جی این این سوشل

پاکستان

پرسوں پاکستان کی سیاست میں سیاہ دن تھا، خواجہ آصف

جب آپ کہیں گے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں، اس کا کیا ردعمل آئے گا، رہنما مسلم لیگ ن

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پرسوں پاکستان کی سیاست میں سیاہ دن تھا، خواجہ آصف
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پرسوں پاکستان کی سیاست میں سیاہ دن تھا، کل کا واقعہ ری ایکشن تھا۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جب آپ کہیں گے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں، اس کا کیا ردعمل آئے گا؟ اس قسم کی باتیں کل کے ری ایکشن کو جواز فراہم کرتی ہیں، کیا پاکستان کا وجود ایک شخص سے نتھی کیا جاسکتا ہے، یہ کہتے ہیں کہ پختونوں کا لشکر لے کر پنجاب پر حملہ آور ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پرسوں پاکستان کے وجود اور فیڈریشن کو چیلنج کیا گیا، اس کے بعد آپ کیا توقع رکھتے ہیں، یہ جب بھی بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں فوج سے بات کرنی ہے، یہ سیاسی ڈی این اے کا مسئلہ ہے، جب فوج نے آپ کو لانچ کیا ہو تو آپ بار بار ان کے پاس جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اتوار کا جلسہ ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جو فوج کو للکار رہا ہے، علی امین گنڈاپور نے 15 دن کا کہا تھا 2 روز گزر گئے، ہمت ہے تو آ کر دکھائے ہم اٹک کے پل پر ان کا انتظار کریں گے، ان لوگوں میں اتنی منافقت ہے، انہیں اپنے رویے درست کرنا ہوں گے، انہوں نے جلسے میں جو زبان استعمال کی، اس پر صحافیوں نے بھی احتجاج کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کل جو کچھ ہوا قانون کے مطابق ہوا، جلسوں میں عوام اکٹھی نہیں ہوئی تو اس کا مطلب یہ نہیں ملکی سالمیت پر حملہ کریں۔

رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے خواجہ آصف کے بیان پر شدید احتجاج کیا۔

علاقائی

شانگلہ کی تحصیل چکیسر میں جیپ کھائی میں گرگئی، 4 افراد جاں بحق

ریسکیو حکام کے مطابق زخمیوں کو چکیسر تحصیل اسپتال منتقل کر دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شانگلہ کی تحصیل چکیسر میں جیپ کھائی میں گرگئی، 4 افراد جاں بحق

شانگلہ کی تحصیل چکیسر کے علاقے خدنگ میں جیپ کہائی میں گرنے سے 4 افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔

ریسکیو حکام کے مطابق زخمیوں کو چکیسر تحصیل اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جیپ کے کھائی میں گرنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی، تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کل پاکستانی جمہوریت کا 9 مئی تھا، علی محمد خان

کل کی رات پاکستان کی تاریخ میں ایک کالے باب کے طور پر یاد رکھی جائے گی،رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کل پاکستانی جمہوریت کا 9 مئی تھا، علی محمد خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ کل رات ہمارے رہنماؤں کو پارلیمنٹ ہاؤس، مسجد اور حجرے سے اٹھایا گیا، کل رات جو ہوا، وہ پاکستان کی جمہوریت کا 9 مئی تھا جسے پاکستان کی تاریخ میں ایک کالے باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنا مقدمہ لڑ رہے ہیں، آج میرا مقدمہ جمہوریت کا ہے، کل رات جو ہوا، پارلیمان کے ساتھ ہوا ہے، اسپیکر صاحب، ہم اسرائیل میں نہیں، پاکستان میں ہیں۔ کل رات آپ کے ساتھ اراکین پارلیمنٹ نے اس ایوان میں پناہ لی، وہ چھپتے پھرے کہ پناہ مل جائے، پھر مسجد میں پناہ لینے والے مولانا نسیم صاحب کو بھی اٹھا لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جمشید دستی کو پناہ نہ مل سکی، مسجد سے ملحقہ حجرے سے انہیں اٹھا لیا گیا، 9 مئی میں جو غلط تھا، وہ غلط تھا، کل رات جو ہوا، وہ پاکستان کی جمہوریت کا 9 مئی تھا، 10 ستمبر 2024 پاکستان کی تاریخ میں ایک کالے باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ 

رہنما پی ٹی آئی قومی تاریخ جو قربانیوں سے بھری پڑی ہے، جس میں ذوالفقاربھٹو، بینظیر بھٹو کی لاش بھی ہے، جس میں عمران خان کے جسم پر لگنے والی 4 گولیاں بھی ہیں، لیکن افسوس ہے کہ کل رات بھارت، امریکا اور اسرائیل سے نہیں، میرے اپنے وطن کے اداروں کے کچھ لوگ، کون تھے وہ نقاب پوش لوگ جو پاکستان کے عوام میں گھس گئے اور یہاں سے ہمارے لوگوں کو اٹھا کر لے گئے، یہ جمہوریت، پاکستان اور آئین پر حملہ ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ کل رات جس نے پاکستان کے پارلیمنٹ پر ہلہ بولا ہے، جہاں، جہاں سے یہ حکم آیا ہے، اگر آرٹیکل 6 لگانا ہے تو ان پر لگاؤ، ان پر لگنا چاہیے۔اگر بے عزتی کوئی سمجے، یہ حملہ اگر کوئی سمجھے، عمران خان پر نہیں، عامر ڈوگر پر نہیں، شیخ وقاص پر نہیں، یہ حملہ اسپیکر صاحب آپ پر، وزیر اعظم شہباز شریف، شہید بینظیر کے بیٹے بلاول بھٹو پر ہے۔

اس سے قبل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں علی محمد خان کا کہنا تھا کہ نہ پہلے جھکے تھے نہ اب جھکیں گے۔ آئین و قانون کی حکمرانی، حقیقی جمہوریت کی بحالی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام اسیران کی رہائی اور اپنے چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی کے لئے ہماری آئینی و سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔

کل رات پاکستان کی جمہوری تاریخ کی تاریک ترین رات تھی جب تاریخ میں پہلی بار پارلیمان سے ممبران اسمبلی کو گرفتار کیا گیا۔ ایسا آمریت میں بھی کبھی نہیں ہوا تھا۔ پارلیمان کی عزت کو ایک برائے نام جمہوری دور میں تار تار کر دیا گیا۔

پاکستانیوں قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا اور حوصلہ نہیں ہارنا اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ ڈٹ کے کھڑے رہنا ہے۔ پاکستان کے لئے اپنی آنے والی نسلوں اور آئین و جمہوریت کے بچاؤ کے لئیے۔ آخری جیت حق کی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کو رہا کرنے کا حکم

اپنے ارکان کی تذلیل اور تضخیک پرداشت نہیں کروں گا، ایاز صادق

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا  پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کو رہا کرنے کا حکم

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے آجی جی اسلام آباد کو پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔

بتائیں کے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندرسے اراکین کو کیوں گرفتار کیا، اپنے ارکان کی تذلیل اور تضخیک پرداشت نہیں کروں گا۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ کل رات کے واقعے پر ایکشن لیں گے اور خاموش نہیں رہیں گے، واقعے کو سنجیدگی سے دیکھا جائے گا۔

اسپیکر ایاز صادق نے آئی جی اسلام آباد ، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو اپنے چیمبر میں طلب کر لیا۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ بدقسمتی سے جب پارلیمنٹ پر پہلا حملہ ہوا میں ہی اسپیکر تھا، اس کے بعد پارلیمنٹ لاجز پر اٹیک ہوا۔ کل رات جو پارلیمنٹ پر ہوا اسے تیسرا حملہ سمجھتا ہوں، اس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا، کل کے واقعہ کی تمام فوٹیجز طلب کی ہیں، اس معاملے کو ہم سنجیدگی سے دیکھیں گے، حقائق اور فوٹیج دیکھنے کے بعد ایکشن لیا جائے گا۔

اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں ارکان پارلیمنٹ کی میٹنگ ہوئی، علی محمد خان، اعظم نذیر تارڑ، نوید قمر، محمود خان اچکزئی سپیکر چیمبر میں موجود تھے، میٹنگ میں گزشتہ رات پیش آنے والے واقعہ پر مشاورت کی گئی، سپیکر نے قومی اسمبلی کی تمام داخلی و خارجی راستوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج منگوا لی۔

علی محمد خان نے بھی گزشتہ روز کے واقعے کی تمام فوٹیجز سپیکر کو فراہم کر دیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر اسٹینڈ لینا پڑے گا، ساری ویڈیوز منگوالی ہیں، ذمہ دار کا تعین کرنا پڑے گا جبکہ ایف آئی آر بھی کٹوانی پڑی تو کرواؤں گا، نامزد کروں گا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll