پاکستان
5 سال بعد انٹرا پارٹی انتخاب نتائج بھگتنا ہوں گے، الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس میں دستاویزات جمع کرنے کے لیے مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی
الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انٹرا پارٹی انتخابی کیس کی سماعت کے دوران ممبر خیبرپختونخوا اکرام اللہ نے ریمارکس دیے کہ 5 سال بعد انٹرا پارٹی انتخاب کروائے ہیں، اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی نے دستاویزات جمع کرنے کے لیے 10 روز کی مہلت کی استدعا کی کمیشن نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت دواکتوبرتک ملتوی کردی
ممبرسندھ نثار درانی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس سماعت کی، چییرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن سے مہلت مانگ لی، انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ہمارے وکیل آج پیش نہیں ہو سکتے، تین ہفتوں کا وقت دے دیں۔
ممبر بلوچستان نے پوچھا کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن کیا چمکنی میں ہوئے تھے؟ جس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ نہیں، انتخابات اسلام آباد میں بھی ہوئے تھے، دستاویزات جمع کروانی کے لیے 10 تک کا وقت دیں۔
ممبر الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے کہا کہ یہ آپ نے اچھا کہا کہ ان شاء اللہ آپ کو ریکارڈ دے دیں گے۔
اس موقع پر ممبر خیبرپختونخوا اکرام اللہ کا کہنا تھا کہ ویسے آپ نے الیکشن کہاں کرائے تھے؟ 5 سال کے اندر آپ نے انتخاب نہیں کروائے، 5 سال کے بعد انٹرا پارٹی انتخاب کروائے، اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
کمیشن نے الیکشن کمیشن حکام سے پوچھا کہ اگر پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کو ہم اب بھی تسلیم نہیں کرتے تو کیا مستقبل ہوگا، جس پر ڈی جی پولیٹیکل فنانس نے کہاکہ پارٹی کا کوئی تنظیمی ڈھانچہ نہیں رہے گا۔
ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ فرض کریں ہم پی ٹی آئی انٹرا پارٹی تسلیم نہیں کرتے؟ الیکشن ایکٹ کے تحت پارٹی پر 5سال کی پابندی لگ سکتی ہے، انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر ہم کیا کارروائی کرسکتے ہیں۔
جس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم آپ کو اس معاملے پر بھرپور معاونت فراہم کریں گے تاہم اس معاملے پر الیکشن کمیشن جو کرسکتا تھا اس نے کرلیا۔
پاکستان
ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم اپنا تین روزہ دورہِ پاکستان مکمل کرکے ملائیشیاء روانہ
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم کے پاکستانی عوام اور حکومت کیلئے اچھے الفاظ اور نیک خواہشات کے تہہ دل سے مشکور ہیں
اسلام آباد: ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم اپنا تین روزہ دورہِ پاکستان مکمل کرکے ملائیشیاء روانہ ہوگئے.
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف، نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور وزیرِ کامرس جام کمال خان علیانی نے ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم اور انکے وفد کو نور خان ایئر بیس پر الوداع کیا.
وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیاء کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو دہائیوں پر محیط ہیں ، انہوں نے کہا کہ ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم سے پاک ملائیشیاء تعلقات کی مزید مضبوطی پر اتفاق ہوا.
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم کے پاکستانی عوام اور حکومت کیلئے اچھے الفاظ اور نیک خواہشات کے تہہ دل سے مشکور ہیں.
وزیر اعظم شہبا زشریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کا تبادلہ ہوا ، پاکستان سے ملائیشیاء کو پراسیسڈ گوشت، اور چاول کی برآمدات میں اضافہ اور طریقہ کار کو سہل بنایا جائے گا.
دونوں ممالک کے مابین انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تعاون اور الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری و تجارت میں اضافے پر بھی اتفاق ہوا.
دورے کے دوران وزیرِ اعظم ملائیشیاء کی وزیرِ اعظم شہباز شریف سے وزیرِ اعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات ہوئی جہاں انہیں شاندار استقبال پیش کیا گیا.
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور وزیرِ اعظم ملائیشیاء داتو سری انور ابراہیم نے نے پاکستان ملائیشیاء بزنس فورم میں بھی شرکت کی. ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم کو صدر پاکستان کی جانب سے نشان پاکستان بھی نوازا گیا.
اپنے 3 روزہ دورے میں ملائیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر انور ابراہیم اسلام آباد پہنچے ۔ ان کی وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر اعلی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کیں ۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر انور ابراہیم 4 اکتوبر کو وطن واپس روانہ ہو گئے ۔
واضح رہے کہ ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر انورابراہیم 2 اکتوبر کو پاکستان آئے تھے ۔
پاکستان
پی ٹی آئی کا احتجاج : پولیس احتجاج ناکام بنانے میں متحرک ، داخلی خارجی راستے بند
اسلام آباد میں احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لاہور پولیس بھی سرگرم ہو گئی، لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا
لاہور میں بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 5 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے پیش نظر انتظامیہ نے مینار پاکستان گراؤنڈ کے اطراف کنٹینرز پہنچا دیے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی، دوسری جانب پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کرکے رینجرز طلب کرلی، ادھر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
پی ٹی آئی کا کل مینار پاکستان پر احتجاج :
پی ٹی آئی کے 5 اکتوبر کو مینار پاکستان گراؤنڈ پر احتجاج کے معاملے پر مینار پاکستان کے اطراف میں ابھی سے ہی کینٹیڑز پہنچا دیے گئے، گریٹر اقبال پارک پر پولیس کی نفری سے ابھی سے تعینات کردی گئی۔
اسلام آباد میں احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لاہور پولیس بھی سرگرم ہو گئی، لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا۔
لاہور پولیس نے بھی شہر کے خارجی راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے، 5 اکتوبر کو مینار پاکستان جلسے کے اعلان پر بھی پولیس نے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
5 اکتوبر کو مینار پاکستان پر بانی تحریک انصاف کی سالگرہ کا جلسہ منعقد کرنے کے اعلان پر بھی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
لاہور سیالکوٹ موٹروے، بابو صابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ انٹری پوائنٹ پر کنٹینرز لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پولیس نے ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے آزادی فلائی اوور پر کیمپ لگا دیا اور داتا دربار کے قریب روڈ بلاک کے لیے کنٹینر بھی پہنچا دیے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے تاحال این او سی بھی جاری نہیں کیا گیا۔
بابوصابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ پر واٹر کینن، قیدیوں کی وین اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے، موٹروے بند ہونے کے بعد جی ٹی روڈ پر ٹریفک کا دباؤ بڑھنے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ :
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج اور ممکبہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی جبکہ لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کرلی گئی۔
پی ٹی آئی احتجاج: سڑکیں کنٹینرز لگاکر بند، موبائل سروس معطل، ڈبل سواری پر پابندی، فوج طلب
محکمہ داخلہ پنجاب نے 4 شہروں لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے اور احتجاج پر پابندی عائد کر دی۔
حکومت پنجاب نے لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کر لی ہے، راولپنڈی اور اٹک میں 4 اور 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔
اٹک میں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اس کے علاوہ لاہور میں 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 3 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت پنجاب نے راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں 3 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کی ہے، جس کا اطلاق جمعہ 4 اکتوبر سے اتوار 6 اکتوبر تک ہو گا۔
لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے، لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں پابندی کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا۔
ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے احکامات جاری کیے گئے۔
محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے نفاذ کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے جبکہ رینجرز کی خدمات کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلے لکھے گئے ہیں۔۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، صوبائی دارالحکومت میں دفعہ 144 فوری طور پر نافذالعمل ہوگی، جس کے تحت ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی۔
بیرسٹر گوہرخان نے کہا کہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے جس کے تحت جلسے جلسوں وغیرہ پر پابندی کا اطلاق جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک ہوگا۔
پاکستان
شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
جے شنکر کا شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے دورہ شیڈول کیا گیا ہے، بھارتی دفتر خارجہ
پاکستان میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔
بھارتی دفتر خارجہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ وزیر خارجہ جے شنکر کا شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے دورہ شیڈول کیا گیا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے اعلان پر سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہمیں جے شنکر کے دورے کو مثبت لینا چاہیے کیونکہ ایس سی او سمٹ کی اپنی اہمیت ہے۔
واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس 15 سے 16 اکتوبر تک پاکستان میں شیڈول ہے۔
-
پاکستان ایک دن پہلے
ڈی چوک ہماری منزل ہے، ہر صورت وہاں پہنچیں گے، علی امین گنڈا پور
-
پاکستان 23 گھنٹے پہلے
پی ٹی آئی کا احتجاج : پولیس احتجاج ناکام بنانے میں متحرک ، داخلی خارجی راستے بند
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی کا احتجاج : مختلف اضلاع میں دفعہ 144 نافذ، جلسے جلسوں اور احتجاج پر پابندی
-
پاکستان 22 گھنٹے پہلے
شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
-
دنیا ایک دن پہلے
قومی سلامتی کےلئے دشمن کے خلاف جوہری ہتھیار کا استعمال کریں گے، شمالی کوریا
-
تجارت 2 دن پہلے
کراچی کے صارفین پر اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں، بجلی مزید 51 پیسے مہنگی ہونے کا امکان
-
دنیا 2 دن پہلے
اسرائیل نے حملہ کیا تو جواب میں اس کے تمام انفراسٹرکچر کو نشانہ بنائیں گے، ایرانی آرمی چیف
-
دنیا 2 دن پہلے
اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی حمایت نہیں کریں گے، بائیڈن