جی این این سوشل

پاکستان

فلسطینیوں نے 50 ہزار قربانیاں دے کر مسجد اقصیٰ کے موقف کو زندہ رکھا، مولانا فضل الرحمن

انہوں نے کہا کہ آج فلسطین میں نسل کشی ہو رہی ہے،ہولوکاسٹ کا بدلہ فلسطینیوں سے لیا جارہا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

فلسطینیوں نے 50 ہزار قربانیاں دے کر مسجد اقصیٰ کے موقف کو زندہ رکھا، مولانا فضل الرحمن
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ غزہ کے بچوں بزرگوں نے 50 ہزار قربانیاں دے کر مسجد اقصیٰ کے موقف کو زندہ رکھا،آج اسرائیل ہار گیا ہے۔

  کراچی میں’قومی فلسطین کانفرنس‘ سے خطاب کرتے ہوئے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جہاں تک اسرائیل کا تعلق ہے،امریکا ہو یا اسرائیل ،ہم ان کے خلاف کھڑے ہیں،ہم فلسطینوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں،ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم فلسطینوں کے ساتھ ساتھ ہیں، جمعیت علمائے اسلام کا ہمیشہ سے ایک نقطہ نظر رہا ہے،جب لوگ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کر رہے تھے تو ہم نے فلسطین کے موقف کو زندہ رکھا،ہم نے اس نظریہ کو سبوتاژ کیا،آج حماس کے جوانوں، غزہ کے بچوں بزرگوں نے 50 ہزار قربانیاں دے کر مسجد اقصیٰ کے موقف کو زندہ رکھا،آج اسرائیل ہار گیا ہے، ان کا پول کھل چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج فلسطین میں نسل کشی ہو رہی ہے،ہولوکاسٹ کا بدلہ فلسطینیوں سے لیا جارہا ہے،آج7 اکتوبر ہے،7اکتوبر کو وہاں حملہ ہوا تو 14 اکتوبر کو پشاور میں مارچ تھا،ہم نے مارچ کو طوفان الاقصی میں تبدیل کردیا تھا،ہم 50سال پہلے بھی فلسطین کے ساتھ تھے۔


 ان کا کہنا تھا کہ آج آسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس میں کہا کہ فلسطین ایک قرارداد کے انتظار میں نہیں،میں نے تجویز دی کہ ایک گروپ بنائیں،تمام اسلامی دنیا کو اکٹھا کریں،آج کا یہ اجتماع پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہے،یہ اجتماع ہمارے مؤقف کی تائید کرے گا،میں نے یہ بھی کہا ہے کہ ایک سال سے حکمرانوں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے،ہمیں اپنے گریباں میں جھانکنا چاہیے،کیا ہم فلسطینوں کے ساتھ ہیں،ہم کیوں اور کس بنیاد پر خاموش ہیں،اسلامی دنیا کے حکمرانوں پاکستان کا عوام اس اجتماع سے پکار کر کہہ رہے ہے کہ تم یہودیوں کے پیروکار بنے ہوئے ہو،آج فلسطینی اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں،اس زمین پر اسرائیل نے قبضہ کیا ہوا ہے۔  

مولانا فضل الرحمان کامزیدکہنا تھاکہ اقوام متحدہ میں بھی اس جنگ کے خلاف بات ہوئی،اسرائیل کو پیچھے ہٹنے کو کہا گیا،اگر اقوام متحدہ کا سیکرٹری جنرل اسرائیل جانا چاہتا ہے تو اسرائیل اس پر پابندی عائد کرتا ہے،اگر تم نے افغانستان، عراق، شام، لبنان، لبیا، فلسطین کے مسلمانوں کو غلام بنانے کی کوشش کی تو ہماری تاریخ بھری ہوئی ہے،اس برصغیر میں50 ہزار علمائے کرام پھانسیوں پر لٹکائے گئےلیکن آزادی کا جذبہ پھر بھی جاری تھا، ہم ان کی اولاد ہیں،ہم میدان میں کھڑے ہیں۔

دنیا

اسرائیلی بر بریت جاری ، غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 30 افراد شہید

شہری دفاع کے ذرائع کے مطابق جمعے کو دن بھر ہونے والے حملوں میں کم از کم 110 افراد زخمی ہو گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی بر بریت جاری ، غزہ میں  اسرائیلی حملوں میں 30 افراد شہید

 فلسطینی شہری دفاع کے ادارے کے مطابق غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ کے علاقے میں اسرائیلی حملوں میں 30 افراد شہید ہو گئے۔

عرب میڈیا کے مطابق اس سلسلے میں غزہ میں ادارے کے ترجمان محمود بصل کے مطابق جبالیہ شہر میں اسرائیلی بم باری سے 12 افراد شہید ہوئے جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔

اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں پناہ گزین کیمپ میں ’’آٹھ سکولوں ‘‘کو خاص طور پر نقصان پہنچا جہاں نقل مکانی کرنے والے افراد نے پناہ لے رکھی ہے، حملے کے بعد 14 افراد لاپتا ہیں، لگتا ہے کہ وہ ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔

اس سے قبل غزہ کے شمال میں شہری دفاع کے سربراہ احمد کحلوت نے بتایا تھا کہ جبالیا شہر پناہ گزین کیمپ پر کئی حملوں میں 18 افراد شہید ہو گئے۔

شہری دفاع کے ذرائع کے مطابق جمعے کو دن بھر ہونے والے حملوں میں کم از کم 110 افراد زخمی ہو گئے۔

دوسری جانب بین الاقوامی تنظیم ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز نے بتایا ہے کہ جبالیہ پر اسرائیلی بم باری شروع ہونے کے ایک ہفتے بعد ہزاروں افراد کیمپ میں محصور ہو گئے ہیں، اسرائیل کا کہنا ہے کہ حملے کی اس مہم کا مقصد حماس کو اپنی صفیں از سر نو ترتیب دینے سے روکنا ہے۔

7اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں 42 ہزار سے زائد فلسطینی شہیدجبکہ 97 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ 

یا د رہے کہ جبالیہ شمالی علاقہ ہے جو غزہ میں تاریخی طور پر سب سے بڑا پناہ گزین کیمپ ہے۔

کسی ایک کام میں ان کو نہیں کیا گیا تھا کیونکہ اس کا م میں 

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک نےآئی ایم ایف کی شرائط پر دستخط کر دیے

آئی ایم ایف کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی قرض ادائیگی کی صلاحیت کو نمایاں خطرات لاحق ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک  نےآئی ایم ایف کی شرائط پر  دستخط کر دیے

7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) کے تحت 22 شرائط کی منظوری کے ساتھ ہی پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ تحریری معاہدے کیے ہیں جن پر وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک نے دستخط کیے ہیں۔  

تفصیلات کے مطابق ان معاہدوں کے تحت پاکستان نے جون 2025 تک خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کی مراعات کو مرحلہ وار ختم کرنے کا منصوبہ تیار کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے، تمام SEZs کی مراعات کو 2035 تک مرحلہ وار ختم کیا جائے گا۔

حکومت جون 2025 تک ایک منصوبہ تیار کرے گی اور SEZs کی تمام موجودہ مراعات کو 2035 تک مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے ایک تخمینے پر مبنی عمل درآمد کرے گی۔ حکومت نے آئی ایم ایف کی اس شرط کو قبول کیا ہے کہ وہ دسمبر 2024 تک گیس ٹیرف میں تبدیلیوں کی منظوری دے گی اور 2025-26 کے بجٹ میں کھاد اور کیڑے مار ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) عائد کرے گی۔ اینٹی کرپشن فریم ورک کو مؤثر بنانے کے لیے، حکومت 2025 تک سول سروس ایکٹ میں ترمیم کرے گی تاکہ اعلیٰ سطح کے عوامی عہدیداروں کے اثاثوں کی ڈیجیٹل فائلنگ اور عوامی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے (ذاتی معلومات کی حفاظت کے ساتھ)، اور ایف بی آر کے ذریعے اثاثوں کی جانچ کے لیے ایک مستحکم فریم ورک تیار کیا جائے گا۔

حکومت مالی سال 2025 کے لیے نیٹ صفر گردشی قرضے کے بہاؤ کو حاصل کرنے کے لیے ٹیرف میں بروقت اضافے، ہدفی سبسڈی اور بجلی کے شعبے میں اخراجات کو کم کرنے والی اصلاحات کے امتزاج کے ذریعے کوشش کرے گی۔ آئی ایم ایف کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی قرض ادائیگی کی صلاحیت کو نمایاں خطرات لاحق ہیں اور یہ پالیسیوں کے مؤثر نفاذ اور بروقت بیرونی مالیاتی تعاون پر منحصر ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پی آئی اے کا اسلام آباد میں 3 دن دفاتر بند رکھنے کا فیصلہ

شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس اسلام آباد میں 15 اور 16 اکتوبر کو ہو رہا ہے جس میں مختلف ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی آئی اے کا اسلام آباد میں 3 دن دفاتر بند رکھنے کا فیصلہ

قومی ایئرلائن ( پی آئی اے) کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفاتر 3 دن بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پی آئی اے کی جانب سے جاری سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں دفاتر 14 سے 16 اکتوبر تک بند رہیں گے۔

سرکلر کے مطابق پی آئی اے کے دفاتر شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے پیش نظرہدایت پر بند رہیں گے، ایئرپورٹ پر شفٹ میں کام کرنے والے پی آئی اے ملازمین کام جاری رکھیں گے۔

یاد رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس اسلام آباد میں 15 اور 16 اکتوبر کو ہو رہا ہے جس میں مختلف ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے۔

ایس اسی او اجلاس کے پیش نظر راولپنڈی اور اسلام آباد میں 12 سے 17 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے جس کے تحت کسی قسم کے جلسہ اور احتجاج کرنے پر پابندی عائد ہو گی جبکہ انتظامیہ نے جڑواں شہروں میں تعلیمی ادارے، ریسٹورینٹس، ہاسٹلز اور کیفیز بھی بند رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll