جی این این سوشل

علاقائی

وزیر تعلیم بلوچستان نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

کوئٹہ : وزیرتعلیم بلوچستان سردار یار محمد رند نے وزارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیر تعلیم بلوچستان نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا
وزیر تعلیم بلوچستان نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سے اختلاف چل رہے ہیں ۔ یار محمد رند نے اس بات کی طرف بھی اشارہ دیا کہ وہ اپنے سیاسی دوستوں اور حلقے کے عوام سے مشاورت کے بعد پی ٹی ائی چھوڑنے سے متعلق فیصلہ کریں گے ۔

مزید پڑھیں : سکولوں میں سکینڈ شفٹ شروع کرنے کا فیصلہ

 

انہوں نے کہا کہ " میں استعفیٰ دیتا ہوں کیونکہ کابینہ کی میرے لیے کوئی اہمیت نہیں ہے ، میرا ضمیر مجھے اجازت نہیں دے رہا کہ میں مزید جام کمال کی زیر قیادت کا بینہ کا حصہ رہوں "۔ ان کا کہناتھاکہ وہ صوبے کے مفاد میں کیے جانے والے کاموں میں حکومت کی حمایت جاری رکھیں گے ۔ لیکن اگر حکومت نے بلوچستان کے حقوق پر سمجھوتہ کیا تو وہ اس کی بھرپور مخالفت کریں گے ۔

مزید پڑھیں : صارفین کیلئے خوشخبری ، واٹس ایپ کا نیا فیچرمتعارف

 

یار محمد رند  استعفیٰ دینے والے دوسرے وزیر ہیں ۔گزشتہ ماہ وزیربلدیات سردار محمد صالح بھوتانی نے وزیراعلیٰ سے اختلافات کے باعث کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔

پاکستان

ڈاکٹر ذاکر نائیک کی جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات

مولانا فضل الرحمان نے معزز مہمان کو گلدستہ پیش کیا اور تحائف دیے،ڈاکٹرذاکرنائیک نے مولانافضل الرحمان کو پرفیوم کا تحفہ دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ڈاکٹر ذاکر نائیک  کی  جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان  سے ملاقات

متاز مذہبی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پہنچے، اس موقع پر ان کے صاحبزادے  بھی ہمراہ تھے ۔

مولانا فضل الرحمان نے اعلیٰ سطح کےوفد کے ہمراہ اپنی رہائش گاہ پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کااستقبال کیا ۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آپ  نے ہمارے  گھر آکر ہمارے گھر کو رونق بخشی، جس طریقے سے ڈاکٹر صاحب سوالات کا جواب دیتے ہیں وہ امت مسلمہ کی طرف سے دفاع ہوتا ہے ، کئی لوگ ان کی دعوت سے ایمان کے نور سے منور ہوئے ہیں، عالم اسلام کے حسین چہرے سے دنیا کو روشناس کرانا اور امت مسلمہ کا اتحاد واتفاق مشترکہ ہدف ہے ،ڈاکٹرصاحب یہاں مہمان نہیں میزبان ہیں یہ ان کا اپنا گھر ہے۔

ڈاکٹرذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میری خواہش تھی جو آج پوری ہوئی،کل کچھ دوست ملنے آئے لیکن میں نے کہا سب سے پہلے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کروں گا،میرے نزدیک سب سے اہم پیشہ ڈاکٹری کا تھا،پھر قرآن کریم کا ترجمہ پڑھا تو معلوم ہوا سب اچھا پیشہ دعوت کا ہے،مولانا فضل الرحمان کی امت مسلمہ کے اتحاد کی کاوشوں کو سراہتا ہوں،مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ میں اپنائیت محسوس کر رہا ہوں ۔

مولانا فضل الرحمان نے معزز مہمان کو گلدستہ پیش کیا اور تحائف دیے،ڈاکٹرذاکرنائیک نے مولانافضل الرحمان کو پرفیوم کا تحفہ دیا۔


ڈاکٹر ذاکر نائیک نے مولانا فضل الرحمان کی اقتداء میں نماز مغرب ادا کی۔

اس موقع پر مولانا عبد الغفور حیدری ، مولانا اسعد محمود ، مولانا امجد خان ،اسلم غوری ، مولانا عبدالواسع ، مولانا راشد سومرو بھی موجود تھے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا نابینا افراد کے احتجاج کا نوٹس

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ سپیشل پرسنز ہیں، اُن کے مسائل کا ہمیں احساس ہے، تحمل کا مظاہرہ کریں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز  کا نابینا افراد کے احتجاج کا نوٹس

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے نابینا افراد کے احتجاج کا نوٹس لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب مریم نواز  نے  نابینا افرا د سے کسی قسم کی سختی نہ کرنے کی ہدایت  جاری کی ہے۔


وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کو نابینا افراد سے بات چیت کرکے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی،مریم نواز نے نابینا افراد کے تشدد سے زخمی پولیس اہلکاروں سے اظہار ہمدردی بھی کیا۔پولیس کے سرپھاڑنے کے باوجودوزیراعلیٰ نےنابینا افراد کے ساتھ تحمل سے پیش آنے کی ہدایت  کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ سپیشل پرسنز ہیں، اُن کے مسائل کا ہمیں احساس ہے، تحمل کا مظاہرہ کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

میرے والد عامر مغل پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے، بیٹا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے اسلام آباد الیکشن ٹریبیونل کی تبدیلی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی انجم عقیل، راجہ خرم نواز اور طارق فضل چوہدری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

مسلم لیگ ن کے وکلا اورپی ٹی آئی کے شعیب شاہین الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے جبکہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عامر مغل کے صاحبزادے پیش ہوئے اور کہا کہ میرے والد پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے۔

سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے رکن قومی اسمبلی انجم عقیل کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ترمیم شدہ درخواست دائر کردی، جس پر وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ درخواست واٹس ایپ پر بھیج دی تھی۔

سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ درخواست کی ہارڈ کاپی بھی دینی چاہیئے تھی، آپ نے ٹائٹل بھی ایک جیسا لکھا ہے، اس کو تبدیل کریں، تینوں امیدوار الگ الگ درخواستیں دیں اور ٹائٹل بھی الگ کردیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید ریمارکس دیے کہ کیا آپ نہیں چاہتے کہ ہم ان درخواستوں کو سن کر فیصلہ کریں؟ کیا ہم درخواستیں مسترد کردیں۔بعد ازاں، چیف الیکشن کمشنر نے انجم عقیل اور راجہ خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کی۔

اسی دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن سے شکوہ کیا کہ ہم تو یہاں اجنبی ہیں۔ ممبر بلوچستان نے شعیب شاہین سے استفسار کیا کہ آپ کیسے اجنبی ہیں، جس پر شعیب شاہین نے جواب دیا کہ ہمارے ساتھ جو ناانصافیاں کی گئیں اس کی بات کررہا ہوں۔

ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ جو حق میں فیصلہ دے وہ انصاف اور باقی ناانصافی کرتے ہیں۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے ریمارکس پر شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے آج تک گالی نہیں دی، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے شعیب شاہین سے کہا کہ یہ بات آپ اپنے ساتھیوں سے پوچھیں۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے انجم عقیل اور خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کی درخواستوں پر سماعت آج دن ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کی جبکہ طارق فضل چوہدری کی درخواست پر سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن نے دلائل کے لیے الیکشن کمیشن سے وقت مانگا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نے ریٹائر جج کو الیکشن ٹربیونل تعینات کردیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll