پاکستان

پی ٹی آئی کا مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان

سپریم کورٹ کے ہوتے ہوئے کوئی اور آئینی عدالت نہیں بن سکتی، حامد خان

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 ماہ قبل پر ستمبر 16 2024، 2:26 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
پی ٹی آئی کا مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان

تحریک انصاف کے رہنما اور سپریم کورٹ بار کے سابق صدر حامد خان نے مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حامد خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے ہوتے ہوئے کوئی اور آئینی عدالت نہیں بن سکتی، وکلا کسی صورت حکومت کو اجازت نہیں دیں گے۔آئینی پیکیج لانے کا ماحول ہے اور نہ وقت، آئینی ترامیم کے معاملے پر آئین کا جنازہ نکالا جا رہا ہے، یہ فارم 47 کے ایم این ایز ہیں، انہیں جب مرضی گھیرکر جو مرضی کرا لیں۔

انہوں نے کہا کہ وکلا اس ترمیمی بل کو پیش ہونے سے پہلے ہی مسترد کرتے ہیں، جس طرح مشرف کے خلاف تحریک چلائی اسی طرح ان کے خلاف بھی چلائیں گے۔اگر وفاقی آئینی عدالت بنانی ہے تو پہلے ہم وکلاء کی لاشوں پر سے گزرنا پڑے گا، 19 ستمبر کو لاہور ہائیکورٹ سے تحریک کا آغاز کریں گے۔

حامد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ ہی آئینی عدالت ہے، کوئی متوازی عدالت نہیں بنائی جا سکتی، چیف جسٹس کی تبدیلی کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کو بھی نہیں مانتے، آج ہی جسٹس منصور علی شاہ کے چیف جسٹس کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے، 26 اکتوبر کو منصور علی شاہ کے علاوہ کسی اور کو چیف جسٹس نہیں مانیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سب سے زیادہ طاقت کالے کوٹ کی ہے، سارے پاکستان کے وکلا کو نکلنے کی اپیل ہے، آئینی پیکج کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں۔