جی این این سوشل

پاکستان

حکومت کی انتظار پنجوتھا کو 24 گھنٹے میں بازیاب کرانے کی یقین دہانی

ہم تو امید ہی کر سکتے ہیں اور چاہتے ہیں انتظار حسین پنجوتھا خیریت سے واپس آئیں، وکیل درخواست گزار

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت کی  انتظار پنجوتھا کو 24 گھنٹے میں بازیاب کرانے کی یقین دہانی
حکومت کی انتظار پنجوتھا کو 24 گھنٹے میں بازیاب کرانے کی یقین دہانی

حکومت نے عدالت کو یقین دہانی کرا دی کہ 24 گھنٹے میں انتظار پنجوتھا کو بازیاب کرا لیا جائے گا۔

عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھا کی رہائی سے متعلق درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔

اٹارنی جنرل عثمان اعوان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو یقین دہانی کروائی ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھا 24 گھنٹے میں بازیاب ہو جائیں گے۔

وکیل درخواست گزار فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے امید دلائی ہے، ہم تو امید ہی کر سکتے ہیں اور چاہتے ہیں انتظار حسین پنجوتھا خیریت سے واپس آئیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد عامر فاروق نے سوال کیا کہ 24 گھنٹے پھر اب سے شروع ہوں گے؟ جس پر اٹارنی جنرل بولے جی، کل اِسی وقت تک انتظار پنجوتھا واپس آ جائیں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 4 نومبر تک ملتوی کر دی۔

پاکستان

سکیورٹی فورسز کے ضلع ٹانک سمیت 3 آپریشنز، 22 خوارج جہنم واصل ، 6 اہلکار شہید

سکیورٹی فورسز کی جانب سے ضلع شمالی وزیرستان میں کیے گئے ایک اور آپریشن میں 10خوارج کو کامیابی سے ہلاک کیا گیا۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سکیورٹی فورسز کے ضلع ٹانک سمیت  3 آپریشنز، 22 خوارج  جہنم واصل ، 6 اہلکار شہید

سکیورٹی فورسز کے خیبرپختونخوا میں کئے گئے 3الگ الگ آپریشنز میں 22 خوارج ہلاک ،جبکہ  قوم کے 6بہادر سپوت شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 6 اور 7 دسمبر کو سکیورٹی  فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع ٹانک کے علاقے گل امام میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔
اس آپریشن کے دوران فورسز نے خوارج کے ٹھکانوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 9خوارج جہنم واصل جبکہ 6زخمی ہوئے۔

تیسرے مقابلے میں سکیورٹی فورسز نے خوارج کی ضلع ٹُھل میں سکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 3خوارج کو ہلاک کر دیا، تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے سے پاک وطن کے 6بہادر بیٹوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے  جام شہادت نوش کیا ۔  


یاد رہے کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے ضلع شمالی وزیرستان میں کیے گئے ایک اور آپریشن میں 10خوارج کو کامیابی سے ہلاک کیا گیا۔


آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی خارجی کو ختم کرنے کیلئے  سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے کیونکہ پاکستان کی سکیوٹی  فورسز دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے  پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

 ڈارک چاکلیٹ انسانی جسم کے لیے نہایت مفید ہے ، تحقیق  

دوسری طرف ماہرین نےدیکھاکہ دودھ ملی چاکلیٹ کھانے کا تعلق طویل مدتی وزن کےساتھ تھا جس سےذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 ڈارک چاکلیٹ انسانی جسم کے لیے نہایت مفید ہے ، تحقیق  

نئی تحقیق سےپتہ چلتا ہےکہ ڈارک چاکلیٹ ٹائپ 2 ذیابیطس کےخطرے کوحیرت انگیز طور پر کم کر سکتی ہے۔


تفسیلات کے مطابق حال ہی میں محققین نےپایا ہےکہ جو لوگ ہفتےمیں کم از کم پانچ سرونگ ڈارک چاکلیٹس کھاتےہیں ان میں بلڈ شوگر کےمرض کا خطرہ 21 فیصد کم ہوتا ہے ، ماہرین نےیہ بھی پایاکہ ایک ڈارک چاکلیٹ کی ایک سرونگ نے ذیابیطس کےخطرے میں 3 فیصد کمی فراہم کی۔

دوسری طرف ماہرین نےدیکھاکہ دودھ ملی چاکلیٹ کھانے کا تعلق طویل مدتی وزن کےساتھ تھا جس سےذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

بوسٹن میں ہارورڈ ٹی ایچ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ڈیپارٹمنٹ آف نیوٹریشن میں ڈاکٹریٹ کےطالب علم بینکائی لیو نےکہاکہ ہمارےنتائج بتاتےہیں کہ تمام چاکلیٹس برابر نہیں ہوتیں۔



پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر : سیٹلائٹ کالونیوں کی تعمیر کے خلاف کسان اور سرگرم کارکنوں کا احتجاج

سری نگر سیمی رنگ روڈ منصوبے کے لیے بڈگام ضلع میں 5,000 کنال زرعی زمین ضبط کی گئی، جس کی معاوضے کی مقدار بہت کم تھی۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر : سیٹلائٹ کالونیوں کی تعمیر کے خلاف کسان اور سرگرم کارکنوں کا  احتجاج

مقبوضہ کشمیر میں سری نگر رنگ روڈ کے ساتھ سیٹلائٹ کالونیوں کی تعمیر کے خلاف کسان اور سرگرم کارکن احتجاج کررہے ہیں۔

بھارت نے بین الاقوامی قانونی اصولوں کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے سری نگر رنگ روڈ کی تعمیر کے ذریعے غیر مقامی افراد کے لیے کالونیاں قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس سے کشمیریوں کی اہم زرعی اراضی چھینی جا رہی ہے۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں کسانوں نے پہلے ہی بھارتی فوج اور آباد کار آبادیوں کے لیے بنائے گئے غیر قانونی توسیعی منصوبوں کی وجہ سے زرخیز کھیتوں اور سیب کے باغات کا کافی نقصان برداشت کیا ہے۔

زرعی اراضی کا ایک بڑا حصہ قبضہ میں لیے جانے کے خطرے میں ہے، جس سے لاکھوں خاندانوں کا روزگار متاثر ہو سکتا ہے۔

بھارتی حکومت کے یکطرفہ اقدامات علاقے کی زرعی صلاحیت اور پائیداری کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد “حق برائے منصفانہ معاوضہ” قانون کا اطلاق ہونے کے باوجود کسانوں کو مارکیٹ کی موجودہ قیمت سے کہیں کم معاوضہ دیا گیا – 45 لاکھ روپے فی کنال، جبکہ مناسب قیمت ایک کروڑ روپے فی کنال تھی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ سری نگر سیمی رنگ روڈ منصوبے کے لیے بڈگام ضلع میں 5,000 کنال زرعی زمین ضبط کی گئی، جس کی معاوضے کی مقدار بہت کم تھی۔

جاری اور مجوزہ انفراسٹرکچر منصوبے زرعی اور سبز جگہوں پر مسلسل قبضہ کر رہے ہیں، جو حساس ماحولیاتی نظام کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ شرح سے زمین کے نقصان کے باعث کشمیر 2035 تک وسیع پیمانے پر زمین سے محرومی کا سامنا کر سکتا ہے۔

سری نگر کے ماسٹر پلان میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے 20% سبز جگہوں کے تحفظ کی ہدایت کی گئی تھی، جس کو سنگین طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے، اور صرف 2% غیر مقامی شہریوں کے فائدے کے لیے مختص کی گئی ہے۔

کسانوں اور سرگرم کارکنوں نے مسلسل اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ زمین کے بے تحاشہ حصول کے اثرات مقامی معیشت اور ماحولیاتی توازن کو تباہ کر دیں گے۔

کشمیر کا علاقہ، جو بھارت میں سب سے زیادہ بیروزگاری کی شرح کا شکار ہے، جان بوجھ کر اقتصادی طور پر تنگ کیا جا رہا ہے، جو اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ یہ اقدامات اقتصادی طور پر استعمار کے ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll