جی این این سوشل

پاکستان

پی ٹی آئی کا مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان

سپریم کورٹ کے ہوتے ہوئے کوئی اور آئینی عدالت نہیں بن سکتی، حامد خان

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تحریک انصاف کے رہنما اور سپریم کورٹ بار کے سابق صدر حامد خان نے مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حامد خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے ہوتے ہوئے کوئی اور آئینی عدالت نہیں بن سکتی، وکلا کسی صورت حکومت کو اجازت نہیں دیں گے۔آئینی پیکیج لانے کا ماحول ہے اور نہ وقت، آئینی ترامیم کے معاملے پر آئین کا جنازہ نکالا جا رہا ہے، یہ فارم 47 کے ایم این ایز ہیں، انہیں جب مرضی گھیرکر جو مرضی کرا لیں۔

انہوں نے کہا کہ وکلا اس ترمیمی بل کو پیش ہونے سے پہلے ہی مسترد کرتے ہیں، جس طرح مشرف کے خلاف تحریک چلائی اسی طرح ان کے خلاف بھی چلائیں گے۔اگر وفاقی آئینی عدالت بنانی ہے تو پہلے ہم وکلاء کی لاشوں پر سے گزرنا پڑے گا، 19 ستمبر کو لاہور ہائیکورٹ سے تحریک کا آغاز کریں گے۔

حامد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ ہی آئینی عدالت ہے، کوئی متوازی عدالت نہیں بنائی جا سکتی، چیف جسٹس کی تبدیلی کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کو بھی نہیں مانتے، آج ہی جسٹس منصور علی شاہ کے چیف جسٹس کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے، 26 اکتوبر کو منصور علی شاہ کے علاوہ کسی اور کو چیف جسٹس نہیں مانیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سب سے زیادہ طاقت کالے کوٹ کی ہے، سارے پاکستان کے وکلا کو نکلنے کی اپیل ہے، آئینی پیکج کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں۔

پاکستان

مجوزہ آئینی ترامیم کالعدم قرار دینے کےلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، قومی اسمبلی، سینیٹ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مجوزہ آئینی ترامیم کالعدم قرار دینے کےلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترامیم کوکالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کردی گئی۔

درخواست عابد زبیری، شفقت محمود، شہاب سرکی، اشتیاق احمد خان، منیرکاکڑ  اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئی۔

درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، قومی اسمبلی، سینیٹ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کو غیر آئینی قرار دیا جائے، مجوزہ آئینی ترامیم کو اختیارات کی تقسیم اورعدلیہ کی آزادی کیخلاف قرار دیا جائے اور وفاقی حکومت کو آئینی ترامیم سے روکا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کے بل کو پیش کرنے کے عمل کو بھی روکا جائے، پارلیمنٹ اگر آئینی ترامیم کرلے تو صدرمملکت کو دستخط کرنے سے روکا جائے اور مجوزہ آئینی ترامیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدلیہ کی آزادی، اختیارات اور عدالتی امور کو مقدس قرار دیا جائے، پارلیمنٹ عدلیہ کے اختیار کو واپس یا عدالتی اختیارات میں ٹمپرنگ نہیں کرسکتی۔

خیال رہے کہ وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مجوزہ ترمیم پیش ہی نہیں کی جا سکی ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مولانا فضل الرحمان کو دباؤ میں نہ آنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، شاہ محمود قریشی

بلاول اپنے نانا کے بنائے آئین کو دفن کررہے ہیں، وائس چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مولانا فضل الرحمان کو دباؤ میں نہ آنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، شاہ محمود قریشی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو دباؤ میں نہ آنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، بلاول اپنے نانا کے بنائے آئین کو دفن کررہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے آئینی ترمیم سے متعلق میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے بہت سمجھ بوجھ سے کام لیا ہے، وہ جانتے ہیں کہ ترمیم عجلت میں نہیں کی جاتی، وہ کسی کے دباؤ میں نہیں آئے، میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ تمام سیاسی جماعتوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ یہ مسودہ تسلی سے پڑھیں اور اس پر بحث مباحثہ ہو۔ آئینی ترمیم حساس اور سنجیدہ مسئلہ ہے، عجلت میں ترمیم کرنا نامناسب ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئینی مسودے کو سیاسی جماعتوں سے چھپا کر رکھا گیا ہے، اس نے اسمبلی میں آنا ہے، پتا چل جائے گا۔ بہتر ہے اس کو سب کے سامنے پیش کیا جائے اور بحث کروائی جائے۔ 50 سے زائد ترامیم ہیں، عجلت کیوں دکھا رہے ہیں؟ وکلا کمیونٹی نے بھی اس کی محالفت کر دی ہے، یہ ترمیم آئین کا جنازہ نکالنے کا مترادف ہے۔ بلاول کو پیغام دیتا ہوں کہ آپ کے نانا نے 1973 کا آئین اتفاق رائے سے بنایا تھا، آپ اپنے نانا کے آئین کو دفن کررہے ہیں۔

سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے۔ پاکستان کے وکلا نے آئین کے لیے لمبی تحریک چلائی۔ یہ ایسی ترمیم ہے جو آئین کی ساکھ کو تبدیل کردے گی۔ آئین کی ساکھ کو تبدیل کرنے والی ترمیم غیر آئینی ہے۔ فلور کراسنگ کی اجازت دی گئی تو پارلیمنٹ بکرا منڈی بن جائے گی۔ پارلیمنٹ نامکمل ہے، پی ٹی آئی کو ابھی مخصوص نشستیں نہیں ملیں، نامکمل پارلیمنٹ یہ ترمیم نہیں کر سکتی۔حکومت کو عدلیہ کی تعیناتی اور تبادلوں کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، یہ 73ء کے آئین کی شکل بگاڑ رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بلاول بھٹو زرداری کی ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد

اس سے قبل چیئرمین پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم شہباز شریف سےملاقات کی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بلاول بھٹو زرداری کی  ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری ایک بار پھر سربراہ جمیعت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گئے, گزشتہ 48 گھنٹے میں بلاول بھٹو زرداری کی دوسری بار مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد ہوئی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری کا وفد کے ہمراہ استقبال کیا ۔

بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ وفد میں خورشید شاہ ، نوید قمر، مرتضیٰ وہاب  اور  جمیل سومرو بھی شامل تھے، جے یو آئی کی طرف سے مولانا عبدالغفورحیدری، مولانا عبدالواسع، مولانا اسعد محمود، سینیٹر کامران مرتضیٰ، میرعثمان بادینی اور مولانامصباح الدین بھی ملاقات میں شریک ہیں۔

اس سے قبل چیئرمین پیپلز پارٹی نے وزیراعظم شہباز شریف سےملاقات کی تھی جس کے بعد وہ  مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے ہیں۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججز کی مدت ملازمت میں اضافے اور نئی آئینی عدالت کے قیام سمیت دیگر ترامیم کی منظوری کے لیے گزشتہ روز قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس طلب کیے گئے تھے تاہم مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن کے اعتراضات اور تجاویز کے باعث آئینی ترامیم منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش نہ کی جاسکیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll