Advertisement
پاکستان

پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے اور سکیورٹی خدشات سے متعلق کراچی انتظامیہ سے رپورٹ طلب

اگر سکیورٹی کا اتنا ہی مسئلہ ہے تو پھر شہر میں جلسے جلوسوں پر پابندی لگادیں، سندھ ہائی کورٹ

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک سال قبل پر ستمبر 18 2024، 5:47 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے اور سکیورٹی خدشات سے متعلق کراچی انتظامیہ سے  رپورٹ  طلب

سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جلسے کی اجازت نہ دینے اور سکیورٹی خدشات سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر شرقی کو پی ٹی آئی کی نئی درخواست پر جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا

سندھ ہائیکورٹ میں کراچی کے باغ جناح میں پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ ملنے کے معاملے پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ اور ایس ایس پی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی، اس سلسلے میں ڈی سی اور متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس یوسف علی سعید نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی ہے اور معاملے کو کیوں لٹکایا جارہا ہے؟ جس پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے بتایا کہ سکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی، کون سکیورٹی کلیئرنس نہیں دے رہا؟ جس پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے جواب دیا کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق جلسے کے دوران دہشت گردی کا خطرہ ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کراچی میں سکیورٹی کا کیا مسئلہ ہے، کسی اور سیاسی جماعت کا جلسہ نہیں ہورہا؟ اگر سکیورٹی کا اتنا ہی مسئلہ ہے تو پھر شہر میں جلسے جلوسوں پر پابندی لگادیں، کراچی میں کئی متیادل جگہیں ہیں، درخواست گزار کو وہاں جلسہ کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے، جس پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کراچی میں پی ٹی آئی کو کہیں بھی جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

سندھ ہائیکورٹ نے پوچھا کہ کہاں ہیں منٹس آف میٹنگ؟ جس میں سکیورٹی خطرات کی نشاندہی کی گئی ہے؟ جس پر بیرسٹر علی طاہر نے بتایا کہ پی ٹی آئی کراچی میں 7 اکتوبر کو جلسہ کرنا چاہتی ہے، متعلقہ حکام کو پی ٹی آئی کی جلسہ سے متعلق نئی درخواست پر نظر ثانی کی ہدایت دی جائے، کراچی میں آئے روز دیگر سیاسی جماعتوں کے جلسے ہورہے ہیں۔

بعدازاں عدالت نے ڈپٹی کمشنر شرقی کو پی ٹی آئی کی نئی درخواست پر جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا اور درخواست کی سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

 

Advertisement