جی این این سوشل

جرم

راجن پور میں دوگروپوں میں تصادم ، 12 افراد زخمی

راجن پور:راجن پور کے نواحی علاقے نصیر پور میں دو گروپوں میں لڑائی کے نتیجے میں 12 افراد زخمی ہوگئے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

راجن پور  میں دوگروپوں میں تصادم ، 12 افراد زخمی
راجن پور میں دوگروپوں میں تصادم ، 12 افراد زخمی

تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ راجن پور کے نواحی علاقے   تھانہ محمد پور دیوان کی حدود نصیر پور میں ببر اور سرلہ برادری کے درمیان  تکرار  ، تصادم کی شکل اختیار کرگئی  ۔ سرلہ برادری نے ببر برادری کے گھرمیں گھس کر حملہ کردیا جبکہ دونوں پارٹیوں کی جانب سے اینٹوں اور  ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا ۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس تھانہ محمد پوردیوان کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

ترجمان پولیس  کے مطابق  دونوں پارٹیاں قریبی ہمسائے ہیں معمولی توتکرار کے بعد معاملہ شدت اختیار کرگیا، تصادم کے نتیجے میں دونوں پارٹیوں کے 12افراد زخمی ہوئے ہیں ۔پولیس کے مطابق زخمیوں کو محمد پوردیوان ہسپتال منتقل کردیاگیاہے۔ پولیس  کی جانب سے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ ملزموں کی گرفتاری کیلئے چھاپے  مارے جارہے ہیں ۔

ٹیکنالوجی

ویب سائٹ ’ایکس‘ کی بندش کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے، چیئر مین پی ٹی اے

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ 2023 میں بھارت میں 116 مرتبہ انٹرنیٹ بند ہوا جبکہ پاکستان میں 7 مرتبہ انٹرنیٹ بند ہوا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ویب سائٹ ’ایکس‘ کی بندش کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے، چیئر مین پی ٹی اے

چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کا کہنا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ کی بندش کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایکس کی بندش کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے، حکومت جب کہے گی ایکس کھول دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ایکس سے شکایات کی شرح بہت زیادہ ہے، ایکس کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ 2023 میں بھارت میں 116 مرتبہ انٹرنیٹ بند ہوا جبکہ پاکستان میں 7 مرتبہ انٹرنیٹ بند ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی بندش کا دفاع نہیں کرتا لیکن قومی سلامتی ترجیح ہے، اس مرتبہ 10 محرم کو موبائل فون سروس کم بند ہوئی، صرف مخصوص وقت میں مخصوص علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بند ہوئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

میرے والد عامر مغل پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے، بیٹا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے اسلام آباد الیکشن ٹریبیونل کی تبدیلی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی انجم عقیل، راجہ خرم نواز اور طارق فضل چوہدری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

مسلم لیگ ن کے وکلا اورپی ٹی آئی کے شعیب شاہین الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے جبکہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عامر مغل کے صاحبزادے پیش ہوئے اور کہا کہ میرے والد پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے۔

سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے رکن قومی اسمبلی انجم عقیل کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ترمیم شدہ درخواست دائر کردی، جس پر وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ درخواست واٹس ایپ پر بھیج دی تھی۔

سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ درخواست کی ہارڈ کاپی بھی دینی چاہیئے تھی، آپ نے ٹائٹل بھی ایک جیسا لکھا ہے، اس کو تبدیل کریں، تینوں امیدوار الگ الگ درخواستیں دیں اور ٹائٹل بھی الگ کردیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید ریمارکس دیے کہ کیا آپ نہیں چاہتے کہ ہم ان درخواستوں کو سن کر فیصلہ کریں؟ کیا ہم درخواستیں مسترد کردیں۔بعد ازاں، چیف الیکشن کمشنر نے انجم عقیل اور راجہ خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کی۔

اسی دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن سے شکوہ کیا کہ ہم تو یہاں اجنبی ہیں۔ ممبر بلوچستان نے شعیب شاہین سے استفسار کیا کہ آپ کیسے اجنبی ہیں، جس پر شعیب شاہین نے جواب دیا کہ ہمارے ساتھ جو ناانصافیاں کی گئیں اس کی بات کررہا ہوں۔

ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ جو حق میں فیصلہ دے وہ انصاف اور باقی ناانصافی کرتے ہیں۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے ریمارکس پر شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے آج تک گالی نہیں دی، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے شعیب شاہین سے کہا کہ یہ بات آپ اپنے ساتھیوں سے پوچھیں۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے انجم عقیل اور خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کی درخواستوں پر سماعت آج دن ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کی جبکہ طارق فضل چوہدری کی درخواست پر سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن نے دلائل کے لیے الیکشن کمیشن سے وقت مانگا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نے ریٹائر جج کو الیکشن ٹربیونل تعینات کردیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئین کی بالادستی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے اپنے والد کو کسی بغیر جرم کے بغیرجیل میں دیکھا ،آصف زرداری کی صدارت کا مدت ختم ہونے کے بعد مقدمات دوبارہ کھلے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئین کی بالادستی کیلئے  اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ، بلاول بھٹو زرداری

ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےخطاب میں کہا کہ آئین کی بالادستی کیلئے جدوجہد جاری رہے گی،کوئٹہ بلوچستان کے وکلا سے خصوصی لگائو ہے،دہشگردی کے واقعے کے بعد انسو نہیں روک سکا ، وکلا حقوق کے آج کل کے چمپیئن بنے والوں نے اس وقت مذاکرات کئے تھے۔  بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آئین کی بالا دستی کے خونی دریا کو سالوں میں عبور کیا ، 73 کے آئین کے خالق بھٹو شہید تھے ،بے نظیر شہیدآئین کی بالادستی کے لئے 30 سال لڑیں ،آمریت کے کالے قوانین کو قرار دینے کی کسی جج میں ہمت نہیں تھی ، پیپلز پارٹی کے تمام بڑے ناموں نے عدالتی ظلم بھگتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عدالتی نظام کی تباہی میں ہاتھ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا تھا ،ماضی کے نعرے تھے ریاست ہوگی ماں کی ماند لیکن ریاست باپ بن گئی، آئین میں63اے لائیں گے، و قت کا چیف جسٹس آئین میں ترمیم کی خود اجازت دیتا رہا ، آئین کی حالت تو یہ ہے کہالیکشن کو کنٹرول کرنے کے لئے سپریم کورٹ نے فیصلے دئے ، آئین میں تبدیلی صرف وردی والے ہی کرسکتے ہیں تو پھر ہم لوگو کو ایوانوں میں کیوں بھیجا جاتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے اپنے والد کو کسی بغیر جرم کے بغیرجیل میں دیکھا ،آصف زرداری کی صدارت کا مدت ختم ہونے کے بعد مقدمات دوبارہ کھلے ،وکلا تحریک کے بعد سابق چیف جسٹس نے مک مکا کیا، آزاد عدلیہ کہاں ہیں جس کے خلاف کوئی بول نہیں سکتا ،کسی جج کے خلاف کوئی بولے تو اس کونشان عبرت بنادیا جائے یہ کیسی آئین کی بالا دستی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بلو چستان سے تعلق رکھنے والا اس لیےمتنازعہ کہا گیا ہے کیونکہ وہ پارلیمان کے خلاف فیصلہ نہیں دینا چاہتا ،چیف جسٹس جو بھی آئے کوئی اعتراض نہیں ،جو آئین پہ چلے گا اسکی حمایت کرینگے ،جو ائین کو نہیں مانتے اپنے آپ کو وکیل نہ کہے،پیپلز پارٹی ماضی میں بھی اصلاحات لانا چاہتی تھی مگر وکلا اور سابق چیف جسٹس نے مزاحمت کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll