جی این این سوشل

تجارت

توانائی کےشعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیں،اویس لغاری

 2 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت کر لیں تو 50 ارب کا فائدہ ہوگا، وزیر توانائی کا یوتھ کنونشن سے خطاب

پر شائع ہوا

کی طرف سے

توانائی کےشعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیں،اویس لغاری
توانائی کےشعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیں،اویس لغاری

اویس لغاری نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیں، 2 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت کر لیں تو 50 ارب روپے کا فائدہ ہو گا۔

اسلام آباد میں یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے اویس لغاری کا کہنا تھا کہ 29 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی ضرورت ہے، توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے اقدامات جاری ہیں، توانائی کے شعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت کر لیں تو 50 ارب کا فائدہ ہوگا، کوئی شک نہیں کہ خطے میں سب سے مہنگی بجلی پیدا کر رہے ہیں، ڈالر کی وجہ سے کیپسٹی پیمنٹ بڑھ کر 18 روپے ہوگئی ہے، بجلی کی اوسط قیمت 44 روپے فی یونٹ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں انٹرنیشنل مارکیٹ میں کوئی بجلی گھر لگانے نہیں دے رہا تھا، ہمارے چین جیسے دوست نے آکر آئی پی پیز لگانے میں مدد کی، آئی پی پیز کا مسئلہ ذمہ دار ہاتھوں میں ہے، ٹاسک فورس بنا دی ہے، ہم آئی پی پیز پر مل کر کام کر رہے ہیں، آئندہ چند ماہ میں آئی پی پیز کے حوالے سے خوشخبری دیں گے۔

اویس لغاری نے کہا کہ اس وقت بہت سارے انڈسٹری والے اپنی ملوں کو چلانے کیلئے گیس خرید رہے ہیں، دنیا میں سب سے زیادہ گیس کو ضائع کرنے والا طریقہ کھانا بنانا، پانی گرم کرنا اور ہیٹر چلانا ہے، سردیوں میں حکومت عوام کو فائدہ مند پیکیج دے گی۔

پاکستان

بظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے لاپتہ افراد کے کیس میں ریمارکس دیئے کہبظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ 

درخواست گزار اظہر مشوانی کے والد کے وکیل بابر اعوان اور آمنہ علی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دو گل بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کچھ معلوم ہوا ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آج بھی ہائی لیول پر رابطہ ہوا ہے، ہر لحاظ سے کوشش کی جا رہی ہے۔

دوران سماعت بابراعوان نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ 5 قوانین بغاوت اور بغاوت پر اکسانے کو ڈیل کرتے ہیں، کہیں نہیں بتایا گیا قومی مفاد کیا ہے، مجھ سے پوچھیں گے قومی مفاد کیا ہے تو میں کہوں گا بجلی کی قیمت کم کرو، بلوچستان والا کہے گا مجھے گیس فراہم کرو، اس کا یہ قومی مفاد ہے۔

اس دوران پنجاب پولیس لاہور سے ایس پی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ فیملی کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کی گئی ہے، ریزولیوشن کم ہونے کی وجہ سے نادرا یا فرانزک ایجنسی سے کچھ پتا نہیں چل سکا، جیو فینسنگ 10 ہزار نمبرز کی حاصل کی لیکن ابھی تک کچھ معلوم نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آج 23 اگست تک کوئی بھی قابل عمل معلومات نہیں ملی، سیف سٹی پراجیکٹ ہر اینگل سے کور نہیں کر پاتا، اس وقت تک کوئی بھی لا انفورسمنٹ ایجنسی اس حوالے سے کچھ پتا نہیں چلا سکی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ حکومت کو ہی جبری گمشدگیوں کا فائدہ ہو رہا ہے، کیسے اس ملک میں لوگ اغوا ہوتے ہیں اور چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کرتے، اٹارنی جنرل نے کہا تھا وزیراعظم کو اس معاملے پر بریف کروں گا، چیف ایگزیکٹو کو ان معاملات کا پتا ہے مگر پھر بھی لوگ جبری طور پر لاپتہ ہو جاتے ہیں۔

وکیل بابراعوان نے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس اس عدالت کے آرڈر پڑھنے کا وقت ہی نہیں۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ جب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں یہ کیس شروع ہوا ہے تفتیش رک گئی ہے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جیو فینسنگ رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پوچھا کہ کب سے لاپتہ ہیں یہ دونوں، جس پر پولیس افسر نے بتایا کہ 6 جون سے غائب ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 3 ماہ ہوگئے ہیں 2 بندے جبری طور پر لاپتہ ہیں، ان کے خاندان پر جو گزر رہا ہوگا ہمیں اندازہ ہے، لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے مگر چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کر رہے۔

دوران سماعت وکیل بابر اعوان نے وزیراعظم کو عدالت بلانے کی استدعا کر دی، جس پر عدالت نے کہا کہ آئین میں ریاست کے سربراہ وزیراعظم جبکہ قانون کا سربراہ اٹارنی جنرل ہوتے ہیں، ہم نے ایک پراسس کے مطابق اٹارنی جنرل کو عدالت بلایا تھا۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اگر حکومت کو ڈیو پراسس فالو نہیں کرنا تو پھر کیا کہہ سکتے ہیں، ان چیزوں سے ملک کی کتنی بدنامی ہو رہی ہے، ان کو اندازہ نہیں، کیس کو منگل تک کیلئے رکھ رہا ہوں مگر منگل کو میں نہیں ہوں گا، میرے نہ ہونے کی وجہ سے اس کیس میں تاخیر نہیں چاہتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

کارساز حادثے کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمہ کی گاڑی کی رفتار انتہائی زیادہ تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کارساز حادثے کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

کراچی: کارساز سروس روڈ پر پیش آنے والے دلخراش حادثے کی نئی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے جس میں خاتون ملزمہ نتاشہ دانش کو پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مارتے ہوئے فرار ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ 

فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمہ کی گاڑی کی رفتار انتہائی زیادہ تھی۔ تفتیشی حکام کے مطابق خاتون نے اسی روڈ پر پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی کو بھی ٹکر ماری تھی، ملزمہ کی گاڑی نے کرولا گاڑی کے عقبی دروازے کو ہٹ کیا، کرولا گاڑی کے پیچھے موجود موٹر سائیکل پر سوار دو افراد کو بھی ہٹ کیا جس سے وہ سڑک پر گر پڑے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمہ نتاشا تیزی سے گاڑی چلاتے ہوئے وہاں سے فرار ہو گئی اور اسی روڈ پر آگے جا کر موٹر سائیکل سوار باپ اور بیٹی کو روند ڈالا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق نتاشہ دانش نے پہلے حادثے کے بعد گھبراہٹ میں آکر تیزی سے گاڑی چلائی اور اسی وجہ سے دوسرا حادثہ پیش آیا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

وفاقی حکومت کا یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن بند کرنےکا فیصلہ

وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا ،ہزاروں ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی حکومت کا یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن بند کرنےکا فیصلہ

لاہور :وفاقی حکومت کے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔اس فیصلے سے نہ صرف ہزاروں ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں بلکہ غریب عوام کو بھی مہنگائی کی ایک نئی لہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 

وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد یوٹیلیٹی سٹورز کے ملازمین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے کیونکہ اس سے ان کی روزگار پر برا اثر پڑے گا۔ یوٹیلیٹی سٹورز کے 6 ہزار ملازمین مستقل ہیں جبکہ دیگر کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں۔

اس حوالے سے سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کا فیصلہ کر رہی ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ حکومت کے پاس یوٹیلیٹی سٹورز کو چلانے کے لیے کافی فنڈز نہیں ہیں۔ 

ائٹ سائزنگ کمیٹی نے تجاویز تیار کی ہیں جس میں مختلف وزارتیں بھی شامل ہیں، وفاقی حکومت کے پاس پیسے نہیں ہیں جس کے باعث یہ فیصلہ کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہا کہ رائٹ سائزنگ کمیٹی کی دیگر اداروں کو بند کرنے تجویز کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی،کابینہ کی منظوری کے بعد جو ٹائم لائن طے ہوگا اس کے مطابق سٹورز بند ہو جائیں گے۔

یوٹیلیٹی سٹورز بند ہونے سے ملک میں مہنگائی میں مزید اضافے کا خدشہ ہےاور ہزاروں ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ یوٹیلیٹی سٹورز کے 6 ہزار ملازمین مستقل ہیں جبکہ دیگر کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll