جی این این سوشل

پاکستان

پاکستان میں کورونا وائرس سے اموات اور کیسز کی شرح میں کمی

اسلام آباد : ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران مزید 27افراد انتقال کر گئے جبکہ 991نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان  میں کورونا  وائرس سے اموات  اور کیسز کی شرح میں کمی
پاکستان میں کورونا وائرس سے اموات اور کیسز کی شرح میں کمی

تفصیلات کے مطابق  نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعداد و شمارکے مطابق  ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا سے مزید27فراد چل بسے ۔ ملک میں  اموات کی مجموعی تعداد21 ہزار940ہوگئی ہے،جبکہ  متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 9 لاکھ 47ہزار 218ہو گئی ہے ۔

پنجاب

پنجاب میں کورونا مریضوں کی تعداد 3لاکھ44ہزار 799 ہوگئی ۔ جبکہ صوبے میں اب تک 10ہزار 615افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔

سندھ

سندھ میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ مریضوں کی تعداد  3 لاکھ 31ہزار 094ہو گئی جبکہ صوبے میں اب تک 5 ہزار 314افراد جان کی بازی ہار گئے ۔

خیبرپختون خوا

خیبرپختون خوا میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعدادایک لاکھ 36ہزار799ہوچکی ہے ۔ صوبے میں 4257افراد چل بسے۔

بلوچستان

بلوچستان میں کورونا وائرس کے اب تک 26ہزار529کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ صوبے میں 300مریض چل بسے ۔

اسلام آباد

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مجموعی طورپرمتاثرہ افراد کی تعداد82 ہزار313جبکہ اموات کی تعداد775تک جاپہنچی ۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں اب تک 5 ہزار 771افراد کورونا کا شکار ہوئے ہیں جبکہ108افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔

آزاد کشمیر

آزاد جموں کشمیرمیں کورونا سےمتاثرہ افراد کی تعداد 19 ہزار893ہوچکی ہے جبکہ 571افراد جان کی بازی ہار گئے ۔

ملک بھرمیں صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد بھی تیزی سے بڑھنے لگی ہے، این سی اوسی کے مطابق گزشتہ  24گھنٹوں میں 1282فرادکوروناوائرس کوشکست دےچکے ہیں۔ ملک بھر میں اب تک 9لاکھ47 ہزار218مریض کورونا کو شکست دے چکے ہیں ۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سامنے آیا تھا ۔

علاقائی

"ڈی ٹاکس پنجاب مہم" سے اسموگ میں کمی ہوئی ہے، مریم اورنگزیب

مشرقی ہواؤں کے رخ میں  تبدیلی اور مصنوعی بارش سے لاہور اور اس کے ملحقہ علاقوں میں سموگ کی شرع میں کمی واقع ہوئی ہے ،مریم اورنگزیب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

"ڈی ٹاکس پنجاب مہم" سے اسموگ میں کمی ہوئی ہے، مریم اورنگزیب

پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کاکہنا ہے کہ مشرقی ہواؤں کے رخ میں  تبدیلی اور مصنوعی بارش سے لاہور اور اس کے ملحقہ علاقوں میں سموگ کی شرع میں کمی واقع ہوئی ہے ۔

پنجاب میں سموگ کے حوالے سے سینئر صوبائی وزیر نے ایک بیان میں کہا کہ جمعہ کو کئے جانے والے اقدامات اور تمام اداروں کے کردار سے پنجاب کو سموگ سے نجات دلانے میں مدد ملے گی،

مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب میں "ڈی ٹاکس پنجاب مہم" سے راولپنڈی سمیت تمام علاقوں میں اسموگ کی صورتحال میں بہتری ہو گی، ان کا مزید کہنا تھا صوبائی دارالحکومت لاہور میں اسموگ سے بچاؤ کیلئے آپریشن پوری قوت سے جاری ہے، جبکہ لاہور میں دھواں پھیلانے والی بڑی گاڑیوں، ٹرکوں کے داخلے پربدستور پابندی عائد ہے ۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ  اسموگ پھیلانےوالے ذرائع کے تدارک کی بھرپور کوششیں جاری رہیں گی،اسموگ سے بچاؤ کے لیے ہر شہری کاتعاون لازمی ہے،اسموگ خاتمے کیلئے کردار ادا کرنیوالا ہر ادارے کاافسر اورعملے کا فرد ہیرو ہے،مشکل فیصلے عوام کی زندگیوں اور صحت کے تحفظ کیلئے کررہے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ غیرضروری گھروں سے نہ نکلیں اور ماسک پہنیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بنگلا دیش مفرور سابق وزیراعظم کی حوالگی کے لیے بھارت سے مطالبہ کرے گا، ڈاکٹر محمد یونس

بنگلا دیش ہنگاموں میں ہوئے ہر قتل کے لیے انصاف کو یقینی بنائیں گے، چیف ایڈوائزر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بنگلا دیش مفرور سابق وزیراعظم کی حوالگی کے لیے بھارت سے مطالبہ کرے گا، ڈاکٹر محمد یونس

بنگلا دیشی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کا کہنا ہے کہ بنگلا دیش مفرور سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی حوالگی کے لیے بھارت سے مطالبہ کرے گا۔

اتوار کو بنگلا دیش میں عبوری حکومت کے 100 روز مکمل ہونے پر چیف ایڈوائزر محمد یونس نے  قوم سے خطاب کیا۔

محمد یونس نے اپنے خطاب میں کہا کہ بنگلا دیش ہنگاموں میں ہوئے ہر قتل کے لیے انصاف کو یقینی بنائیں گے اور بھارت سے معزول مطلق العنان شیخ حسینہ کو واپس بھیجنے کا بھی کہیں گے۔

واضح رہے کہ سابق بنگلا دیشی وزیراعظم حسینہ واجد 5 اگست کو مستعفیٰ ہو کر بھارت فرار ہوگئی تھیں۔حسینہ واجد نے متنازع کوٹا سسٹم کے خلاف طلبا کے ملک گیر احتجاج کے بعد استعفیٰ دیا تھا،ان کی حکومت کے خلاف احتجاج میں طلبا سمیت 1500 افراد ہلاک اور 19 ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومتی اقدمات سے ملک کی معاشی سمت میں بہتری آ رہی ہے، وزیر خزانہ

آئی ایم ایف حیران تھا کہ پاکستانی معیشت 14ماہ میں کیسے سنبھل گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومتی اقدمات سے ملک کی معاشی سمت میں بہتری آ رہی ہے، وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت پر گامزن ہےاور ملکی معیشت میں استحکام آرہا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب  نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کہ حکومتی اقدامات سے ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری ہو رہی ہے، ملک میں  مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہوئی اور یہ 38 فیصد سے 7 فیصد پر آگئی ہے، جبکہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) اور دیگر مالیاتی اداروں سے رابطہ رہتا ہے، ورلڈ بینک، ایشین ڈیولپمنٹ بینک، اور آئی ایم ایف سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔

وزیر خزانہ  نے پریس کانفرنس میں کہا کہ  چین، یو اے ای سعودی عرب،برطانیہ اور ترکیہ کے وزرائے خزانہ کے ساتھ مفصل گفتگو ہوئی, جب کہ امریکا میں موڈیز ، فچ اور دیگر ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ گفتگو مثبت رہی، ان کا مزید کہنا تھا کہ  ملاقاتوں میں گورنر اسٹیٹ بینک اور سیکریٹری خزانہ بھی موجود تھے۔

محمد اورنگزیب  نے کہا کہ یہ آئی ایم ایف کا نہیں پاکستان کا اپنا پروگرام ہے، عالمی مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے،آئی ایم ایف وفد سے کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہوئی،آئی ایم ایف  صرف ہماری  مدد کررہا ہے، آئی ایم ایف حیران تھا کہ پاکستانی معیشت 14ماہ میں کیسے سنبھل گئی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت  ٹیکس کے معاملے پر بہت سنجیدہ ہیں، چاہے مینوفیکچرنگ سیکٹر ہو یا سیلری کلاس سب سے حصہ لینا ہے، یہ درخواست نہیں ہے بلکہ یہ ہم نے کرنا ہے، اس معاملے پر واپسی نہیں، میں بالکل کلیئر ہوں، ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام شعبوں میں اصلاحات کا عمل جاری ہے اور اس حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ  نے مزید کہا کہ چاروں وزرائےاعلیٰ نے  ملکی معیشت کی بہتری کیلئے تعاون کا یقین دلایا ہے، معیشت کی بہتری کیلئے تمام شعبوں نے اپنا کردارادا کرنا ہے، اس حوالے سے وزیراعظم جلد معاشی  روڈ میپ  پیش کریں گے، ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جارہا ہے،  جبکہ ہمیں موسمیاتی تبدیلی کا چیلنج  بھی درپیش ہے، موسمیاتی تبدیلی کےمنفی اثرات سے نمٹنے کے لیے ملکرکام کرنا ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll