جی این این سوشل

پاکستان

علی امین گنڈا پور کی مبینہ گمشدگی، خیبرپختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج طلب

اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے اجلاس طلب کرنے کا مراسلہ جاری کیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

علی امین گنڈا پور کی مبینہ گمشدگی، خیبرپختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج  طلب
علی امین گنڈا پور کی مبینہ گمشدگی، خیبرپختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج طلب

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی مبینہ گمشدگی کے معاملے پر خیبرپختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج دوپہر 2 بجے طلب کر لیا گیا۔

اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے اجلاس طلب کرنے کا مراسلہ جاری کیا گیا۔

اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے اغواء ہونے کے معاملے پر بحث کی جائے گی، کے پی ہاؤس میں خواتین اور بچوں کے ساتھ بدتمیزی کے معاملے کو بھی زیر بحث لایا جائے گا۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس رولز سے ہٹ کر طلب کیا گیا کیونکہ اسمبلی رولز 20 کے مطابق چھٹی کے روز اجلاس طلب نہیں کیا جاسکتا۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال پر اسمبلی اجلاس بلایا گیا ہے۔

پاکستان

ہمارے وزیر اعلیٰ کو اغوا اور گرفتار کیا گیا، پورے صوبے کی توہین ہے، اسد قیصر

کے پی ہاؤس میں رینجرز نے چھاپا مارا ، یہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے، سابق اسپیکر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہمارے وزیر اعلیٰ کو اغوا اور گرفتار کیا گیا، پورے صوبے کی توہین ہے، اسد قیصر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ کے پی ہاؤس میں رینجرز نے چھاپا مارا ، یہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے، حکومت آئین و قانون کاخیال نہیں رکھ رہی۔

اسد قیصر نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ حکومت صرف زور اور دباؤ کے ذریعے معاملات کو آگے بڑھاناچاہتی ہے، اگر آپ کا خیال ہے کہ یہ حملہ ہوا اور  بس ختم ہو جائے گا تو یہ غلط فہمی ہے، ہمارے وزیراعلیٰ کو اغوا کیاگیا، گرفتار کیا گیا، یہ پورے صوبے کی توہین ہے، فوری طور پرعلی امین کو چھوڑا جائے، علی امین کے پاس اختیار ہوگا کہ وہ اپنے فیصلے کیسے کرتے ہیں،ہم جرات اور ہمت کے ساتھ حالات کا مقابلہ کریں گے۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہم پرُامن لوگ ہیں اور کسی طور پر اپنی حقوق پر سودے بازی نہیں کریں گے ، ہم اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو حراست میں لیے جانے کی متضاد اطلاعات ہیں۔ سرکاری ذرائع نےعلی امین گنڈاپور کی گرفتاری کی تردید کی جبکہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرسیف نے علی امین کی گرفتاری کا دعویٰ کیا۔

ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق علی امین گنڈاپور کو نہ ہی گرفتارکیا گیا اور نہ ہی حراست میں لیا گیا ہے، اس متعلق پھیلائی جانے والی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

 لبنان : اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کی شہادت کی اطلاعات

بیروت کے جنوب میں اسرائیلی فوج کی جانب سے شدید بمباری کی جا رہی ہے، امریکی اخبار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ہاشم صفی الدین کو ٹارگٹ کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 لبنان  : اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کی شہادت کی اطلاعات

 لبنان پراسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کی شہادت کی اطلاعات ہیں۔

برطانوی میڈیا نے اسرائیلی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہےکہ  حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین شہید ہوچکے ہیں۔

برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے لبنانی سکیورٹی ذرائع نےکہا ہےکہ بیروت کےجنوب میں جاری مسلسل اسرائیلی حملوں کےسبب ریسکیو ورکرز  اس اسرائیلی حملےکا نشانہ بننے والے مقام  تک نہیں پہنچ پا رہے جس میں حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کے مارے جانےکی اطلاعات ہیں۔

گزشتہ دو روز  سے  بیروت کے جنوب میں اسرائیلی فوج کی جانب سے شدید بمباری کی جا رہی ہے، امریکی اخبار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ہاشم صفی الدین کو ٹارگٹ کیا گیا۔

واضح رہے کہ لبنانی سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ ہاشم صفی الدین اسرائیلی حملےکے بعد سے رابطے میں نہیں ہیں۔  

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے کوئی مناسب جگہ فراہم کرے ، اسلام آباد ہائیکورٹ

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے کوئی مناسب جگہ فراہم  کرے ، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کیلئے جگہ مختص کرنے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

جیونیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ٹریڈرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر راجہ حسن اختر کی درخواست پر سماعت کی۔ سیکرٹری داخلہ خرم آغا اور چیف کمشنر اسلام آباد مختصر عدالتی نوٹس پر پیش ہوئے۔ 

عدالت نے پوچھاکہ سیکرٹری صاحب آپ نے پورا شہر کیوں بند کیا ہوا ہے؟ موبائل سروس بند ہے کوئی ایمرجنسی میں کسی سے رابطہ نہیں کر سکتا، آپ مناسب اقدامات کریں اور اسلام آباد کو کلیئر کریں۔ 

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیےکہ اس وقت شہر ایسا لگ رہا ہے حالت جنگ میں ہے، وفود پاکستان آ رہے ہیں کوئی نامناسب واقعہ ہوتا ہے تو وزارتِ داخلہ ذمہ دار ہوگی، آپ نے فوج بھی طلب کی ہوئی ہے؟ آرمڈ فورسز سول حکام کی معاونت کرتی ہیں؟ دفعہ 144 نافذ ہے تو یقینی بنائیں کہ اس پر مکمل عملدرآمد ہو، سرکار کا کام ہے کہ شہریوں کے برابر کے حقوق کو یقینی بنایا جائے، کسی کویہ حق نہیں وہ سڑک کے درمیان اکٹھے ہو جائیں اور راستہ بند کر دیں۔

سیکرٹری داخلہ نے بتایا ملائیشیا کے وزیراعظم گزشتہ روز اسلام آباد میں تھے، تین چار دن میں اہم سعودی وفد بھی پاکستان پہنچ رہا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہونا پاکستان کیلئے باعث فخر ہے، وزیرِداخلہ نے بڑی نرمی سے درخواست کی لیکن وزیراعلیٰ کے پی بضد ہیں۔ 
ان کا کہنا تھاکہ وزیراعلیٰ کے پی بھاری حکومتی مشینری کے ساتھ آ رہے ہیں، بہت سی سرکاری مشینری کو نقصان پہنچایا گیا، جلا دیا گیا ہے۔

عدالت نے حکم دیاکہ مظاہرین کو مناسب جگہ دیں جہاں احتجاج کریں یا جو مرضی کرنا ہو کر لیں، احتجاج بنیادی حق ہے جو احتجاج کر رہے ہیں وہ بھی پاکستان کے شہری ہیں آپ نے ان کی جانوں کا بھی تحفظ کرنا ہے، اگر ان کے اقدامات سے کسی اور کی جان کو خطرہ ہوتا ہے تو وہ غیرقانونی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے احتجاج کرنے والوں کو بھی اُن کے اپنے آپ سے محفوظ کرنا ہے، وزیرداخلہ کو بتا دیں کہ آپ نے یہ بیلنس رکھ کر چلنا ہے، شہر میں کرفیو کی صورتحال ہے، آپ نے حالات معمول پر لانے کیلئے اقدامات کرنے ہیں، یقینی بنانا ہے کہ اسلام آباد ایک پرامن شہر ہو  جو غیرملکی وفود آ رہے ہیں ہم اُن کو کیا دکھانے جا رہے ہیں؟ پاکستان کا کیا امیج جائے گا اگر ہم کنٹینرز سے بھرا اسلام آباد انہیں دکھائیں گے، اس عدالت کی ڈائریکشن کی ضرورت بھی نہیں یہ آپ کا کام ہے۔

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں تاہم یہ بنیادی حقوق قانون کے مطابق لگائی گئی مناسب قدغن پر منحصر ہیں، اسلام آباد انتظامیہ اور حکومت احتجاج کیلئے مناسب جگہ مختص کرے اور مظاہرین مختص کردہ جگہ پر جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll