولیوشن کم ہونے کی وجہ سے نادرا یا فرانزک ایجنسی سے کچھ پتا نہیں چل سکا، جیو فینسنگ 10 ہزار نمبرز کی حاصل کی لیکن ابھی تک کچھ معلوم نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آج 23 اگست تک کوئی بھی قابل عمل معلومات نہیں ملی، سیف سٹی پراجیکٹ ہر اینگل سے کور نہیں کر پاتا، اس وقت تک کوئی بھی لا انفورسمنٹ ایجنسی اس حوالے سے کچھ پتا نہیں چلا سکی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ حکومت کو ہی جبری گمشدگیوں کا فائدہ ہو رہا ہے، کیسے اس ملک میں لوگ اغوا ہوتے ہیں اور چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کرتے، اٹارنی جنرل نے کہا تھا وزیراعظم کو اس معاملے پر بریف کروں گا، چیف ایگزیکٹو کو ان معاملات کا پتا ہے مگر پھر بھی لوگ جبری طور پر لاپتہ ہو جاتے ہیں۔

وکیل بابراعوان نے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس اس عدالت کے آرڈر پڑھنے کا وقت ہی نہیں۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ جب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں یہ کیس شروع ہوا ہے تفتیش رک گئی ہے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جیو فینسنگ رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پوچھا کہ کب سے لاپتہ ہیں یہ دونوں، جس پر پولیس افسر نے بتایا کہ 6 جون سے غائب ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 3 ماہ ہوگئے ہیں 2 بندے جبری طور پر لاپتہ ہیں، ان کے خاندان پر جو گزر رہا ہوگا ہمیں اندازہ ہے، لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے مگر چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کر رہے۔

دوران سماعت وکیل بابر اعوان نے وزیراعظم کو عدالت بلانے کی استدعا کر دی، جس پر عدالت نے کہا کہ آئین میں ریاست کے سربراہ وزیراعظم جبکہ قانون کا سربراہ اٹارنی جنرل ہوتے ہیں، ہم نے ایک پراسس کے مطابق اٹارنی جنرل کو عدالت بلایا تھا۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اگر حکومت کو ڈیو پراسس فالو نہیں کرنا تو پھر کیا کہہ سکتے ہیں، ان چیزوں سے ملک کی کتنی بدنامی ہو رہی ہے، ان کو اندازہ نہیں، کیس کو منگل تک کیلئے رکھ رہا ہوں مگر منگل کو میں نہیں ہوں گا، میرے نہ ہونے کی وجہ سے اس کیس میں تاخیر نہیں چاہتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

موٹر وے حادثہ: تیز رفتار کار کی ٹرک سے ٹکر، 4 افراد جاں بحق

رحیم یار خان جانے والی ایک کار تیز رفتار ہونے کی وجہ سے بے قابو ہو کر ایک کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 موٹر وے حادثہ: تیز رفتار کار کی ٹرک سے ٹکر، 4 افراد جاں بحق

سکھر ملتان موٹر وے ایم 5 پر ٹریفک حادثے میں چار افراد جاں بحق ہو گئے۔ 

پولیس کے مطابق یہ بھیانک حادثہ دادلو کے قریب پیش آیا جب رحیم یار خان جانے والی ایک کار تیز رفتار ہونے کی وجہ سے بے قابو ہو کر ایک کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ 

حادثے کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کار میں سوار ایک خاتون سمیت چاروں افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ حادثے میں ایک بچی بھی شدید زخمی ہوئی ہے جسے فوری طور پر طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابھی تک جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجہ تیز رفتار ہونا معلوم ہوئی ہے، تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔

حادثے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کار انتہائی تیز رفتار تھی اور ڈرائیور گاڑی پر کنٹرول کھو بیٹھا۔ کار ٹرک سے ٹکرانے کے بعد پوری طرح تباہ ہو گئی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

وفاقی حکومت کا یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن بند کرنےکا فیصلہ

وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا ،ہزاروں ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی حکومت کا یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن بند کرنےکا فیصلہ

لاہور :وفاقی حکومت کے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔اس فیصلے سے نہ صرف ہزاروں ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں بلکہ غریب عوام کو بھی مہنگائی کی ایک نئی لہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 

وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد یوٹیلیٹی سٹورز کے ملازمین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے کیونکہ اس سے ان کی روزگار پر برا اثر پڑے گا۔ یوٹیلیٹی سٹورز کے 6 ہزار ملازمین مستقل ہیں جبکہ دیگر کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں۔

اس حوالے سے سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کا فیصلہ کر رہی ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ حکومت کے پاس یوٹیلیٹی سٹورز کو چلانے کے لیے کافی فنڈز نہیں ہیں۔ 

ائٹ سائزنگ کمیٹی نے تجاویز تیار کی ہیں جس میں مختلف وزارتیں بھی شامل ہیں، وفاقی حکومت کے پاس پیسے نہیں ہیں جس کے باعث یہ فیصلہ کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہا کہ رائٹ سائزنگ کمیٹی کی دیگر اداروں کو بند کرنے تجویز کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی،کابینہ کی منظوری کے بعد جو ٹائم لائن طے ہوگا اس کے مطابق سٹورز بند ہو جائیں گے۔

یوٹیلیٹی سٹورز بند ہونے سے ملک میں مہنگائی میں مزید اضافے کا خدشہ ہےاور ہزاروں ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ یوٹیلیٹی سٹورز کے 6 ہزار ملازمین مستقل ہیں جبکہ دیگر کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll