جی این این سوشل

دنیا

ترکیہ میں ایک ہفتے کے دوران داعش کے ایک سو سے زائد ارکان گرفتار

2023 سے اب تک داعش سے وابستہ 3 ہزار 600 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ، حکام

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ترکیہ میں ایک ہفتے کے دوران داعش کے ایک سو سے زائد ارکان گرفتار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ترکیہ میں ایک ہفتے کے دوران داعش کے ایک سو سے زائد ارکان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ بات ترکیہ کے حکام نے جمعہ کے روز بتائی ہے۔ یہ کسی دہشت گرد تنطیم کے کے ارکان کو گرفتار کرنے کی تازہ ترین مہم کا نتیجہ ہے۔

ترکیہ کو داعش کی طرف سے 2017 سے حملوں کا نشانہ بننا پڑا ہے۔ داعش نے 2017 میں ایک نائٹ کلب پر حملہ کیا تھا۔ جس میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ترکیہ کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا ہے 'دہشت گردوں کے خلاف ترکیہ میں حالیہ مہم پورے ملک پر محیط رہی ہے۔ دارالحکومت انقرہ کے علاوہ ترکیہ کے سب سے بڑے شہر استنبول میں بھی چھاپے مارے گئے ہیں۔'

ان کے مطابق اس ماہ کے دوران 119 مشتبہ افراد کو مختلف مقامات پر چھاپوں میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے 99 کو ماہ اگست کے شروع میں حراست میں لیا گیا تھا۔

واضح رہے 2019 میں جب سے داعش کی قائم کردہ خلافت کا خاتمہ ہوا ہے اس کے کئی مشتبہ ارکان کی ایک تعداد ترکیہ میں مقیم ہونے کی کوشش میں رہی ہے۔ ترکیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ 2023 سے اب تک اس گروپ سے وابستہ 3600 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

تجارت

ایل پی جی کی قیمت میں مزید اضافہ

 گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت اب 2,879.10 روپے ہو جائے گی، جو اگست میں 2,796.56 روپے تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایل پی جی کی قیمت میں مزید اضافہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ہفتے کے روز ستمبر 2024 کے لیے مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔

اس نئے اقدام نے پہلے ہی آسمان چھوتی مہنگائی کا شکار عوام پر مزید مالی بوجھ ڈال دیا ہے ۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 6.99 روپے کا اضافہ ہوا، جس سے معیاری گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 82.54 روپے کا اضافہ ہوا۔


 گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت اب 2,879.10 روپے ہو جائے گی، جو اگست میں 2,796.56 روپے تھی۔

واضح رہے کہ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم ستمبر 2024 سے ہو گا۔



پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی ہو گئے

ڈاکٹر قیصر  بنگالی نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت اپنے اخراجات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی ہو گئے

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی کی ایک اہم شخصیت ڈاکٹر قیصر بنگالی نے اخراجات میں بامعنی کمی کرنے میں حکومت کی ناکامی اور اپنی پالیسیوں سے عدم اطمینان کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ڈاکٹر قیصر  بنگالی نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت اپنے اخراجات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے۔


رپورٹس کے مطابق انہوں نے تین اضافی اہم سرکاری اداروں سے بھی استعفیٰ دے دیا، انہوں نے تصدیق کی کہ اپنا استعفیٰ باضابطہ طور پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور کیبنٹ سیکرٹری کامران افضل کو پیش کر دیا گیا ہے۔

اپنے بیان میں ڈاکٹر بنگالی نے اخراجات کو کم کرنے کی حکومت کی کوششوں کو تسلیم کیا لیکن اس پر موثر عمل درآمد نہ ہونے پر تنقید کی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جن کمیٹیوں میں انہوں نے خدمات انجام دیں انہوں نے اہم سفارشات فراہم کیں، جیسے کہ 70 سرکاری اداروں اور 17 سرکاری کارپوریشنوں کا جائزہ لینا۔


انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی نے گھریلو بجٹ کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں میں خودکشیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈاکٹر قیصر بنگالی کے مطابق سینئر افسران کو ہٹانے سے سالانہ 30 ارب روپے کی بچت ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر بنگالی نے انکشاف کیا کہ کمیٹیوں نے اخراجات میں کمی کے لیے 17 ڈویژنوں اور 50 سرکاری محکموں کو بند کرنے کی تجویز دی تھی۔ ان تجاویز کے باوجود حکومت نے ان پر مشورے کے مطابق عمل نہیں کیا، بجائے اس کے کہ ایسے اقدامات کیے جو سفارشات سے متصادم ہوں۔ انہوں نے حکومت کو نچلے درجے کے ملازمین کی برطرفی پر توجہ مرکوز کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے اعلیٰ افسران کو تحفظ فراہم کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سابق سینیٹر مشتاق احمداوران کی اہلیہ کو غزہ مارچ کے پیش نظر حراست میں لے لیا گیا

پولیس کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث کسی بھی جماعت یا گروہ کو احتجاج کی اجازت نہیں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق سینیٹر مشتاق احمداوران کی اہلیہ کو غزہ مارچ کے پیش نظر حراست میں لے لیا گیا

 اسلام آباد: غزہ بچاؤ مہم کی سرپرستی کرتے ہوئے سابق سینیٹر مشتاق احمد ، اہلیہ سمیت تمام مظاہرین کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

میڈیا ذرائع  کے مطابق سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے ایکسپریس چوک پر احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا، پولیس کے مؤقف کے مطابق 

پولیس کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث کسی بھی جماعت یا گروہ کو احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔ مظاہرین کے منتشر نہ ہونے پر پولیس کی بھاری نفری، قیدی وین اور خواتین اہلکار مقام پر پہنچے۔

پھر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے تمام مظاہرین، سینیٹر مشتاق اور اُن کی اہلیہ کو گرفتار کر کے بکتر بند گاڑی میں ڈال کر تھانے منتقل کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

پولیس نے مظاہرین کی پیش قدمی کو روکنے کیلیے سڑک پر کنٹرینر لگا کر راستے بھی بند کیے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll