منیلا: فلپائن کے سابق صدر یینیگوایکینو61 برس کی عمر میں منیلا میں انتقال کر گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنینو ایکینو 2010 سے 2016 تک فلپائن کے صدر رہے اور وہ فلپائن کے دو انتہائی معزز سیاسی گھرانے کے اکلوتے چشم وچراغ تھے ۔ ان کی والدہ فلپائن کی پہلی خاتون صدر تھیں انہوں نے 1986–1992 تک خدمات انجام دیں۔انہیں عام طور پر نوئے نوئے کے نام سے جانا جاتا تھا اور اپنی والدہ کی وفات کے بعد صدارت کے لیے عوامی حمایت یافتہ امیدواروں میں سے تھے ۔ ان کے والد فلپائنی حزب اختلاف کے رہنما بینیگنو "نینائے" سینیٹر تھے اورآمر فرڈینینڈ مارکوس کی حکمرانی کے مخالف تھے ، 1983 میں جب وہ سیاسی جلاوطنی سے وطن واپس آئے تھے تو انہیں قتل کردیا گیا تھا۔اس قتل پر پوری قوم صدمے سے دوچار ہوئی اور یہی 1986 میں آمر حکومت کے خاتمے کی وجہ بھی بنا ۔
فلپائنی سابق صدر 1998 اور 2007 کے درمیان وہ ایوان نمائندگان کے تین مدت تک رکن تھے اور انہوں نے منیلا کے شمال میں چینی کی پیداوار کیلئے معروف" ترلاک" صوبے کی نمائندگی کی ۔
فلپائن کے وزیر خارجہ ٹیوڈورو لوکسن نے بینیگو ایکینو کے انتقال پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تعزیتی پیغام میں کہاکہ " وہ جنگوں میں بہادر ، فائرنگ کے تبادلوں میں زخمی ہونیوالے ، اقتدار کی طاقت اور اس کے محرکات میں بالکل منفرد ، اس شخص نے حیرت انگیز طور پر انتہائی پرسکون طریقے سے ملک پر حکمرانی کی، اس کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ انہوں نے اپنے جذبات کو اس طرح چھپا لیا تھا کہ ہر کوئی یہ سمجھتا تھا کہ ان کے پاس کوئی نہیں ہے۔"
no matter the occasion or provocation; showing feelings was vulgar which I too believe but am guilty of. It is a hard ethic. Blood always shows. I beg his sisters to allow me the honor to share their grief. He wasn’t fond of me but I could not bring myself not to admire him.
— Teddy Locsin Jr. (@teddyboylocsin) June 24, 2021
1987 میں انہوں نے اپنی والدہ کی حکومت کے خلاف ہونے والی فوجی بغاوت کے نتیجے میں گولیوں کے زخم کھائے تھے ،مزاحمت کے دوران انھیں پانچ بار گولی ماری گئی۔
انہیں متنازعہ" بحیرہ جنوبی چین " کیلئے تاریخی ثالثی کا مقدمہ درج کرنے کے لئے بھی جانا جاتا تھا۔
2013 میں ایکینو نے فلپائن میں آنیوالے خوفناک طوفان کی تباہی سے نمٹنے کے لئے بھرپور کام کیا ، یہ اب تک کاسب سے طاقتور طوفان ریکارڈ کیا گیا ۔ اس شدید طوفان نے وسطی فلپائن کے قصبوں اور دیہاتوں کو تباہ کردیا تھا ،اور 6ہزار سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔

شاہ زین مری کے شہری پر تشدد کا معاملہ : دونوں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی
- 10 hours ago

کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ جاری
- 8 hours ago

آئی ایم ایف کیساتھ وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی حکام کے مذاکرات کی تفصیلات
- 10 hours ago

پنجاب کو جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ اور فروغ کا رول ماڈل بنائیں گے، وزیر اعلی پنجاب
- 8 hours ago

فروری 2025 کے مہینے کے لیے ماہانہ مہنگائی کے اعدادوشمار جاری
- 10 hours ago

سعودی سفیر اور نائب وزیر اعظم کی ملاقات ، موجودہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم
- 12 hours ago

اقوام متحدہ اور متعدد ریاستوں کی غزہ میں خوراک کا داخلہ بند کرنے کی مذمت
- 8 hours ago

بلاول بھٹو زرداری سے بلوچستان اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ کی بلاول ہاؤس میں ملاقات
- 10 hours ago

وزیراعظم کا غزہ اور یوکرین میں دیرپا امن کے قیام کے لیے اجتماعی کوششوں پرزور
- 8 hours ago

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے لیے تمام فوجی امداد روک دی
- 2 minutes ago

معیشت استحکام سے ترقی کی جانب گامزن ہے، وزیر اطلاعات
- 12 hours ago

انجینئرنگ کونسل کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کمیٹی تشکیل
- 8 hours ago