جی این این سوشل

پاکستان

عالمی برادری،اقوام متحدہ یاسین ملک کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں،مشال ملک

انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو بھی مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کا محاسبہ کرناچاہیے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عالمی برادری،اقوام متحدہ یاسین ملک کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں،مشال ملک
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

معروف کشمیری رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ اور امن اور ثقافت کی تنظیم کی چیئرپرسن مشال حسین ملک نے ایک بار پھر عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے گرفتار خاوند کی رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

وہ پیر کے روزاسلام آباد میں اپنی بارہ سالہ بیٹی رضیہ سلطانہ کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔

مشال ملک نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت کا نوٹس لے جو بھارتی مظالم، غیر قانونی گرفتاری اور جیل میں طبی سہولتوں کی عدم دستیابی کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال پر ہیں۔

انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے بھی بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی قابض حکام کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو بھی مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کا محاسبہ کرناچاہیے۔

مشال ملک نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریز اور کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو خط لکھا ہے جس میں یاسین ملک کو بھارت کے ہاتھوں عدالتی قتل سے بچانے کیلئے فوری مداخلت کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے شوہر کو انتہائی غیر صحت بخش ماحول میں رکھا گیا ہے اور انہیں طبی سہولتیں میسر نہیں ہیں۔

پاکستان

سکیورٹی فورسز کے ضلع ٹانک سمیت 3 آپریشنز، 22 خوارج جہنم واصل ، 6 اہلکار شہید

سکیورٹی فورسز کی جانب سے ضلع شمالی وزیرستان میں کیے گئے ایک اور آپریشن میں 10خوارج کو کامیابی سے ہلاک کیا گیا۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سکیورٹی فورسز کے ضلع ٹانک سمیت  3 آپریشنز، 22 خوارج  جہنم واصل ، 6 اہلکار شہید

سکیورٹی فورسز کے خیبرپختونخوا میں کئے گئے 3الگ الگ آپریشنز میں 22 خوارج ہلاک ،جبکہ  قوم کے 6بہادر سپوت شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 6 اور 7 دسمبر کو سکیورٹی  فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع ٹانک کے علاقے گل امام میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔
اس آپریشن کے دوران فورسز نے خوارج کے ٹھکانوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 9خوارج جہنم واصل جبکہ 6زخمی ہوئے۔

تیسرے مقابلے میں سکیورٹی فورسز نے خوارج کی ضلع ٹُھل میں سکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 3خوارج کو ہلاک کر دیا، تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے سے پاک وطن کے 6بہادر بیٹوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے  جام شہادت نوش کیا ۔  


یاد رہے کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے ضلع شمالی وزیرستان میں کیے گئے ایک اور آپریشن میں 10خوارج کو کامیابی سے ہلاک کیا گیا۔


آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی خارجی کو ختم کرنے کیلئے  سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے کیونکہ پاکستان کی سکیوٹی  فورسز دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے  پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

دینی مدارس کو دباؤمیں رکھا گیا ، مدارس کو حکومت کے اثر ورسوخ سے آزاد رکھنا چاہتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا  ہمیں آپ پر کوئی اعتماد نہیں ہے، دینی مدارس کو حکومت کے اثرورسوخ سے آزاد رکھنا چاہتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دینی مدارس کو دباؤمیں رکھا گیا ، مدارس کو حکومت کے اثر ورسوخ سے آزاد رکھنا چاہتے ہیں، مولانا فضل  الرحمن

سربراہ جے یو آئی  مولانا فضل الرحمان  کا کہنا ہے  ہم  دینی  مدارس کو حکومت کے اثر ورسوخ سے آزاد رکھنا چاہتے ہیں۔  

تفصیلات کےمطابق  مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا   ہے کہ دینی مدارس کو دباؤمیں رکھا گیا ، ایک زمانے سے یہاں نظریے اور فکر نے جنم لیا ہے، ایجادات اور تخلیقات کا عمل چلتا رہے گا۔انہوں نے کہا انسان میں تمام علوم حاصل کرنے کی صلاحیت موجود ہے، ایسا نہیں کہ ہم عصری علوم کے قائل نہیں، مدارس کے طلبا کے عصری علوم کی شرح دیگر اداروں سے زیادہ ہے، مدرسے کا طالب علم تمام عصری علوم حاصل کر رہا ہے، دینی مدارس فتنہ روکنے کی ذمہ داری پوری کر رہے ہیں، ہم مدارس کو قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں۔  

قدیم ، جدید تعلیم کہنے کیخلاف ہوں،علم ،علم ہوتا ہے، سائنسی اور جدید علوم کا انکار نہیں کیا جا سکتا  ،چاہتے ہیں اس متفقہ قانون سازی پر اتفاق ہو اور بل بن جائے۔ 

 

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا  ہمیں آپ پر کوئی اعتماد نہیں ہے، دینی مدارس کو حکومت کے اثرورسوخ سے آزاد رکھنا چاہتے ہیں، دینی اور دنیاوی تعلیم کے درمیان تفریق کے بھی خلاف ہوں ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مدارس کی رجسٹریشن : وفاقی وزیرمذہبی امو ر و بین المذاہب ہم آہنگی نے بڑا بیان دے دیا

وزارت تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم رجسٹریشن کے عمل کو مدارس کے لیے آسان اور سہل بنا چکے ہیں۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مدارس کی رجسٹریشن  : وفاقی وزیرمذہبی امو  ر و بین المذاہب ہم آہنگی   نے بڑا بیان دے دیا

فاقی وزیر مذہبی امور چودھری  سالک حسین نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن ایک دیرینہ ضرورت ہے لیکن چند قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے مدارس رجسٹریشن بل کو قانونی شکل دینے میں کچھ وقت درکار ہے۔

وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سے بیان کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور چودھری  سالک حسین نے مدارس رجسٹریشن سے متعلق کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن ایک دیرینہ ضرورت ہے جس کیلئے  مختلف ادوار میں مدارس کی انتظامیہ، جید علمائے کرام اور سیاسی رہنماﺅں سے مشاورت ہوتی رہی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس کا ہر گز مقصد نہیں کہ اس کو بنیاد بنا کر مدارس رجسٹریشن کا پورا عمل ہی رول بیک کر دیا جائے، مدارس بھی تعلیمی ادارے ہیں جو صرف وزارت تعلیم کے تحت ہی آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے مطالبات مانتے ہوئے پارلیمان سے بل منظور کروایا اور اپنی کمٹمنٹ پوری کی لیکن چند قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے مدارس رجسٹریشن بل کو قانونی شکل دینے میں کچھ وقت درکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم کے تحت 18 ہزار مدارس رجسٹرڈ ہیں، مدارس کی رجسٹریشن کے مطالبے کی وجہ سے تمام عمل دوبارہ شروع ہوا تو پہلے سے کی گئی تمام محنت ضائع ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مدارس انتظامیہ کو رجسٹریشن کیلئے  قانونی پیچیدگیوں اور طویل عمل کا سامنا تھا، سالہا سال کی عرق ریزی کے بعد ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم اور وزارت تعلیم کے تحت ون ونڈو نظام مرتب کیا گیا ہے۔

 

وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ مدارس تعلیمی ادارے ہیں نہ کہ صنعتی ادارے، اس مطالبے کو ماننے کا مطلب یہ ہوگا کہ آئندہ کوئی بھی کسی پیشے کو کسی بھی وجہ سے کسی دوسری وزارت کے تحت کرنے کا مطالبہ کر دے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کا نظام مروجہ اصولوں اور ضوابط کے ماتحت ہوتا ہے نہ کہ خواہشات پر مبنی ہے، وزارت تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم رجسٹریشن کے عمل کو مدارس کے لیے آسان اور سہل بنا چکے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll